اعوذ             باالله من             الشيطن             الرجيم                بسم الله             الرحمن             الرحيم                الحمد لله              رب             العالمين .             الرحمن             الرحيم . ملك             يوم الدين .             اياك نعبد و             اياك             نستعين .             اهدناالصراط             المستقيم .             صراط الذين             انعمت             عليهم '             غيرالمغضوب             عليهم             ولاالضالين

WWW.URDUPOWER.COM-POWER OF THE TRUTH..E-mail:JAWWAB@GMAIL.COM     Tel:1-514-970-3200 / 0333-832-3200       Fax:1-240-736-4309

                    

 
 
Email:-awamkisoch@yahoo.com

Telephone:-03004060262 

 

 

 
 
 
 
 
 
 
 

<<<<-----<<<<

تاریخ اشاعت:۔12-10-2010

 وطن کارڈ ۔۔۔ پلیز نوٹس لیں !

 

کالم۔۔۔----------عبدالماجد ملک

قدرت کی طرف سے سیلاب زدگان پر آزمائش اور امتحانات کا سلسلہ ابھی ختم نہیں ہوا ،پہلے ان کے گھراور مکانات تباہ ہوئے،لاکھوں میں کھیلنے والے پائی پائی کے محتاج بن گئے ،کل تک جو ہاتھ دوسروں کو دیتے تھے آج وہی ہاتھ لینے کے لئے پھیلے ہوئے ہیں،مال مویشی پانی بہا کے لے گےا،فصلیں اور باغات تباہ ہوگئے ہیں ،کئی زندگیوں کے چراغ بجھ گئے،بیمارےاں اور کئی قسم کے امراض پھیل رہے ہیں جب راقم پہلی بار سیلاب ذدہ علاقوں میںگےا تو وہاں کے حالات دیکھ کر بے اختےار منہ سے ےہ شعر نکلا۔
بڑی تباہی ہوتی ہے پانی جب سرکش ہوتے ہیں
کچھ بہاتے ہیں ساتھ اپنے،کچھ اندرڈبوتے ہیں
لیکن ان ساری آزمائشوں کے بعد بھی ابھی امتحانات کا سلسلہ جاری ہے ،حکومت کی طرف سے ان متاثرین کی بحالی کے لئے وطن کارڈکے ذریعے امداد دینے کا جو سلسلہ شروع ہوا ہے اس میں کافی مشکلات آرہی ہیںاور پریشانیاں سامنے آرہی ہیں لیکن ےہ ضرور ہے کہ امداد شفاف طریقے سے تقسیم ہورہی ہے۔
ذرا ایک لحظہ کے لئے آپ تصور کریں،کہ وطن کارڈ کی تقسیم شروع ہونے والی ہے صبح سویرے ہی دور دراز دیہاتوں اور گاﺅں سے سفر کرکے متاثرین متعلقہ جگہ (ےونین کونسلز کے دفتر، سکولز،کالج ےا میدان )میں پہنچنا شروع ہوگئے ہیں ،ےہ سب ایک ےاس و امید کی کیفیت میں ہے کہ جانے انہیں امداد ملے گی ےا نہیں ،ایک لاچارگی اور بے بسی کی تصویر بنے ایک لمبی سی لائنوں میں لگے ہوئے ہےں ،گرمی سے ان کا برا حال ہے ،پسینے سے شرابور ہیں،اچانک دھکم پیل شروع ہوجاتی ہے ایک بھگدڑ سی مچ جاتی ہے پولیس والوں کا لاٹھی چارج شروع ہوجاتا ہے کچھ متاثرین حالات سے ویسے ہی دلبرداشتہ ہوتے ہیں ،کچھ لائنوں میں لگ کر اور انتظار کرکرکے ایک جھنجھلائی ہوئی سی کیفیت میں ہوتے ہیں رہی سہی کسر پولیس کے لاٹھی چارج سے پوری ہوجاتی ہے،لاٹھی چارج ،دھکم پیل اور پولیس کے لاٹھی چارج سے کئی ویسے زخمی ہوجاتے ہیں اوربیمار ہونے کی وجہ سے کئی متاثرین کا ویسے ہی ان حالات میں دم گھٹنے لگ جاتا ہے ،اس لئے روز کوئی نہ کوئی ایسی خبر اخبار میں آتی ہے کہ وطن کارڈ کی تقسیم کے وقت اتنے بندے زخمی ہوگئے اور ایک نے دم توڑ دےا۔آخر ایسا کیوں ہورہا ہے؟
اب آتے ہیں وطن کارڈ کے دوسرے مرحلے کی طرف ،کہ جو متاثرین وطن کارڈ حاصل کر لیتے ہیں وہ خوشی سے سرشار ہوجاتے ہیں وہ اپنے آپ کو تھوڑی سی تسلی دیتے ہیں کہ کچھ امداد تو آئی کیونکہ ڈوبتے کو تنکے کا سہارا ہی کافی ہوتا ہے کے مصداق ان کے چہروں کی مسرت دیکھنے والی ہوتی ہے لیکن اگلے ہی لمحے ان کی امنگوں پر اوس پڑ جاتی ہے جب وہ ایک بار پھر دوردراز کا سفر کر کے بینکوں میں پہنچتے ہیں (کیونکہ اکثر متاثرہ دیہی علاقوں میں بینک کی سہولت موجود نہیں ہے)تووطن کارڈ کو ہاتھ میں پکڑے ےاس و امید کی کیفیت میں جب بینک کی

ATM

مشین میں کارڈ ڈالتے ہیں توکبھی اے۔ٹی۔ایم خراب ہوتی ہے ،کبھی اس کا لنک ڈاﺅن ہوتا ہے تو کبھی بینک میں کیش نہ ہونے کی وجہ سے

we are sorry

کا میسیج ان کا منہ چڑا رہا ہوتا ہے،
پورا دن انتظار کرنے اور طبع آزمائی کرنے کے بعد اپنی قسمت اور مقدروں کو کوستے ہوئے واپس ماےوس ٹھکانوں کو لوٹ جاتے ہیںجہاں ان کے معصوم بچے اور گھر والے ایک امید کے ساتھ ان کی راہ تک رہے ہوتے ہیں، پھر اک نئی صبح کا سورج طلوع ہوتا ہے ،وہ بے چارے اس امید کے ساتھ بینکوں کا رخ کرتے ہیں کہ آج وہ کیش ضرور لائیں گے لیکن پھر وہی معمول کی طرح ےہ دن بھی اسی طرح گزرجاتا ہے متاثرین اب تو بہت پریشان ہیں کہ کب ان کی آزمائشیں ختم ہوں گی ۔
میری ارباب اختےار سے گزارش ہے کہ ان متاثرین کی بحالی کے لئے کوئی ایسی جامع حکمت عملی ترتیب دیں کہ جس سے ان کے مسائل میں کمی ہو سکے ان کی پریشانیوں اور مشکلات کا ازالہ ہو سکے تاکہ وہ نارمل زندگی کی طرف لوٹ سکیں اللّہ ہم سب کا حامی و ناصر ہو۔آمین
 

 

 
 
 
 
 
 
 
 
 
 
 
 

E-mail: Jawwab@gmail.com

Advertise

Privacy Policy

Guest book

Contact us Feedback Disclaimer Terms of Usage Our Team