اعوذ             باالله من             الشيطن             الرجيم                بسم الله             الرحمن             الرحيم                الحمد لله              رب             العالمين .             الرحمن             الرحيم . ملك             يوم الدين .             اياك نعبد و             اياك             نستعين .             اهدناالصراط             المستقيم .             صراط الذين             انعمت             عليهم '             غيرالمغضوب             عليهم             ولاالضالين

WWW.URDUPOWER.COM-POWER OF THE TRUTH..E-mail:JAWWAB@GMAIL.COM     Tel:1-514-970-3200 / 0333-832-3200       Fax:1-240-736-4309

                    

 
 
Email:-awamkisoch@yahoo.com

Telephone:-03004060262 

 

 

 
 
 
 
 
 
 
 

<<<<-----<<<<

تاریخ اشاعت:۔26-05-2011

امریکہ کا اصل ٹارگٹ کیا ہے؟

کالم۔------عبدالماجد ملک


یہ بات تو اب پوری دنیاجانتی ہے کہ نائن الیون امریکہ کا رچایا ہوا ایک خودساختہ ڈرامہ تھا امریکہ کا اصل مقصد مسلم دنیا میں جنگ کا آغاز کرنا تھا اور ان کا سب سے اہم ٹارگٹ مسلم دنیا کی پہلی ایٹمی پاور اسلامی جمہوریہ پاکستان کو ایٹمی اثاثوں سے محروم کرنا تھا ،آئی ۔ایس۔آئی کے سابق سربراہ جنرل (ر)حمید گل صحیح کہتے ہیں کہ نائن الیون ایک بہانہ تھا افغانستان پر حملہ کرنا ایک ٹھکانہ اور پاکستان، امریکہ کا اصل نشانہ تھا میں پہلے بھی اکثراپنے کالمز میں ذکر کرتا آرہاہوں کہ پاکستان کے نزدیک امریکہ اپنا گھیرا تنگ کرتا جارہا ہے اور اس کی نظریں ہماری ایٹمی اثاثوں پر لگی ہوئی ہیں یہ کھیل اس نے اس وقت شروع کیا تھا جب پاکستان کے وزیراعظم میاں نواز شریف نے امریکہ کی بات نہ مان کر 28مئی1998ءکو ایٹمی دھماکے کرکے پوری دنیا میں ساتویں اور مسلم دنیا میں پہلی ایٹمی قوت بن گیا تھا میاں صاحب کو ایٹمی دھماکے کرنے کی پاداش میں تخت سے اتار کر ملک بدر ہونا پڑا ،خیر یہ ایک علیحدہ موضوع ہے ۔
نائن الیون کے ڈرامے کے بعد فوری بعداپنے منصوبے پر عمل کرتے ہوئے امریکہ نے پاکستان کو دھمکاتے ہوئے اپنا اتحادی بنایا اور افغانستان پر حملہ کرتے ہوئے مسلمانوں کے خون سے ہولی کھیلنا شروع کر دی،پاکستان کو ایٹمی اثاثوں سے محروم کرنے کی حکمت عملی میں اس نے بھارت اور اسرائیل کو بھی اپنے ساتھ ملا لیا افغانستان پر حملے کے ساتھ ساتھ پاک افغان بارڈر کو حساس قراردیتے ہوئے ، شمالی علاقہ جات کو دہشت گردوں کا مرکزبتاتے ہوئے پاکستان کو بھی دہشت گردی کی خوساختہ جنگ میں جھونک دیا جس مشن کو اس نے آسان سمجھا تھا وہ اس کے لئے لوہے کا چنا ثابت ہوا آج دس سال کا طویل عرصہ گزرنے کے باوجود امریکہ کو افغانستان میں فتح نہ مل سکی بلکہ اب وہ وہاں سے