اعوذ             باالله من             الشيطن             الرجيم                بسم الله             الرحمن             الرحيم                الحمد لله              رب             العالمين .             الرحمن             الرحيم . ملك             يوم الدين .             اياك نعبد و             اياك             نستعين .             اهدناالصراط             المستقيم .             صراط الذين             انعمت             عليهم '             غيرالمغضوب             عليهم             ولاالضالين

WWW.URDUPOWER.COM-POWER OF THE TRUTH..E-mail:JAWWAB@GMAIL.COM     Tel:1-514-970-3200 / 0333-832-3200       Fax:1-240-736-4309

                    

 
 
 
 
 
 
 
 
 
 
 

Telephone:-03222777698

Email:-azamazimazam@gmail.com

کالم نگار کے مرکزی صفحہ پر جانے کے لیے کلک کریں

تاریخ اشاعت:۔2011-05-23

عمران بھائی کا دھرنا
کالم ۔۔۔۔۔۔۔ محمداعظم عظیم اعظم
ہم اپنے آج کے کالم کی ابتدا12مئی 1950کے خان لیاقت علی خان کے شکاگومیں کئے جانے والے اُس خطاب سے کررہے ہیں جس میں اُنہوں نے پاکستان کی خودمختاری اور غیرت کا احاطہ کچھ اِس طرح سے کیا کہ آج اُن کا یہ خطاب ہماری غیرت وہمیت کا درجہ حاصل کرگیاہے اُنہوں نے فرمایاکہ” پاکستان کو ایشیامیں نہایت اہم پوزیشن حاصل ہے اِس لئے پاکستان تاریخِ عالم میں ایک اہم اور عظیم کردار اداکرے گا۔میں جو کچھ سوچتاہوں وہ یہ ہے کہ امریکا کے پاس تکنیک ، علم ، تجربہ اور روپیہ ہے۔امریکا کا مشن یہ ہے کہ دنیا میں استحکام، مضبوطی اور امن قائم کیاجائے ۔یہ مشن اُسی طرح پوراہوسکتاہے کہ امریکا اپنے علم، تجربے اور روپے سے مشرق کے پسماندہ ملکوں کو فائدہ پہنچائے۔ہم خیرات یا عطیہ نہیں چاہتے ۔ہم یہ چاہتے ہیںکہ دنیا کے اِس حصے میں جہاں ہم رہتے ہیں،امریکی سرمایہ لگانے سے اگر ہمیں فائدہ پہنچتاہے تو ایساضرور ہوناچاہئے۔اگر ایشیا میں امن نہ ہواتو دنیامیں کہیں امن نہ ہوگا۔“ خان لیاقت علی خان کا یہ وہ تاریخ ساز خطاب ہے جس پر آج تحریک انصاف پاکستان کے سربراہ مسٹر عمران خان پوری طرح سے کاربندنظر آتے ہیں اور اپنے پہلے وزیراعظم خان لیاقت علی خان کے اِسی ورژن پر قائم رہتے ہوئے اپنی جدوجہد کو جاری رکھے ہوئے ہیں ۔
مگراِس میں کوئی شک نہیں کہ ملک کی سابق کرکٹر اور تحریک انصاف پاکستان کے سربراہ مسٹر عمران خان ملک اور قوم کے ساتھ جہاں مخلص نظرآتے ہیں تو وہیں کبھی یہ اندورنی اور بیرونی دباو ¿کی وجہ سے مصالحت پسند ی کا شکار ہوتے ہوئے بھی محسوس ہوتے ہیںاِس حوالے سے ہم ذکر کریں گے کراچی میں اِن کے کئے جانے والے اُس دوروزہ احتجاجی دھرنے کاجو اِنہوں نے امریکی ڈرون حملوں کے خلاف کراچی میں نیٹی جیٹی پل پردو روزتک دیئے رکھا جس سے متعلق یہ خیال کیا جارہاہے کہ عمران بھائی کا دھرناجہاں کامیابی کا عظیم شاہکار تصور کیاجارہاہے تو وہیں اِس سے قطع نظر ہمارے نزدیک اِس دھرنے میںکئی ایک ایسی خامیاں بھی رہیں جو اِس کی کامیابی سے زیادہ اِس کی ناکامی کی غمازکرتی نظر آئیں ۔ظاہر سی بات ہے اِس جانب نہ توخود عمران خان کی توجہ گئی ہوگی اور نہ ہی اِن کی جماعت سے تعلق رکھنے والے کراچی کے کرتادھرتاو ¿ں نے اِس جانب غور وخوص کیاہوگا ۔مگر چوں کہ اِس کی ناکامی کا یہ پہلو ہمیں یوں نظرآیا کہ ہم خود عمران خان کے دھرنے کے اُس مقام سے کچھ گھنٹے قبل گزرے تھے جہاں عمران بھائی اور اِن کے کارکنان نے دھرنادیاتھا تواُس وقت ہمیں یہ احساس بڑی شدت سے ہواتھاکہ مسٹر عمران خان اور اِن کی پارٹی والوں نے دھرنے کا جو مقام منتخب کیا اِس میں یقیناسندھ انتظامیہ کی مرضی اور ایجنسیوں کے پریشر کو بھی نظرانداز نہیں کیاجاسکتاہے جس کی وجہ سے مسٹر عمران بھائی اِس مقام پر اپنا دھرنے کا شوق پوراکرنے پر مجبور ہوئے ۔
