اعوذ             باالله من             الشيطن             الرجيم                بسم الله             الرحمن             الرحيم                الحمد لله              رب             العالمين .             الرحمن             الرحيم . ملك             يوم الدين .             اياك نعبد و             اياك             نستعين .             اهدناالصراط             المستقيم .             صراط الذين             انعمت             عليهم '             غيرالمغضوب             عليهم             ولاالضالين

WWW.URDUPOWER.COM-POWER OF THE TRUTH..E-mail:JAWWAB@GMAIL.COM     Tel:1-514-970-3200 / 0333-832-3200       Fax:1-240-736-4309

                    

 
 
 
 
 
 
 
 
 
 
 

Telephone:-03222777698

Email:-azamazimazam@gmail.com

کالم نگار کے مرکزی صفحہ پر جانے کے لیے کلک کریں

تاریخ اشاعت:۔2011-02-22

خبردار!قوم جاگتی رہے
کالم ۔۔۔۔۔۔۔ محمداعظم عظیم اعظم
خبردار !قوم جاگتی رہے ...کہ حکمران ریمنڈ ڈیوس کو خاموشی سے چھوڑنے کے لئے سخت امریکی دباو ¿میں ہیں کہیں ایسانہ ہوجائے کہ یہ قوم کو کسی اور جانب لگاکر یا کسی بنیادی ضروریات زندگی کے مسلے میں اُلجھاکراورقُوم کو سُوتا سمجھ کر یہ دوپاکستانیوںکے قاتل ریمنڈدَیُوس کو چھوڑ دیںا ور اِسی کے ساتھ ہی حکمرانوں کے لئے بھی میرایہ عندیہ ہے کہ حکمرانوں خبردار! تم بھی ا مریکی دباو ¿اور لالچ یا کسی پَٹائی میں آکرکوئی ایسی نادانی مت کربیٹھناکہ دوپاکستانیوں کے قاتل امریکی بلیک واٹر کے انچارج کو چھوڑ دو تواِس سے نہ صرف پاکستان ہی میں نہیںبلکہ پوری دنیا میں بھی تمہاری بدنامی کا طوق تمہارے گلے میں ڈال جائے گااور جِسے بعدمیں تم اُتار بھی نہ سکو.... تو باز رہوحکمرانوں کسی ایسے کام سے جوبعد میں تمہارے لئے کلنگ کا ٹیکہ ثابت ہوجائے ۔
جبکہ اِس حقیقت کے عیاںہوجانے کے بعد کہ ریمنڈڈیوس /دَیُوس بلیک واٹر کا ملازم اور سی آئی اے کے لئے کام کرتاہے کہ جِسے آج صرف پاکستانی قوم ہی نہیں بلکہ ساری دنیابھی یہ بات جان چکی ہے کہ پاکستان میں دوپاکستانیوں کے قتل میں گرفتار امریکی دہشت گرد تنظیم بلیک واٹر کا سربراہ ریمنڈ ڈیوس جِسے رہائی دلوانے کے لئے امریکااِسے اپنازبردستی کا سفارتکار گردان کر اِسے اِس کے جرم میں اِستثنیٰ دلوانے کے خاطرہر وہ ناجائز حربہ استعمال کررہاہے جو کسی بھی لحاظ سے اِسے زیب نہیں دیتاجیسے گزشتہ دنوں سے امریکی دفترخارجہ کے عہدیداروںاور اوباما انتظامیہ کے پیٹ میں اُٹھنے والے مڑوڑ میںدن بدن شدت آتی جارہی ہے اور اِس کی جانب سے مسلسل اِس بات کا اِصرار زورپکڑتے