اعوذ             باالله من             الشيطن             الرجيم                بسم الله             الرحمن             الرحيم                الحمد لله              رب             العالمين .             الرحمن             الرحيم . ملك             يوم الدين .             اياك نعبد و             اياك             نستعين .             اهدناالصراط             المستقيم .             صراط الذين             انعمت             عليهم '             غيرالمغضوب             عليهم             ولاالضالين

WWW.URDUPOWER.COM-POWER OF THE TRUTH..E-mail:JAWWAB@GMAIL.COM     Tel:1-514-970-3200 / 0333-832-3200       Fax:1-240-736-4309

                    

 
 
 
 
 
 
 
 
 
 
 

Telephone:-03222777698

Email:-azamazimazam@gmail.com

کالم نگار کے مرکزی صفحہ پر جانے کے لیے کلک کریں

تاریخ اشاعت:۔2011-03-31

عجب کہہ گئے ہوبھئی
کالم ۔۔۔۔۔۔۔ محمداعظم عظیم اعظم
منور حُسین صاحب !کا کہہ گئے ہو بھئی ...؟
کیاصرف زرداریوں، گیلانیوں اور کیانیوںکی وجہ سے عوام پریشان ہیں ...؟ مَلکیوںاور شریفوںکا کیابنا.....؟؟؟
یہ بات زمانے سے مشہور ہے کہ جوشخص کسی کے عیب کی تلاش میں لگارہتاہے تو اِسے کوئی نہ کوئی عیب مل ہی جاتاہے کیوں کہ ہرزمانے میں عیب جوئی سے آسان کام کوئی نہیں رہاہے اِس لئے کہ اِس میں کسی حکمت، کسی ذہانت اور کسی کردار کی ضرورت نہیں ہوتی اِس معاملے میں اگر کوئی چیز اہمیت کی حامل ہے تو وہ آپ کا وقت اور وہ فالتودماغ ہے کہ جس کے ذریعے آپ اپنے مقصد میں کامیاب ہوں گے اِس لئے کہ کسی کاعیب تلاش کرنے کے لئے وقت برباد کرناپڑتاہے اور دماغ کھپاناپڑتاہے اور جو کسی کی عیب جوئی کے لئے اپناوقت برباد اور دماغ کھپانے کو تیار ہے تو پھرسمجھوکہ اِس سے بڑاعیب جوکوئی دوسرانہیں ہوسکتامیں اپنے آج کے کالم کے اصل موضوع کی طرف جانے سے قبل یہ بھی انتہائی ادب و احترام سے عرض کرناچاہوں گا کہ اگر آپ واقعی کسی کا عیب تلاش کرنے کی مہم جوئی شروع کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں تو براہِ کرام پہلے اپنے عیب دور کرلیںپھر دوسروں کے عیبوں کی تلاش میں نکلیں اور اِن پر نکتہ چینی کریں کہیں ایسانہ ہوکہ آپ میں ہزاروں عیب پوشیدہ ہوں اور آپ چلیں دوسروں کے عیب تلاش کرنے اور دنیا کے سامنے اِن کے عیبوں کی گٹھری کھولنے بیٹھ جائیں اور جب دنیا کویہ معلوم ہوجائے کہ آپ میں خود کتنے عیب ہیں تو پھر سمجھیں کہ دنیا پر آپ کی ذات کا کیساتصور اُبھرکرسامنے آئے گا۔
بہرکیف ! گزشتہ دنوں اتوار کو اسلام آباد میں ریمنڈڈیوس کی رہائی، ڈرون حملوں، مہنگائی، کرپشن بے رحمانہ ٹیکس اور حکومتی نااہلی کے خلاف پارلیمنٹ ہاو ¿س کے ساتھ نکالی گئی ایک احتجاجی ریلی سے امیر جماعت اسلامی پاکستان سیدمنورحُسین(جوہمارے اِنتہائی قابلِ احترام بزرگ سیاستدان ہیں) نے اپنے خطاب میں کہاکہ فوج،وفاقی وصوبائی حکومتیںامریکی جاسوس ریمنڈڈیوس کی رہائی کی ذمہ دار ہیں اور اُنہوں نے اِس دوران بڑی حیرانگی کا اظہارکرتے ہوئے یہ بھی کہا کہ قومی مجرم کی رہائی پر جج چھٹی پر اور شریف برادران لندن چلے گئے اور اِس کے ساتھ ہی اُنہوں نے اپنے اِسی خطاب میں اِس بات کا بھی انکشاف کرتے ہوئے اپنے پورے وثوق اور اعتماد سے کہا کہ زرداریوں ، گیلانیوں اور کیانیوں کی وجہ سے لوگوں کا جینادوبھر ہوگیاہے حالانکہ اِس موقع پر راقم الحرف کا اِن سے ذراسا اختلاف یہ ہے کہ قوم یہ سمجھتی ہے کہ ایسا زرداریوںاور گیلانیوں کے لئے توبڑی حد تک ضرور کہاجاسکتاہے کہ جیساامیر جماعت اسلامی منورحُسین فرمارہے ہیں مگر کیانیوں کے لئے امیرجماعت اسلامی منور حُسین کا یہ کہنا کہ کیانیوں کی وجہ سے عوام پریشان ہیں غلط ہوگا کیونکہ ساری پاکستانی قوم یہ بات اچھی طرح سے