اعوذ             باالله من             الشيطن             الرجيم                بسم الله             الرحمن             الرحيم                الحمد لله              رب             العالمين .             الرحمن             الرحيم . ملك             يوم الدين .             اياك نعبد و             اياك             نستعين .             اهدناالصراط             المستقيم .             صراط الذين             انعمت             عليهم '             غيرالمغضوب             عليهم             ولاالضالين

WWW.URDUPOWER.COM-POWER OF THE TRUTH..E-mail:JAWWAB@GMAIL.COM     Tel:1-514-970-3200 / 0333-832-3200       Fax:1-240-736-4309

                    

 
 
 
 
 
 
 
 
 
 
 

Telephone:-03222777698

Email:-azamazimazam@gmail.com
 

کالم نگار کے مرکزی صفحہ پر جانے کے لیے کلک کریں

 

تاریخ اشاعت:۔2010-11-11

ظلم ہے ...ظلم ہے .....زبردستی فلڈ ٹیکس کا نفاذ ظلم ہے
کالم ۔۔۔۔۔۔۔ محمداعظم عظیم اعظم
 
عوامی اور جمہوری حکومت کے ٹھیکہ داروںکا عوام پر ظلم کی انتہا

اِس سے زیادہ اور کیاکوئی کم ظلم ہوگاکہ عوامی اور جمہوری حکومت کے ٹھیکہ داروں نے آئی ایم ایف اور ورلڈ بینک کے مشوروں کی روشنی میں ڈنکے کی چوٹ پراورزبردستی ریفارمڈجنرل سیلز ٹیکس اور فلڈ سرچارج کی منظوری کرنے کے ساتھ ساتھ ایکسائزڈیوٹی دوگناکرنے کا فیصلہ کرکے ملک کی سترہ کروڑ پہلے سے مفلوک الحال عوام کو زندہ درگورکرنے کا کھلم کھلا اعلان کرکے اِسے مزیدمشکلات سے دوچارکردیاہے اگرچہ دوسری طرف اِس میں بھی کوئی شک نہیں کہ پہلے سے( دواڑھائی سالوں کے دوران) آئی ایم ایف اور ورلڈ بینک کے مشورروں پر چلنے والی اِس موجودہ حکومت کا ہرقدم ہی عوام دشمنی میںاُٹھتاچلاآیاہے جس عوام ماہی بے آب کی طرح تڑپ تڑپ گئے مگر حکومت کو اِس پر ذرابربر بھی ترس نہ آیا مگرگزشتہ دنوںتواِس حکومت نے عوام پر اپنے مظالم کی حد ہی کردی کہ جب وفاقی کابینہ نے وزیراعظم سیدیوسف رضاگیلانی کے ساتھ اپنی ایک ہی بیٹھک میںہونے والے اپنے اجلاس میںایک ساتھ ریفارمڈجنرل سیلزٹیکس بل 2010کے ایک ظالم مسودے اور متاثرین سیلاب کی امداد،بحالی و تعمیرنوکے لئے اضافی ریونیوبٹورنے کے لئے امیروں اور جاگیرداروں کو بچاتے ہوئے ملک کے غریب اور تنخواہ دارطبقے پر یکمشت اوربے لگام10فیصدفلڈسرچارج عائدکرنے کی منظوری دے دی ہے جس سے متعلق متواتر یہ بھی اطلاعات آرہی ہیں کہ ریفارمڈ جنرل سیلزٹیکس 15کی یکساں شرح سے نافذکیاجائے گاجہاں تک اہلِ دانش کا خیال ہے کہ اگر حکومت نے یہ کردیاجس کا اِس نے اعلان کیاہے توپھرحکومت کا یہ ظالمانہ اقدام حکومت کے پیر اکھاڑنے کے لئے کافی ہے ۔
جبکہ اِس حکومتی ظالمانہ اقدام کی سب سے پہلے مخالفت حکومتی اتحادی جماعت ایم کیو ایم کے قائد الطاف حسین نے جس والہانہ انداز سے کی ہے اِسی اندازاور فکر کا مظاہرہ حکومت میں شامل ہرجماعت سمیت اپوزیشن کو بھی گرم جوشی اوراحتجاجی مظاہروں کی صُور ت میں ضرورکرناچاہئے جہاں تک میںسمجھ پایاہوں کہ ملک میں صرف ایک ایم کیوایم ہی وہ واحد جماعت ہے جوایک منظم ترین اور مڈل کلاس طبقے سے تعلق رکھتی ہے اور یہ خوش آئند امر ہے کہ ہردورِ حکومت میں شامل رہنے کے باوجودبھی اِس جماعت نے ملک کے غریب عوام کے خلاف ہونے والے ہر ظالمانہ حکومتی اقدام پرآوازبلندکی ہے وہ بھی ہردورِحکومت میں سراہئے جانے کے قابل رہاہے یوں اِسے آپ اِس طرح سے بھی لے سکتے ہیں کہ ہر دورِحکومت میںعوام کے خلاف ہونے والے اقدامات پر جتنادرد اِس جماعت ایم کیوایم کو ہوااور اِس نے اپنے تئین اُس وقت اِس حکومتی اقدام کے خلاف جو بھی آواز بلندکی وہ بھی ایک کُھلی حقیقت ہے یہ اور بات ہے کہ حکمرانوں نے اِس کی ایک نہ سُنی اور اُنہوں نے وہی کچھ کیا جسکا وہ امریکااور اپنے دوسرے آقاو ¿ں سے ڈکٹیشن لے چکے تھے مگر یہ بھی حقیقت ہے کہ ایم کیوایم نے ہر دور میں عوام کے خلاف ہونے والے ہر حکومتی غلط اقدام پر اپنی آواز اٹھائی ہے اورآج ایک مرتبہ پھر یہی ا یم کیو ایم ہی تو ہے کہ جس نے ریفارمڈ جنرل سیلزٹیکس اور فلڈ سرچارج کے نفاذکے خلاف ایوان کے اندر اور باہر سب سے پہلے اپنی آوازبلندکی ہے۔