پاکستان عوامی تحریک کا انتخابات میں حصہ نہ لینے کا اعلان

لاہور میں پریس کانفرنس سے خطا ب کرتے ہوئے ڈاکٹر طاہر القادری نے کہا کہ ہماری جدوجہدکامقصد ملک میں انتخابی اصلاحات تھا،جنوری2012میں نظام میں اصلاحات کےلیے پہلادھرنادیا۔ دھرنےمیں آرٹیکل62اور63سےمتعلق قوم کوآگاہی دی،قومی و صوبائی اسمبلی کی21ہزاردرخواستیں جمع کرائی گئیں۔
متعدددرخواست گزاروں پراغواء،کرپشن کےمقدمات ہیں،یہ لوگ الیکشن لڑنےکےلیےکوالیفائی کرکےجارہےہیں، ایسےکاغذات منظورکرنےتھےتوچندسال شورکیوں برپاکیاگیا،الیکشن کےبعدجرائم پیشہ افرادپارلیمنٹ میں بیٹھےنظرآئیں گے۔
طاہر القادری نے کہا ایک بار پھران لوگوں کولایاجارہا ہےجنہیں ڈھائی سال تک برابھلاکہاگیا۔ انہوں نے کہا کہ چیف جسٹس نےکہاتھاماڈل ٹاؤن واقعےکا15دن میں فیصلہ ہوگا لیکن سانحہ ماڈل ٹاؤن کی ابھی تک تاریخ بھی نہیں لگی۔ سربراہ عوامی تحریک کا کہناتھا کہ سانحہ ماڈل ٹاؤن کیا جمہوریت ہے؟ اصغرخان کیس کاکیابنا،سب قانون کےشکنجےسےباہرہیں۔
انہوں نے کہا کہ نظام کی اصلاح کی بات کرنےوالوں نےکہاالیکٹبلزمجبوری ہیں،الیکٹبلزآپ کی مجبوری ہیں تو اتناہنگامہ کیوں کیا گیا۔ہرایک کے قریب عوام کی اہمیت مچھر سے بھی کم ہے،1985میں53فیصدسےزیادہ لوگوں نےووٹ نہیں ڈالےتھے،2013میں59فیصد لوگوں نےووٹ نہیں ڈالےتھے۔

اپنا تبصرہ لکھیں

This site uses Akismet to reduce spam. Learn how your comment data is processed.