اعوذ             باالله من             الشيطن             الرجيم                بسم الله             الرحمن             الرحيم                الحمد لله              رب             العالمين .             الرحمن             الرحيم . ملك             يوم الدين .             اياك نعبد و             اياك             نستعين .             اهدناالصراط             المستقيم .             صراط الذين             انعمت             عليهم '             غيرالمغضوب             عليهم             ولاالضالين

WWW.URDUPOWER.COM-POWER OF THE TRUTH..E-mail:JAWWAB@GMAIL.COM     Tel:1-514-970-3200 / 0333-832-3200       Fax:1-240-736-4309

                    

 
 
Email:-awamkisoch@yahoo.com

Telephone:-03004060262 

 

 

 
 
 
 
 
 
 
 

<<<<-----<<<<

تاریخ اشاعت:۔08-07-2010

معصوم سوالات اور حکمرانوں کی ذمہ داری

 

کالم۔۔۔----------عبدالماجد ملک

دہشت گرد حضرت علی ہجویریؒ کے مزار پر جا پہنچے اور داتا کی نگری کو خون میں نہلا دےاجس سے 45سے زائد معصوم زائرین شہید ہو گئے 200سے زائد افراد زخمی ہو گئے ہاں ےہ وہ داتا کی نگری ہے جس کا لنگر کبھی بند نہیں ہوا،جہاں سے لاکھوں لوگ فیض پاتے ہیں ،جو ایک روحانی فیض کا مرکز ہے ےہ بے ےار و بے کس غریب مسافروں کا ٹھکانہ ہے جو فےوض و برکات کا سر چشمہ ہے
پھر مقتل میں لہو بہاکر ۔ ایک اور رات گزر گئی
ان بم دھماکوں کے بعد وہی معمول کی طرح سےاستدانوں اور مذہبی جماعتوں کے قائدین کے مذمتی بےان آنا شروع ہو گئے لیکن اس بار ان بم دھماکوں پر پوائنٹ سکور کرنے کی کوشش کی گئی اور پنجاب حکومت کو اس کا ذمہ دار ٹھہراےا گیا اور پتا نہیں کس کے کہنے پر ےہ تاثر دینے کی کوشش کی گئی کہ ان بم دھماکوں کی وجہ پنجاب حکومت کے کالعدم تنظیموں کے روابط ہیں اور جنوبی پنجاب میں طالبان کی موجودگی ہے ان دھماکوں کے بعد سوال ےہ ذہن میں آتا ہے کہ اتنی سیکیورٹی میں خودکش بمبار داتا دربار کے اندر کیسے پہنچے؟اس سوال کا جواب ہمیں پولیس ڈپارٹمنٹ سے مل چکا ہے کہ ےہ پولیس کی غفلت سے ایسا ممکن ہوا ،ایک اور سوال ےہاں پہ جنم لیتا ہے کہ اس روحانی اور بابرکت مرکز پر حملہ کرکے ےہ شدت پسند کیا چاہتے ہیں؟ےہ کہیں فرقہ ورانہ فسادات کرانے کی سازش تو نہیں،کہیں مختلف مسالک کو آپس میں لڑانے کی کوشش تو نہیں کی گئی ،اس کے لئے علمائے کرام کو محتاط رہنا ہو گا اور ان شدت پسند عناصر کو ےہ ثابت کر کے دکھانا ہو گا کہ ہم پہلے بھی ایک تھے اور آج بھی ایک ہیں اور قوم کو بھی صبر کا دامن ہاتھ سے نہیں چھوڑنا ہے ۔
لیکن اس وقت ہمارے لئے انتہائی افسوس ناک صورت حال ہے کہ ہماری قےادت بجائے مل کر ان شدت پسندوں کے خاتمے کی پالیسی اپنائیں ایک دوسرے کو مورد الزام ٹھہرا رہی ہیںان حالات میں معصوم عوام پریشان ہیںاور ان کے ذہن میں کئی سوالات جنم لے رہے ہیں جن پر میں نے ایک چھوٹی سی نظم لکھی ہے
کون ہے ہمارا قاتل،کس نے بہاےا خون
تمام شہر اپنے آپ کو بے گناہ کہتا ہے
ہمارا قصور تھا کیا،اے والی شہر اتنا توبتا
مساجد و مزاروں میں اب خون بہتاہے
مساجد ومکاتب اب نہیں رہے محفوظ
ہر وقت اب تو دھماکوں کا ڈر رہتا ہے
دنےا وعاقبت برباد کرکے اپنی وہ ملک
خودکش بمبار آخر میں کیا لیتا ہے
ان حالات میں ہمارے حکمرانوں کو ہوش کے ناخن لینے چاہئے اور دیکھناہو گا کہ آخر دہشت گردوں کا ٹارگٹ کیا ہے پہلے کراچی میں ٹارگٹ کلنگ کے ذریعے لسانیت کو فروغ دےا گےا ہے اس کے بعد بلوچستان میں علیحدگی پسند تحریکوں کو ہوا دی گئی ہے،سرحد میں بھی امریکی ڈرون حملوںسے معصوم شہریوں کو شہید کر کے حکومت مخالف جذبے کو تقویت ملی ہے اب پنجاب میں گرینڈ آپریشن کی باز گشت سنائی دے رہی ہے۔
اگر آپ غور کریں تو آپ کو پتا چلے گا کہ ان شدت پسند عناصر کو امریکہ کی بدنام زمانہ ایجنسیز بلیک واٹر،ڈائن کارپ ،اسرائیل کی ایجنسی موساد اور بھارت کی ایجنسی را کی سپورٹ حاصل ہے ان تینوں ممالک نے گٹھ جوڑ کیا ہوا ہے ان کا مقصد پاکستان سے ایٹمی قوت کا خاتمہ اور پاکستان کو بنجر بناکر تنہا کرنا ہے جو انشاءاللّہ کبھی پورا نہیں ہو گا۔
 

 

 
 
 
 
 
 
 
 
 
 
 
 

E-mail: Jawwab@gmail.com

Advertise

Privacy Policy

Guest book

Contact us Feedback Disclaimer Terms of Usage Our Team