جس کا بین ثبوت یہ ہے کہ متحدہ قومی موومنٹ کے قائد الطاف حسین نے وفاقی کابینہ کی جانب سے ملک میں اصلاحاتی جنرل سیلزٹیکس نافذکرنے کے فیصلے کی شدیدالفاظ میں مذمت کرتے ہوئے برملاکہاہے کہ یہ عوام کے ساتھ سراسرظلم ہے اور اُنہوں نے دوٹوک الفاظ میں اِس حکومتی اقدام کی محالفت کرتے ہوئے کہاکہ ہم ایسے کسی بھی عوام دشمن فیصلے کی حمایت نہیں کرسکتے اور اِس کے ساتھ ہی اُنہوں نے حکومت سے پرزورمطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ اصلاحاتی جنرل سیلز ٹیکس نافذکرنے کا فیصلہ فی الفور واپس لیاجائے اِن کا یہ بھی کہناتھاکہ ریفارمڈجی ایس ٹیکس کے نفاذ سے ملک میں مہنگائی کا سونامی آجائے گااِس پر اُنہوں نے حیرانگی کا بھی اظہارکرتے ہوئے کہاکہ غریب و متوسط پر ٹیکس جبکہ جاگیرداروں اور وڈیروں کو مزید سہولتیں فراہم کی جارہی ہیں یہ ملک میں اکثیرآبادی سے تعلق رکھنے والے طبقے کے ساتھ ظلم ہے۔اور اِسی کے ساتھ ہی ایوان میں فرینڈلی اپوزیشن کا کردار اداکرنے والی پاکستان مسلم لیگ (ن) نے بھی ایوان میں اِس ظالمانہ حکومتی اقدام کے خلاف اپنا بھرپوراحتجاج ریکارڈکراتے ہوئے ریفارمد جنرل سیلزٹیکس ا ور فلڈ سرچارج کی منظوری سمیت ایکسائزڈیوتی دوگناکئے جانے کو نہ صرف عوام کو طبقوں میں باٹنے کا عمل قرار دیاہے بلکہ اِس حکومتی اقدام کواِس طرح ملک کے خلاف بھی ایک سازش قراردیتے ہوئے متحدہ اپوزیشن نے اپنا سینہ ٹھونک کرملک کے سترہ کروڑ عوام سے وعدہ کرتے ہوئے پورے یقین کے ساتھ یہ اعلان کیا ہے کہ ملک میں کوئی نیاٹیکس نہیں لگانے دیںگے چاہے اپوزیشن ارکان کو ایوان سے اُٹھاکرباہربھینک دیاجائے مگر پھر بھی ہم حکومت کو کسی بھی صُورت میں فلڈ اور دیگر ٹیکس نہیں لگانے دیں گے۔بہر کیف !یہ اچھی بات ہےءکہ ایوان میں فرینڈلی اپوزیشن کا کرداراداکرنے والی جماعت نے کچھ تو ہمت کا مظاہرہ کیاہے مگر اَب متحدہ اپوزیشن کے اِس بلندوبانگ دعوے کے بعد دیکھناتو یہ ہے کہ متحدہ اپوزیشن اپنے اِس دعوے پر کب تک قائم رہتی ہے اور اِس کے اِس جارحانہ پن سے حکومت کتنی زیرہوکر اپنے فیصلے پر نظرثانی کرنے کے بعد اِسے واپس لینے پر مجبورہوتی ہے۔کیونکہ مجھے ایسانہیں لگاتاہے کہ حکومت اپوزیشن کے کسی دباو ¿ یا دھمکی میں آکر اپنا یہ فیصلہ واپس لے گی اور اپوزیشن کو عوام میں اپنا وقار بحال کرنے کا کوئی موقع فراہم کرے گی کیونکہ حکومت یہ کبھی نہیں چاہے گی کہ وہ اپوزیشن جو خود یہ کہتی رہی ہے کہ وہ ایک فرینڈلی اپوزیشن ہے .....توپھر حکومت یہ کیسے چاہے گی کہ اِس کے ساتھ دوستانہ رویہ رکھنے والی حزب اختلاف کی جماعت اِس کے خلاف صرف ایک بار دھمکی دے کر عوام سے وہ سب کچھ حاصل کرلے جو موجودہ حکومت اقتدار میں رہ کر بھی اَب تک عوام میں اپنامورال بلندنہیں کرسکی ہے۔جبکہ دوسری طرف میراخیال یہ ہے کہ حکومت ایم کیو ایم کے قائد الطاف حسین کے مطالبے اور ملک میں ہمت اور حوصلے سے انقلاب لانے والی بات پر ضرور غوروفکر کرکے اپنے اِس فیصلے کو واپس لے لے تو اور بات ہے ..... ورنہ مجھے ایسانہیں لگتاکہ حکومت اپنی مصالحت پسند اپوزیشن جماعت پی ایم ایل (ن) کی کسی تڑی یا دھمکی میں آکر اپنایہ ظالمانہ فیصلہ واپس لے گی اوربعد میں (ن) لیگ سمیت دیگراپوزیشن جماعتوں سے نظریں بھی نہ ملاسکے گی۔)
 
 

Email to:-

 
 
 
 
 
 

© Copyright 2009-20010 www.urdupower.com All Rights Reserved

Copyright © 2010 urdupower.o.com, All rights reserved