اسلام آباد سپریم کورٹ میں گن اینڈ کنٹری کلب کیس کی سماعت چیف جسٹس ثاقب نثار نے کی۔ سماعت کے آغاز پر غیر قانونی تعمیرات کی اجازت کس نے دی۔ کلب کے وکیل نے بتایا کہ اس وقت کے ایڈمنسٹریٹر پرویز مشرف تھے اور انہوں نے ہی تعمیرات کی اجازت دی۔
پرویز مشرف کو تو کھوکھا الاٹ کرنے کی بھی اجازت نہیں تھی،، وہ واپس آئے اور وضاحت دے جو جو اس نے ملک کے ساتھ غلط کیا۔
چیف جسٹس نے استفسار کیا کہ کیا گن کلب میں شراب بھی سپلائی کی جاتی ہے؟، کلب میں بیٹھ کر لوگ شراب کی کپیاں پی رہے ہوتے ہیں۔ ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے گن کلب میں شراب نوشی کی تصدیق کی۔ ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے بتایا کہ کلب میں فیصل سخی بٹ نے 2008 میں شادی ہال بنایا تھا۔
چیف جسٹس نے شادی ہال منہدم کرنے کا حکم دیتے ہوئے کہا کہ کل تک مارکی گرا کر آئیں پھر کیس سنوں گا۔ عدالت نے کلب سے متعلق فریقین کو طلب کرلیا۔
