اعوذ             باالله من             الشيطن             الرجيم                بسم الله             الرحمن             الرحيم                الحمد لله              رب             العالمين .             الرحمن             الرحيم . ملك             يوم الدين .             اياك نعبد و             اياك             نستعين .             اهدناالصراط             المستقيم .             صراط الذين             انعمت             عليهم '             غيرالمغضوب             عليهم             ولاالضالين

WWW.URDUPOWER.COM-POWER OF THE TRUTH..E-mail:JAWWAB@GMAIL.COM     Tel:1-514-970-3200 / 0333-832-3200       Fax:1-240-736-4309

                    

 
 
Email:-awamkisoch@yahoo.com

Telephone:-03004060262 

 

 

 
 
 
 
 
 
 
 

<<<<-----<<<<

تاریخ اشاعت:۔18-01-2011

عروس البلاد کراچی

 

کال۔۔۔----------عبدالماجد ملک

 
کراچی جوروشنیوں کا شہر ہے ،جسے منی پاکستان بھی کہا جاتا ہے،جسے پاکستان کی اقتصادی شہ رگ کا بھی درجہ حاصل ہے،آج سے تقریباََ دو سال قبل مجھے ایک دوست کی شادی میں کراچی جانے کا اتفاق ہوا ،وہ میرا کراچی جانے کا پہلا چکرتھااور کراچی دیکھنے کا جنون کی حد تک شوق تھا سو میں نے بھی کراچی دیکھنے کا پروگرام بناےا جیسے ہی تھکا ہارا کراچی پہنچا اور ٹیکسی ہائر کر کے اسے دوست کا ایڈریس دےاپورے شہر میں جا بجا رینجر اور پولیس کی گاڑیوں کا گشت اور ہوکا عالم کسی جنگ زدہ علاقے کا منظر پیش کر رہا تھا ایک دو جگہ ہمیں رینجر نے چیکنگ کے لئے روکا اور ایسے ہماری تلاشی لی جیسے ہم کسی اور ملک کے باشندے ہوں ہر چیز کو الٹ پلٹ کر دیکھا ،ایک تھکے ہوئے اور دوسرے اس تفصیلی چیکنگ نے میرے صبر کا پیمانہ لبریز کیا تو میں نے بھی اسے تلخ لہجے میں کافی تیز سوال کیے لیکن مجھے آج بھی ےاد ہے کہ اس دھرتی ماں کے بیٹے نے بڑے سکون سے میری باتیں سنیں اور خندہ پیشانی سے میری باتوں کا بڑے اچھے انداز میں اور تحمل سے جواب دےا کراچی کے حالات ان دنوں بھی کشیدہ تھے روشنیوں کے شہر میں خون کی ہولی کھیلی جا رہی تھی ہر کوئی رنج و غم او تکلیف کی کیفیت میں تھا، عروس البلاد کراچی ایک شہر آشوب بن چکا تھا اس لئے دوست کی شادی میں شرکت کے بعدچار و ناچار مجھے کراچی دیکھنے کا پروگرام منسوخ کرنا پڑا ،اور شادی کی مصروفےات کے بعد مجھے ایک دوست سے ملنے سائیٹ ایرےا میں جانا تھا مجھے ےاد ہے وہ ذرا ذرا ،میں کراچی میں گلبائی چوک پہ کھڑا تھا کوئی ٹیکسی والا مجھے مومن آباد لے جانے کو تےار نہیں تھا اور کوئی بندہ لفٹ نہیں دے رہا تھا میں پریشان تھا کہ آخر ماجرا کیا ہے ان لوگوں کو کیا ہو گےا ہے بڑی دیر بعد پتا چلا کہ اس ایرےا میں جہاں مجھے جانا تھا وہاں پینٹ پہن کر نہیں جانا اور بد قسمتی سے میں نے پینٹ کوٹ پہنا ہوا تھا۔
آج پھر کراچی شہر میں امن رخصت ہو چکا ہے آہ و فغاں اور سسکیاں ہے پورے شہر کو غم کی چادر نے لپیٹا ہوا ہے ہر طرف خون بہ رہا ہے چیخ و پکار اور شور مچاتی ایمبولینسیں کسی قیامت صغریٰ کا منظر پیش کر رہی ہیں ٹارگٹ کلنگ معمول بن چکا ہے موت کا وحشےانہ رقص جاری ہے شہر قائد میں موت بانٹی جارہی ہے انسانیت دم توڑ چکی ہے خوف و ہراس کی فضا بن چکی ہے شہر قائد کی روشنےاں ماند پڑ چکی ہیں میں نے شہر قائد کا نقشہ اپنے ان اشعار کی صورت میں کچھ ایسے کھینچا ہے
اے قائد اعظم !تیرے شہر کا حال سناﺅں کیسے
قتل و غارت،لوٹ مار، جنگ ہو رہی ہوجیسے
خون بہ رہا ہے گلیوں اور بازاروںمیں
آگ لگی ہے عمارتوں اور کاروں میں
لوگ لٹ رہے ہیںگھروں و چوراہوں میں
آگ کے شعلے ہےں گاڑےوں اور راہوں میں
کراچی جو پاکستان کی اقتصادی شہ رگ ہے ایک سوچی سمجھی اور منظم سازش کے ذریعے جنگ میں دھکیلا جا رہا ہے کبھی لسانیت کو ہوا دے کر شہر میں خون کی ندیاںبہائی جا رہی ہیں،تو کبھی مذہبی تفرقہ بازی کو ایشو بنا کر معصوم انسانوں کے خون سے ہولی کھیلی جارہی ہے آخر ےہ کون سے عناصر ہیںجو پاکستان کی اقتصادی شہ رگ میں امن وامان کو رخصت کرکے شہر میں جنگ کی کیفیت پیدا کرکے پاکستان کو عدم استحکام کا شکار کر رہے ہیںاور نہتے انسانوں کے خون سے ہولی کھیل رہے ہیںگزشتہ دنوں میاں نواز شریف صاحب کہ رہے تھے کہ وہ کراچی میں خون کی ہولی کھیلنے والوں کو جانتے ہیں میاں صاحب اگر ان کی نشاندہی کر دیں تو ےہ شہر قائد اور مملکت خداداد پاکستان پر ان کا احسان ہو گا دوسری طرف ہمارے صدر صاحب بھی کہتے ہیں کہ ہم بی بی کے قاتلوں کو جانتے ہیں لیکن وہ بھی کوئی نشاندہی نہیں کرتے ۔آخر ایسی کونسی مجبوری آڑے آتی ہے جو ملک دشمن عناصر کو جانتے ہوئے بھی نشاندہی نہیں کر سکتے حکمران طبقہ شر پسند عناصر کی نشاندہی کر کے ان ملک دشمن عناصر سے آہنی ہاتھوں سے نمٹے تاکہ پھر سے شہر قائد کی روشنےاں بحال ہو سکیں اور عروس البلاد کراچی میں پھر سے امن وامان کی فضائیں ،رونقیں اور مسرتیںلوٹ سکیں۔
 

 

 
 
 
 
 
 
 
 
 
 
 
 

E-mail: Jawwab@gmail.com

Advertise

Privacy Policy

Guest book

Contact us Feedback Disclaimer Terms of Usage Our Team