بہرحال!یہاں یہ ساری باتیں کرنے سے ہمارا مقصد عمران بھائی اور اِن کی جماعت سے تعلق رکھنے والے عہدیداروں اور کارکنان کی حوصلہ شکنی کرناہرگز نہیں ہے بلکہ اِنہیں یہ بتانا اور سمجھانا مقصود ہے کہ عمران بھائی کے ساتھ جب اتنی بڑی عوامی طاقت اِن کے ساتھ تھی توعمران بھائی نے سندھ کی انتظامیہ کے سامنے ہتھیار کیوں ڈالے.....؟ اور کسی ایجنسی کے بیجادباو ¿ میں کیوں آئے.....؟؟ اور اَنہوں نے ایسامقام دھرنے کے لئے کیوں چُناجس سے اِن کے ہاتھ وہ مقاصد بھی نہ آسکے جن کے لئے اِنہوں نے دھرنادیاتھا.....؟ اِس موقع پر ہم یہ عرض کرناچاہیں گے کہ اگر یہی دھرنا اِس مقام کے بجائے اُس مقام پر ہوتاجہاں سے نیٹوکو تیل کی سپلائی اُس وقت بھی جاری تھی جب عمران بھائی کا دھرنا اپنی ابتداسے اختتام تک کامیابی سے جاری تھا تو اِس کے صحیح معنوں میں کچھ ایسے نتائج ضرور سامنے آتے جن کے لئے تحریک انصاف پاکستان کے سربراہ مسٹر عمران خان نے اپنا دوروزہ دھرنا دیاتھا۔اور اِس سے امریکا سمیت اوروں پر یہ بھی واضح ہوجاتاکہ واقعی عمران خان وہ سب کچھ کرنے کی پوری صلاحیت رکھتاہے جس کی امریکا اِن سے توقع نہیں رکھتا۔
بہرکیف !ہمارے نزدیک یہ بات انتہائی غور طلب ہے کہ مسٹر عمران خان نے نیٹی جیٹی پل کے جس مقام پر اپنا دوروزہ دھرنا دیاتھا اِس دھرنے سے مسٹر عمران خان یقینی طور پر اپنے دھرنے کا شوق تو پوراضرورکرگئے مگرانہیں وہ مقاصد شائدحاصل نہیں ہوسکے جن کے حصول کے خاطر اِنہوں نے دھرنادیاتھا اوراِس کے ساتھ ہی ہمیں یہاں یہ بھی کہنے دیجئے کہ عمران بھائی نے اپنے اِس دھرنے سے ٹاور سے کیماڑی جانے اور آنے والی پبلک ٹرانسپورٹ بالخصوص بس 2-K اور W-11 کی ویگن سمیت دیگر بسوں اور ویگنوں کو روکنے کے سوا کیماڑی سے نیٹوکو تیل سپلائی کرنے والے کنٹینروں کو نہ روک سکے اِس کے علاوہ یہ بھی حقیقت ہے کہ نیٹی جیٹی پل کی وہ سڑک جو کیماڑی سے ٹاور آتی ہے اُس پر جب عمران بھائی کا دھرناجاری تھا تواُن ہی لمحات میں عمران بھائی کے دھرنے کے یکدم پچھلی سڑک (یعنی کیماڑی آئل ٹرمینل سے براستہ نیٹی جیٹی پل اور آئی سی آئی پل سے) اِسی طرح نیٹوافواج اور ڈرون طیاروں کو حملوںکے لئے تیل کی سپلائی بڑے بڑے کنٹینروں کے ذریعے جاری تھی جس طرح عام دنوں میں جاری رہتی ہے۔اِن کنٹینروں کو دیکھ کر ایسا لگتاتھا کہ جیسے یہ عمران بھائی کے اِس دھرنے کو دیکھ کر منہ چِڑھارہے ہوں اور عمران بھائی کوداد دے رہے ہوں کہ واہ ....عمران واہ کیا خوب طریقے سے عوام کو نیٹوافواج کے ڈرون حملوں کو رکوانے کے لئے دھرنے کے نام پر بے وقوف بنارہے ہوجو اتنااچھاموقع اپنے ہاتھ سے گنواں چکے ہو۔اگر تم چاہتے تو اپنی عوامی قوت سے کم ازکم اُس سڑک پر ہی دھرنادے دیتے جو سٹرک کیماڑی سے آئی سی آئی پل کیجانب جاتی ہے جو نیٹوافواج اور ڈرون طیاروں کو تیل کی سپلائی کا ابتدائی راستہ ہے ۔مگر اِس خامی کے باوجود بھی ہم عمران بھائی اور اِن کی پارٹی کی کارکردگی سے نااُمید نہیں ہوئے ہیں اور اُمید رکھتے ہیں کہ تحریک انصاف پاکستان کے سربراہ عمران خان اور اِن کی جماعت کے عہدیداران اور کارکنان اِسی طرح اپنی جدوجہد سے ملک اور قوم کے بہتر مستقبل اور قوم کو امریکی مظالم سے نجات دلانے کے خاطر اپنا مثبت اور تعمیری کردار اداکرتے رہیں گے۔(ختم شد)
 
 

Email to:-

 
 
 
 
 
 

© Copyright 2009-20010 www.urdupower.com All Rights Reserved

Copyright © 2010 urdupower.o.com, All rights reserved