جانتی ہے کہ کیانیوںنے اَب تک ملک کے استحکام اور حفاظت کے لئے وہ سب کچھ کیاہے جس کے لئے قوم نے اِن کے کاندھوں پر ذمہ داری ڈالی ہے لہذایہ ثابت ہواکہ قوم کیانیوں کی اَب تک کی کارکردگی سے مطمئن ہے اور اُمیدرکھتی ہے کہ زرداریوں ،گیلانیوں اور مَلکیوںسے عوام کو نجات دلانے کے لئے اللہ تبرک و تعالی ٰ نے کیانیوں کو کوئی موقع دیاتو اِنشاءاللہ یہ اپنے مضبوط بازو ¿ں سے ذمہ داری بھی پوری کریںگے اور یہ اِس سے پیچھے نہیں ہٹیں گے اور ملک کی باگ دوڑ سنبھال کر قوم کی اُس اُمید پر پورااُتریں گے جس کی قوم اِن سے اُمیدرکھتی ہے جبکہ رحمن ملک سے متعلق امیرجماعت اسلامی منور حُسین نے اپنے اِسی خطاب میں فرمایا کہ مسٹر رحمن ملک امریکااور بھارت کے وزیر داخلہ ہیں جس سے متعلق میراخیال یہ ہے کہ یہ ہی بہتر بتاسکتے ہیں کہ رحمن ملک پاکستان کہ وزیرداخلہ ہیں کہ اُن ممالک کے جن کا ذکر اِنہوں نے کیاہے اور اَب تو منور حُسین خود ہی بتاسکتے ہیں کہ اُنہوں نے رحمن ملک سے متعلق ایساکیوں کہا....؟؟ ہم تو مسٹر رحمن ملک کو اپنے ہی ملک پاکستان کا وزیر داخلہ سمجھتے ہیں ہاں البتہ ! ....خیر چھوڑیں رہنے دیں پھر کبھی اِس پر بات کریں گے اور ہاں !اورتو اور امیر جماعت اسلامی منور حُسین نے توا پنے اِس خطاب میں شریفوں کو بھی نہیں بخشااُنہوں نے اپنے خطاب میں یہ کہہ کرشریفوں کو بھی پریشان کردیاکہ ریمنڈڈیوس کی رہائی میں شریفوں سیمت صوبائی حکومتیں سب کی سب قومی مجرم ہیں۔ہمارے اطلاعات کے متعلق منورحُسین کے اِس الزام کے جواب میں شریفوں کایہ کہنا ہے کہ اگر ریمنڈڈیوس کی رہائی کے حوالے سے اِن کے ملوث ہونے کے شواہدموجودہوں تو یہ سیاست کوخیرباد کہہ دیں گے اور اِسی طرح ایک صُوبائی حکومت نے اپنے بڑے دعوے کے ساتھ یہ کہاہے کہ ریمنڈ کا ورثاءسے سمجھوتا وقاقی حکومت نے کرایاہے اِس میں اِس کا کوئی کردار نہیں ہے جبکہ حکمرانوں اورسیاستدانوںکی اِس طرح کی ایک دوسرے پرالزام تراشی کی سرد جنگ میں عوام اِس مخمصے میں مبتلاہے کہ قومی مجرم ریمنڈڈیوس کی رہائی میں کس کا ہاتھ ہے ...؟؟حکمران، سیاستدان اور دوسرے یہ بتائیں کے اِس معاملے کو کس کے اشارے پر قوم کی توقعات کے برخلاف حل کیاگیاہے...؟؟یوں آپسمیں لڑنے اور جھگڑنے اور عوام سے حقائق چھپانے سے کسی کو کچھ بھی حاصل نہیں ہوگا...کیوںکہ عوام وہ سب کچھ جانتے ہیں جِسے ہمارے حکمران اور سیاستدان اِس سے چھپارہے ہیں۔اِس موقع پر میرایہ کہنا ہے کہ منور صاحب یہ بتانے کی ضرورت نہیں ہے کہ پاکستانی عوام زرداریوں، گیلانیوں اور شریفوںسمیت مَلکیوں کی وجہ سے پریشان ہیںیہ سب جانتے ہیں کہ پاکستان میں عوام کو ،کون کس کس بہانے سے پریشان کرکے اِس کا خون 63سالوں سے چوس رہاہے بلکہ پاکستانی عوام کو یہ بتانے کی ضرورت ہے کہ اَب اِن سے چھٹکارہ کیسے حاصل کیا جائے ....؟؟ کیاکسی کے پاس ایساکوئی فارمولا نہیں ہے کہ کوئی عوام کو یہ بتاسکے کہ عوام کو پریشانیوں اور مسائل میں جکڑنے والوں سے جان کیسے چھڑائی جائے .....؟؟ اور ملک کو کیسے امن وخوشحالی کا گہوارہ بنایاجائے اور ترقی کی راہ پر گامزن کیاجائے ....؟؟یہ تو سب اپنے اپنے گلے پھاڑ پھاڑ کر دنیاکو بتانے کی کوششوں میں لگے پڑے ہیں کہ پاکستانی عوام کو زرداریوں، گیلانیوں،کیانیوں ،شریفوںاور مَلکیوں نے تنگ کررکھاہے۔مگر آج جو یہ کہہ رہے ہیں کہ زرداریوں، گیلانیوں ، کیانیوں ،شریفوںاور مَلکیوں کی وجہ سے عوام پریشان ہیں توکیا کسی نے اپنے گریبانوں میں جھانکنے کی کوشش بھی کی ہے کہ اُنہوں نے بھی اپنی وہ تمام ذمہ داریاں اداکردی ہیں جو اِن کے کاندھوں پر عائد تھیںجو دوسروں کے عیب تلاش کررہے ہیں۔(ختم شد)
 
 

Email to:-

 
 
 
 
 
 

© Copyright 2009-20010 www.urdupower.com All Rights Reserved

Copyright © 2010 urdupower.o.com, All rights reserved