اعوذ             باالله من             الشيطن             الرجيم                بسم الله             الرحمن             الرحيم                الحمد لله              رب             العالمين .             الرحمن             الرحيم . ملك             يوم الدين .             اياك نعبد و             اياك             نستعين .             اهدناالصراط             المستقيم .             صراط الذين             انعمت             عليهم '             غيرالمغضوب             عليهم             ولاالضالين

WWW.URDUPOWER.COM-POWER OF THE TRUTH..E-mail:JAWWAB@GMAIL.COM     Tel:1-514-970-3200 / 0333-832-3200       Fax:1-240-736-4309

                    

 
 
Email:-awamkisoch@yahoo.com

Telephone:-03004060262 

 

 

 
 
 
 
 
 
 
 

<<<<-----<<<<

تاریخ اشاعت:۔20-03-2011

دور جاہلیت اور آج کا زمانہ

کالم۔------عبدالماجد ملک


ایک دور تھا جسے دور جاہلیت کے نام سے ےاد کیا جاتا ہے جس دور میں انسانوں کی خریدوفروخت بھیڑوں اور بکرےوں کی مانند ہوتی تھی معصوم بچیوں کو زندہ درگور کر دیا جاتا تھا غلاموں اور لونڈیوں پر طرح طرح کے مظالم ڈھائے جاتے تھے طاقتور،کمزوروں کو نیچا دکھانے میں کوئی کسر باقی نہیں چھوڑتا تھابچی کی پیدائش پر صف ماتم بچھ جاتی،اس گھر میںسوگ کی کیفیت طاری ہوجاتی اورگھر والے منہ چھپاتے پھرتے تھے عورت کی معاشرے میں کوئی عزت اورقدرنہ تھی اسے صرف گھر کی لونڈی سمجھا جاتا تھاچھوٹی چھوٹی باتوں پر لڑائی جھگڑے معمول تھے اور تھوڑی سی بات پرخون بہ جاتا تھااس وقت ظلمتوں کا بسیرا تھااندھیروں کا راج تھاانسان جسے خدا نے اشرف المخلوقات بناےا تھاوہ مختلف قسم کی برائیوں میں مبتلا ہو کر جانوروں سے بھی بدتر ہو چکا تھا بت پرستی اور شرک جیسے گناہ عظیم عام ہو چکے تھے شراب پانی کی طرح استعمال ہو رہی تھی حلال و حرام کی تمیز مٹ چکی تھی ناپ تول میں کمی کو وہ کامےاب کاروبار کا حصہ قرار دیتے تھے ناجائز منافع خوری کو وہ صحیح اور کاروبار کا حصہ سمجھتے تھے غرض ظلمت کا دور دورہ تھا ،ظلمت ،تیرگی،تاریکی اور جہالت کے اس زمانے میں محسن انسانیت ﷺ روشنی اور ہدایت کا سرچشمہ بن کر تشریف لائے اور ظلمت و تاریکی میں ڈوبے انسانوں کی ےکسر کاےا پلٹ دی اسلام پھیلنے لگا اندھیرے اور تاریکی کے بادل چھٹتے چلے گئے عورت کو معاشرے میں ایک مقام حاصل ہو گےا بیٹیوں کو اللّہ کی رحمت سمجھا جانے لگا اور ان کی پرورش بڑے لاڈسے کی جانے لگی شراب کو حرام قراردے دےاگےا زےادہ منافع اور ذخیرہ اندوزی کو ناجائز قرار دےا گےا بت پرستی اور شرک کو ترک کر کے ایک اللّہ وحدہُ لاشریک کی عبادت کی جانے لگی ظلم مٹتا گےا اور امن پھیلتا چلا گےا تمام مسلمان بھائی بھائی بن گئے طبقاتی تفریقوں کو مٹا دےا گےا کاروبار میں جائز منافع لیا جانے لگا ہر کسی میں ایثار و قربانی کا جذبہ موجود ہونے کی وجہ سے سٹیٹس مٹتا چلا گےا اور اسلام کی روشنی پوری دنےا میں پھیلتی چلی گئی۔
اگر بات کریں آج کے دور کی نام نہاد ترقی پذیر اور ترقی ےافتہ زمانے کی ،تو آج بھی بچے بکتے ہیں آج بھی غرباءاپنی ضرورےات پورا کرنے کے لئے اپنے اعضا ءبیچ رہے ہیں آج بھی ذخیرہ اندوزی ،منافع خور ی اور سود خوری ہو رہی ہے آج بھی ظلم کے بازار گرم ہیں آج بھی رشوت کلچر عام اور طبقاتی تفریق کو فروغ حاصل ہے آج بھی مظلوموں کی دردناک کراہیں سنائی دے رہی ہیں خون آج بھی بہ رہا ہے عزتیں اور عصمتیں نیلام ہو رہی ہیں حوّا کی بیٹی سر بازار بک رہی ہے عورت سائن بورڈ کا اشتہار بن چکی ہے فحاشی اور بے حےائی عام ہو چکی ہے اور پھیلتی جا رہی ہے
کیسے دور جہالت میں جی رہے ہیں ہم ےہاں
آدم کا بیٹا خوش ہوتا ہے حوا کی بیٹی کو بے نقاب دیکھ کر
آج بھی پیسے کی خاطر بھائی بھائی کا دشمن ہو رہا ہے ذرا ذرا سی بات پر اور معمولی اختلافات پر خون کی ندےاں بہ جاتی ہیں ہم فرقوں میں بٹ چکے ہیں وی۔آئی ۔پی اور سفارشی کلچر پروان چڑھ رہا ہے میرٹ کی دھجیاں اڑائی جارہی ہیں تمام اشےاءخاص کر اشےاء خوردو نوش میں ملاوٹ ہو رہی ہے مہنگائی کا طوفان بڑھتا جا رہا ہے غریبوںکا سانس لینا بھی دوبھر ہو چکا ہے موروثی سےاست کو فروغ حاصل ہو رہا ہے پاکستانی خون بک رہا ہے ایک اندھیر نگری مچی ہوئی ہے ےہ سب کیا ہے اور کیا ہورہاہے؟؟؟ےہ کس دور میں ہم جی رہے ہیں ؟؟کیونکہ میرے آقاﷺ کی آمد سے پہلے کا دور تو زمانہ جاہلیت کہلاتا تھا لیکن آج کے زمانے کو اور اس نام نہادترقی پذیر دور کو آپ کیا کہیں گے؟؟؟

 

 
 
 
 
 
 
 
 
 
 
 
 

E-mail: Jawwab@gmail.com

Advertise

Privacy Policy

Guest book

Contact us Feedback Disclaimer Terms of Usage Our Team