اعوذ             باالله من             الشيطن             الرجيم                بسم الله             الرحمن             الرحيم                الحمد لله              رب             العالمين .             الرحمن             الرحيم . ملك             يوم الدين .             اياك نعبد و             اياك             نستعين .             اهدناالصراط             المستقيم .             صراط الذين             انعمت             عليهم '             غيرالمغضوب             عليهم             ولاالضالين

WWW.URDUPOWER.COM-POWER OF THE TRUTH..E-mail:JAWWAB@GMAIL.COM     Tel:1-514-970-3200 / 0333-832-3200       Fax:1-240-736-4309

                    

 
 
Email:-awamkisoch@yahoo.com

Telephone:-03004060262 

 

 

 
 
 
 
 
 
 
 

<<<<-----<<<<

تاریخ اشاعت:۔07-02-2011

کشمیر اور امن کی آشا

کالم۔------عبدالماجد ملک

فروری کا مہینہ شروع ہوتے ہی کشمیری حرےت پسندوں کے ساتھ اظہارِ ےکجہتی کے لئے کانفرنسیں اور تقاریب شروع ہو جاتی ہیں۔
ان تقاریب میں جہاں کشمیرےوں کی آزادی کی بات کی جاتی ہے وہیں بھارت کے متعصّب روےہ کے خلاف قراردادیں منظور کی جاتی ہیں ان کانفرنسز میں بڑے زور و شور کے ساتھ بلند و بانگ دعوے کئے جاتے ہیں اور نعرے لگائے جاتے ہیں کہ کشمیر پاکستان کا اٹوٹ انگ ہے،کشمیر پاکستان کی شہ رگ ہے ،کشمیر بنے گا پاکستان وغیرہ وغیرہ
لیکن عملی طور پر کچھ نہیں کیا جاتا اوراب تو پاکستان اور بھارت کے نام پر مفاہمت کے نام پر ”امن کی آشا “ کے نام سے کوئی سبق رٹاےا جا رہا ہے لیکن انہیں بھولنا نہیں چاہئے کہ ےہ وہی بھارت ہے جس نے کبھی پاکستان کو دل سے قبول نہیں کیا ہمیں ےاد رکھنا چاہئے کہ ےہ وہی بھارت ہے جس میں پاکستان کا نام لینے والے کےلئے بھارت کی زمین تنگ کر دی جاتی ہے ۔
اب اگر پاکستان میں بھارت گورکھا فورس کے ذریعے دہشت گردی کرے اورہم امن کی آشا کا راگ الاپتے رہیں ،نہیں ےہ نہیں ہو سکتا۔
بھارت اگر پاکستان کے لئے درےاﺅں کا پانی بند کردے اور ہم امن کی آشا کا نعرہ بلند کرتے رہیں نہیں ےہ نہیں ہو سکتا،
بھارت اگر پاکستان کے درےاﺅں پر 62ڈیمز بنا لے اور ہم امن کی آشا کی خاطر زبان کو سی لیں ،نہیں ےہ نہیں ہو سکتا۔
بھارت اگر پاکستان میں اپنی ایجنسیز

RAW

وغیرہ کے ذریعے دہشت گردی کو فروغ دیتا رہے اور ہم امن کی آشا کا وِرد کرتے رہیں ،نہیں ےہ نہیں ہو سکتا۔
بھارت اگر پاکستانی کرکٹ ٹیم کی آئی ۔پی۔ایل میں سرعام تذلیل کرے اور ہم امن کی آشا ،امن کی آشا کہتے رہیں ،نہیں ےہ نہیں ہو سکتا۔
بھارت اگر پاکستان کی شہ رگ کشمیر پر غاصبانہ قبضہ کرلے اور ہم امن کی آشا کے نعرے بلند کرتے رہیں ،نہیں ےہ نہیں ہو سکتا۔
بھارت اگر کشمیر میں اپنی فوجوں کو اتار کر وہاں نہتے کشمیرےوں پر مظالم کے پہاڑ ڈھاتا رہے ،وہاں خون کی ندےاں بہاتا رہے،ہماری کشمیری ماﺅں ،بہنوں کی عزت و آبرو سربازار نیلام کرتا پھرے اور پھربھی ہم ہندو بنئے کا دےا ہو ا سبق امن کی آشا دہراتے رہیں ،نہیں ایسا نہیں ہو سکتا۔
امن کی آشا کا قاعدہ پڑھنے والو:اپنی آنکھیں کھولو اور غور سے ہندو بنئے کو پہنچانو اگر آپ کو امن کے دئےے جلانے کا شوق ہے تو قبائلی علاقہ جات میں جاﺅ،اگر آپ نے امن کی شمع کو جلانا ہے تو بلوچستان میں جاﺅ،اگر آپ نے امن و امان کے لئے کردار ادا کرنا ہے تو روٹھے ہوئے بلوچوں کو مناﺅ،اگر اگر آپ نے امن کا پرچار کرنا ہے تو سندھ کے دھاڑیلوں کے پاس جاﺅ،جنوبی پنجاب کے سادہ دل لوگوں کے دلوں امن کے چراغ جلاﺅ،اگر آپ نے امن کے دئےے جلانے ہی ہیں تو پاکستان کی شہ رگ کشمیرمیں جا کر جلاﺅ۔
ہندو بنئے کو امن کا درس دو کہ وہ اس خوبصورت اور دلکش وادی میں بارود کی بُو نہ پھیلائے اور کشمیر کا خیال اپنے دماغ سے کھرچ دے کیونکہ
ےاراں جہاں کہتے ہیں کشمیر ہے جنّت
جنت کسی کافر کو ملی ہے نہ ملے گی
امن کی آشا کا راپ الاپنے والو ؛قائد اعظم محمد علی جناح کے وہ الفاظ بھی ذہن نشین کر لو جو انہوں نے 2نومبر1945ءمیں پشاور میں جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے کہے ”ہمارا کوئی دوست نہیں ہے ہمیں نہ انگریز پر بھروسہ ہے نہ ہندو بنئے پر،ہم دونوں کے خلاف جنگ کریں گے خواہ وہ آپس میں متحد کیوں نہ ہو جائیں“
کشمیر ڈے پر ہم عہد کریں کہ کشمیر کی آزادی تک ہم چین سے نہیں بیٹھیں گے مسلسل جدوجہد کرتے رہیں گے اور ضرورت پڑنے پر اپنی جانوں کانذرانہ بھی پیش کردیں گے اور انشاءاللہ وہ دن دور نہیں جب شہدائے کشمیرکا خون رنگ لائے گا اور ہندو دم دبا کر بھاگے گا اور کشمیر میں سبز ہلالی پرچم لہرائے گا۔
نوٹ: ےہ کالم فروری 2010کو لکھا گےا تھا لیکن کچھ وجوہات کی بنا پر بھیج نہیں سکا تھا۔
 

 

 
 
 
 
 
 
 
 
 
 
 
 

E-mail: Jawwab@gmail.com

Advertise

Privacy Policy

Guest book

Contact us Feedback Disclaimer Terms of Usage Our Team