جارہاہے کہ دوپاکستانیوں کے گرفتار قاتل اور سی آئی اے کے لئے کام کرنے والے امریکی دہشت گرد تنظیم بلیک واٹر کا سربراہ اور گولی بازی میں ماہر نشانہ بازریمنڈڈیوس کو سفارتی استثنیٰ حاصل ہے لہذااِسے فوری طور پر رہاکیاجائے اور اوباما انتظامیہ کا اِس حوالے سے یہ بھی کہنا ہے کہ ہم نے حکومت ِ پاکستان کو ریمنڈ ڈیوس کی حیثیت کے حوالے سے جنوری 2011میں آگاہ کردیا تھاکہ اِس کی کیا حیثیت ہے اور اَب پاکستان اِس کو زیرحراست رکھ کر عالمی ذمہ داریوں کی خلاف ورزی کررہا ہے جبکہ میری اطلاعات کے مطابق حکومت ِ پاکستان کا اِس حوالے سے پہلے ہی روز سے یہ واضح مو ¿قف سامنے آرہاہے کہ ریمنڈ ڈیوس کو کوئی سفارتی استثنیٰ حاصل نہیں ہے اور نہ ہی امریکا نے پہلے اِس کی کسی ایسی حیثیت کے بارے میں ہمیں آگاہی دی تھی جو اَب اِس واقع کے رونماہونے کے بعد یہ ہم پر زبردستی دباو ¿ڈالنے کے لئے امریکامن گھڑت پروپیگنڈہ کرکے پاکستان اور پاکستانی قوم سمیت انصاف فراہم کرنے والے اداروں کو بھی گمراہ کرنے کی کوششوں میں لگاپڑاہے اورجس کے لئے امریکاحکومتِ پاکستان پرہر طرح کاسیاسی، معاشی اور اقتصادی دباو ¿ ڈالے ہوئے ہے ایک طرف تو حکومتِ پاکستان اور حکمرانِ پاکستان کو ہر قسم کے امریکی دباو ¿ کا سامناہے تو دوسری طرف اپوزیشن کی جماعتوں سمیت عوامی پریشر نے بھی اِن کا سکون غارت کررکھاہے ا ور اِس میں کوئی شک نہیں کہ اَب حکومتِ پاکستان اِن دنوں امریکاسے آنے والے بیجادباو ¿اور اِس دباو ¿ کے نتیجے میں عوامی سطح پر پیداہونے والے پریشر سے بھی سخت بوکھلاہٹ کا شکار ہے اِس کی یہ کیفیت نہ صرف محسوس کی جاسکتی ہے بلکہ اَب تو نظر بھی آنے لگی ہے اِسی کیفیت سے دوچار حکومت پر پاکستانی عوام نے بھی اپنی پوری قُوت سے حکومت کو متنبہ کرتے ہوئے اپنایہ مطالبہ جاری رکھاہواہے کہ حکومت کسی بھی امریکی دباو ¿میں آئے بغیر امریکی جاسوس اور دہشت گردتنظیم بلیک واٹرکے سربراہ دوپاکستانیوں کے قاتل ریمنڈدَیُوس کو نہ چھوڑے....اور اِس کے ساتھ ہی پاکستانی قوم نے اپنے حکمرانوںکو یہ بھی بتادیا ہے کہ اگر ہمارے حکمرانوںنے امریکی خوشنودی کے خاطر امریکی دہشت گرد تنظیم کے سربراہ ریمنڈ رڈیوس یا یمنڈ دَیُوس کوچھوڑنے جیسا کوئی فعلِ شنیع کیا تو اِنہیں اِس کا کفارہ عوامی غیض وغضب کے جذبوں کے ساتھ حکومت مخالف چلنے والی تحریکوں کے عوض ا پنے اقتدار سے ہاتھ دھوکر اداکرناپڑے گا۔
