چوہدری نثار نے کہا کہ پی ٹی آئی میں شمولیت کا کوئی امکان نہیں نہ ہی ان سے کسی قسم کا کوئی رابطہ ہوا انہوں نے واضح کیا کہ عمران خان سے ملاقات کا بھی کوئی امکان نہیں ہے، اس قسم کی خبروں میں کوئی صداقت نہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ میں پہلے بھی پارٹی میں تھا اور وزارت سے علیحدگی کے بعد بھی ن لیگ کا حصہ ہوں، نون ہو یا ش لیگ دونوں ہی قبول ہیں۔
ابہام اس قوت پیدا ہوا جب ایک شخص نوازشریف کی گاڑی سے اتر میڈیا کو اوٹ پٹانگ بیانات دیتا ہے اور پھر دوبارہ گاڑی میں جاکر بیٹھ جاتا ہے، اس بات کا جواب صرف نواز شریف ہی دے سکتے ہیں کہ ا سکے بیانات میں ان کی مرضی شامل ہے بھی یا نہیں؟
ایک سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ پارٹی کو محمود اچکزئی کے افکار میں ڈھالا گیا توسخت تحفظات ہوں گے، شاید میں’’مسلم لیگ اچکزئی‘‘کےساتھ چل نہ سکوں، کیونکہ کہاں مسلم لیگ کا نظریہ اور کہاں محمود اچکزئی کا۔