بھاگنے کی سوچ رہا ہے لیکن بھاگنے سے پہلے وہ اپنے اصل ٹارگٹ یعنی پاکستان کو ایٹم سے محروم کرنا چاہتا ہے لیکن اس کا یہ خواب کبھی شرمندہءتعبیر نہیں ہوگا اسے افغانستان میں اب ایک ٹھکانہ میسر آ گیا ہے پاکستان میں دہشت گردوں کو خود نشانہ بنانے کے بہانے ڈرون طیاروں کے حملوں سے پاکستان میں مداخلت شروع کی ہوئی ہے اس طرح کی کھلی مداخلت سے انہیں اپنا ہدف آسان نظر آنے لگا ہے امریکہ کا یہ کھیل اب فائنل راﺅنڈ میں داخل ہو چکا ہے اور امریکہ نے بھی اسے فائنل ٹچ دینا شروع کر دیا ہے جس کے لئے اس نے ایبٹ آباد میں اسامہ کی موجودگی اور اپنے کمانڈو کے ذریعے ہی ےکطرفہ آپریشن کی کامیاب ریہرسل کی اس طرح اس نے اپنے تربیت یافتہ کمانڈو کے ذریعے پی۔این۔ایس مہران پر حملہ کر کے دنیا کو یہ سوچنے پہ مجبور کر دیا کہ جو ادارے اپنی حفاظت نہیں کر سکتے وہ ان خطرناک ایٹمی ہتھیاروں کی حفاظت کیسے کریں گے اس لیے اس نے پاکستانی ایٹمی اثاثوں کی نگرانی سخت کر دی ہے لیکن امریکہ کو یہ جان لینا چاہئے کہ یہ وہ قوم ہے جو موت کو گلے لگانا اعزاز سمجھتی ہے اور اپنی جان پر کھیل کر بھی اپنے ملک کا دفاع کرے گی یہ قوم جذبہ ءشہادت سے لبریز ہے
کافر ہے تو شمشیر پہ کرتا ہے بھروسہ
مومن ہے تو بے تیغ بھی لڑتا ہے سپاہی۔
ہم بحثیت مسلمان اپنے آپ کو پہچاننا چاہئے اور ان یہود ونصاریٰ سے بچنا چاہئے جن سے بچنے کے بارے میں فرمان ہے کہ ”یہودونصاریٰ کو دوست نہ بناﺅ“لیکن آج ہم ان گوری چمڑی والوں کی غلامی کرکے فخر محسوس کرتے ہیں،نبی اکرمﷺ نے ارشاد فرمایا ”قریب ہے کہ اقوام تم پر اس طرح ٹوٹ پڑیں جس طرح لوگ دستر خوان کی طرف لپکتے ہیں صحابہ ؓ نے سوال کیا،کیا اس کی وجہ یہ ہوگی ہم تعداد میں بہت کم ہوںگے ؟رسولﷺ نے فرمایا نہیں تم کثیر تعدادمیں ہوں گے مگر تم سیلاب کے اوپر موجود جھاگ کی مانند بے وقعت ہو جاﺅ گے تمہارے دشمن کے دل سے تمہارا رعب نکل جائے گا اور تمہارے دلوں میں وہن داخل ہو جائے گا صحابہؓ نے سوال کیا ’وہن‘کیا چیز ہے رسول اللّہﷺ نے فرمایا دنیا سے محبت اور موت سے کراہت“ہمیں آج سوچنا ہو گا کہ کیا ہمارے دلوں میں وہن تو داخل نہیں ہو گیا ؟کیا ہمارا رعب ختم ہو گیا ہے جو دشمن ہمارے خلاف منصوبے بنانے میں مصروف ہے اور ہم چپ سادھے اسے دیکھے جارہے ہیں ،اس وقت ہمارے حکمران طبقہ کو بھی سوچنا ہو گا نئی حکمت عملی اور پالیسی اختیار کرتے ہوئے پاکستان کو یہود ونصاریٰ سے بچاتے ہوئے امریکی امداد سے منہ پھیرنا ہے اور اس امداد سے خود کو بچانا ہے جس کی وجہ سے ہماری خود مختاری میں مداخلت ہوتی ہو
جس رزق سے آتی ہو پرواز میں کوتاہی ۔

 

 
 
 
 
 
 
 
 
 
 
 
 

E-mail: Jawwab@gmail.com

Advertise

Privacy Policy

Guest book

Contact us Feedback Disclaimer Terms of Usage Our Team