اُدھر صدرِمملکت آصف علی زرداری نے امریکی ایجنٹ ریمنڈ ڈیوس کی گرفتاری کے بعد ملکی کی موجودہ سیاسی صُورتِ حال کے پس منظر میں اپنے اقتدار کے لئے حزبِ اختلاف کی بڑی جماعت پاکستان مسلم لیگ (ن) جوماضی قریب میں فرینڈلی اپوزیش کابھی رول اداکرتی رہی ہے اِس سے مفاہمتی روش برقرار رکھنے کا اعادہ ظاہر کیاہے جس کے لئے وزیراعظم سیدیوسف رضاگیلانی نے کہاہے کہ ن لیگ کے 10میں سے 6نکات پر عمل ہوگیاہے باقی پر بھی ہم اپنے اقتدار کے خاطر مفاہمتی عمل کوجاری رکھتے ہوئے یوں ہم اِ ن باقی چار پر بھی عمل کرنے کی سعی کریں گے جبکہ اِس موقع پر میراخیال یہ ہے کہ ہوناتو یہ چاہئے تھا کہ حکمران سارے مفاہمتی عمل کو اپنے اقتدار کی تکمیل کے علاوہ ملکی اور عوامی مفادات کے خاطر عملی جامہ پہنانے کی جستجو کرتے تو کوئی حرج نہیں تھا کہ ن لیگ کے دس کے دس نکات پراَب تک جوں کا توں عمل ہوچکاہوتامگر بہرحال! موجود فہم و فراست سے .........حکمرانوں نے ن لیگ کے جتنے بھی نکات پر عمل کیا وہ بھی غنیمت ہے اور اِسی حوالے سے اِس موقع پر میری اپنے حکمرانوں سے ایک یہ بھی درخواست ہے کہ آپ اپنے مفاہمتی عمل میں ملک اور قوم کی فلاح و بہبود اور استحکام کے جذبوں کو مقدم جان کر اپنے ہر اُس مفاہمتی عمل کو جاری رکھیں جس میں حکومتی مفادات کو کم اہمیت حاصل ہو۔
اِس منظر اور پس منظر میں ذوالفقار مرزاجو صدر آصف علی زرداری کے انتہائی قریب ترین دوست جانے جاتے ہیں وہ اِن کے بغیر اور صدر اِن سے مشورہ کئے بِناکوئی بھی قدم نہیں اُٹھاتے مگر اِس کے باوجود بھی ذوالفقار مرزانے صدر زرداری کے ن لیگ کے ساتھ اقتدار کے مفاہمتی عمل کو سپوتازکرنے کے لئے گزشتہ دنوں ن لیگ کے لئے جس طرح کے الفاظ اداکئے کیا اِس سے صدر زرداری کا ن لیگ کے ساتھ مفاہمتی عمل جاری رہ سکتاہے اِس کا فیصلہ پاکستانی عوام اور برسرِ اقتدار جماعت کے اکابرین خودکریں.....؟؟جبکہ دوسری جانب اِس حوالے سے عوام کا خیال یہ بھی ہے کہ صدرزرداری کے قریب ترین دوست ہونے کے باوجود بھی ذوالفقار مرزا صدر کی چمچہگیری سے باز نہیں آتے کہیں اِس لئے تو نہیں کہ وہ اِس شعر کا مطلب سمجھ گئے ہوں کہ
یہ ہیراپھیری سے مِلتی ہے دُولتِ دنیا ثبوت اِس کا ہمیں صُبح و شام مِلتاہے
یا جی حُضوری سے مِلتاہے آدمی کو وقار یا چمچہ گیری سے اُونچامقام مِلتاہے
بہرکیف! اگر ملک کے زمینی حقائق کا جائزہ لیا جائے تو یہ بات واضح طور پر کہی جاسکتی ہے کہ اِن حالات میں ملک میں اقتدار پر قابض رہنے والی جماعت سمیت اپوزیشن کی جماعتوںکو ہراُس قسم کی محاذ آرائی سے اجتناب برتناچاہئے جس سے ملک و قوم کا وقار دنیا بھر میں مجروح ہواورہمارے اتحاد کو پارہ پارہ ہوتادیکھ کر دُشمن ہم پر حملہ آور ہوجائے تو اِس کے لئے عرض ہے کہ
یہ محاذآرائیاں اَب ختم ہونی چاہئیں ہے اِسی جذبے میں پنہاں قوم کی عظمت کا راز
اِتحادِ قوم میں ہے ملک وملت کا مفاد اِتحادِ قوم میں ہے ملک کی قوت کا راز
اور دوسری طرف ایک خیال یہ بھی کیا جارہاہے کہ گزشتہ دنوں ذوالفقار مرزانے ن لیگ کے خلاف جس طرح کی زبان استعمال کرکے طبلِ جنگ بجادیاہے اِس سے یہ صاف ظاہر ہورہاہے کہ ریمنڈڈیوس کے معاملے میں امریکی دباو ¿ میں آئے ہوئے حکمرانوں نے اپنا دباو ¿کم کرنے اور ملک کے سیاست دانوں اور عوام کو کسی نئے سیاسی محاذ میں جھونکنے کے لئے یہ حربہ استعمال کیا ہے تاکہ ملک کے سیاست دان اور عوام اِس جانب لگ جائیں اور حکمران دوپاکستانیوں کے قاتل ریمنڈدَیُوس کو رہائی دلاکر خاموشی سے امریکا آقاکے حوالے کردیں تب ہی تو حکمران اَب اِس جانب راغب ہیں کہ
چھیڑوکبھی سینٹ کبھی صُوبوں کے مَسائل اِس قوم کو تفریق کی راہوں پہ لگادو
ہے آج سیاست کے مداری کا تقاضا اِس ملک کو بازیچئہ اِطفال بنادو
اَبھی پاکستانی قوم ریمنڈدَیُوس کے معاملے پر ہی آگ بگولہ ہے تو حکومت نے اِس کی اِس آگ کو بجائے کم کرنے کے اُلٹااور بھڑکانے کے خاطر یہ عندیہ دے ڈالا ہے کہ ملک بھر میں یکم مارچ 2011سے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں15فیصد اضافے کا امکان ہے جس کی حتمی منظور وزیراعظم یوسف رضاگیلانی دیں گے اِس کے بعد ہمارے حکمرانوں کا خیال یہ ہے اِس اعلان کے ساتھ ہی ملک میں باب المہنگائی پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوںمیں ہونے والے بے تحاشہ اضافے کے بعد یقینی طور پر پاکستانی عوام اِس میں اُلجھ کر رہ جائے گی اور ریمنڈدَیُوس کے مسلے سے اِس کی توجہ ہٹ جائے گی پھر ہم جو چاہیں گے.... وہ کریں گے کوئی ہم سے پوچھنے والا نہیںہوگاکہ ہم نے ریمنڈدِیُوس کاکیا کیا......؟؟
جبکہ عوام کا اِس حوالے سے یہ کہناہے کہ حکومت اَب کچھ بھی کرلے اور کوئی بھی حربہ استعمال کرلے مگرریمنڈڈیوس کی رہائی کے حوالے سے ہماراایک یہ ہی مطالبہ ہے کہ دوپاکستانیوں کے قاتل بلیک واٹر کے انچارج کو پاکستان میں پھانسی دی جائے اور بس عوام اِس کے علاوہ اور کچھ بھی سُننانہیں چاہتے جبکہ یکم مارچ 2011سے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں 15فیصد اضافے کے ہونے والے حکومتی عندیئے پر عوام کا یہ کہناہے کہ اِس سے ملک میں مہنگائی اور غربت کا طوفان تو برپاہوجائے گامگر یہ ہما رے لئے بھی اُس عزم وہمت کا سوال ہے جس سے متعلق شاعر نے عرض کیاہے کہ
مراآقامرے سجدوں کا بھرم رکھتاہے یہ مہہ نومری راتوںکابھرم رکھتاہے
اِس کمرتوڑ گرانی کی قسم ہے فاروق مراروزہ مرے فاقوٍں کا بھرم رکھتاہے
 
 

Email to:-

 
 
 
 
 
 

© Copyright 2009-20010 www.urdupower.com All Rights Reserved

Copyright © 2010 urdupower.o.com, All rights reserved