اعوذ             باالله من             الشيطن             الرجيم                بسم الله             الرحمن             الرحيم                الحمد لله              رب             العالمين .             الرحمن             الرحيم . ملك             يوم الدين .             اياك نعبد و             اياك             نستعين .             اهدناالصراط             المستقيم .             صراط الذين             انعمت             عليهم '             غيرالمغضوب             عليهم             ولاالضالين

WWW.URDUPOWER.COM-POWER OF THE TRUTH..E-mail:JAWWAB@GMAIL.COM     Tel:1-514-970-3200 / 0333-832-3200       Fax:1-240-736-4309

                    

 
 
 
 
 
 
 
 
 
 
 

Telephone:-03222777698

Email:-azamazimazam@gmail.com
 

کالم نگار کے مرکزی صفحہ پر جانے کے لیے کلک کریں

 

تاریخ اشاعت:۔2010-07-02

ایک عندیہ اورایک خبر
 
کالم۔۔۔۔۔۔۔ ۔۔۔۔محمداعظم عظیم اعظم
ایک عندیہ اورایک خبر.....پیمرابل کی منظوری کے بعدکیا میڈیا کی آزادی ختم ہوجائے گی....؟
واہ .....وہ !صدر نے کیا خُوب فرمایا! لوگ دستی جیسے نااہل کوچاہتے ..... اور عدلیہ مان لے اصل طاقت عوام ہیں

آج اِس میں کوئی شک نہیں کہ ملک کی موجودہ انوکھی اور اپنی نوعیت کی اِس بے مثل اورجمہوری حکومت کو بھی میڈیا سے ڈر اور خُوف لاحق ہوگیاہے کہ جس کے سربراہ آصف علی زرداری ہیں اوراِن سمیت حکومتی اراکین پر بھی میڈیا کی آزادی اور اِس کے حق و سچ کے مِشن سے ایسا خُوف طاری ہے جیساکہ ہمارے ملک کی تاریخ گواہ ہے کہ گزشتہ اَدوار کے آمروں کو کبھی میڈیا کا خُوف مارے جاتاتھا اوروہ ہمیشہ اِس سے بوکھلاہٹ کا شکارہے اور اِس بوکھلاہٹ ہی کے نتیجے میں وہ اپنے مظالم کی انتہاکو بھی جا پہنچے اِس لئے کہ وہ یہ سمجھتے رہے کہ وہ اپنے سخت رویوں اور آمرانہ تَشَدُّد اور میڈیاپر بیجاپابندیوں سے دنیاکے سامنے حق و سچ آشکار کرنے والے قلم کے پاسبانوں سے قلم کی حُرمت کو سرنگوں کرالیں گے ....؟اوروہ کچھ کروالیں گے ....؟جو وہ چاہیں گے.....؟ مگر وہ اِس کے باوجود بھی ملک کے کسی ایک بھی قلمکار سے وہ نہیں لکھاسکے جیسا وہ اپنی مرضی کے مطابق اِس سے لکھوانا اور کہلوانا چاہتے تھے ....اور یہی وجہ ہے کہ آج تک ملک کا کوئی ادنیٰ و اعلی ٰلکھاری اور اہلِ قلم طبقہ اپنے جسم و دل اور دماغ پر لگنے والے آمروں کے ظالمانہ تَشَدُّدکے زخموں کے نشانوںکو نہ تو مٹاسکاہے اور نہ ہی وہ اِس حقیقت کوبھی قرطاس سے کُھرچ سکاہے کہ اُن ظالم فاسق و فاجر آمروں نے اپنے اپنے اَدوار میں اُس وقت بھی حق و سچ کا علم بلندکرنے والوںپراپنے سیاہ کرتُوتوں کو عوام تک پہنچانے والوں( میڈیا )پر پابندی جیسے فعلِ شنیع کے بعد بھی کیا....؟ کیا....؟ مظالم کے پہاڑ نہ ڈھائے کہ جس سے زمین بتھرّاگئی اور آسمان بھی روپڑا۔اورملک کے سابق آمر فاسق و فاجر حکمرانو! کی طرح آج ایک بار پھر اِس موجودہ جمہوری حکومت نے بھی اپنے دوڈھائی سالہ دور کے سیاہ اور سفید کارناموںکوجوں کا توں عوام تک پہنچانے والے ملک کے آزادی میڈیا پر پابندی لگانے کا ایک عندیہ ایک خبر کی صُورت میں کچھ یوں دیاہے کہ جس کے مطابق صدر کے ترجمان فرح ناز اصفہانی نے بتایاہے کہ حکومت نے میڈیا پر پابندی کا بل تجویزکرنے کا ایک اعلان کیاہے جس میں حکومت نے یہ جواز پیش کیاہے کہ وہ اِس بل کی منظوری کے بعد جہاں ایک طرف جنگجوو ¿ں کے حملوں کی بصری کوریج کی روک تھام کرسکے گی تو وہیں حکومت اِس بل کے تحت آزاد ٹی وی چینلز کی جانب سے حکومت کے خلاف تواتر کے ساتھ کھلے عام جاری رہنے والے سخت ترین تنقیدوں کے سلسلوں پربھی پابندی لگانے میں کامیاب ہوجائے گی۔ہاں البتہ! خبر کے مطابق صدر کے ترجمان نے اِس حوالے سے اِس اُمید کا بھی اظہار کیاہے کہ اگرقومی اسمبلی نے اِس پیمرا بل کی منظوری دیدی تو ریاستی ستونوں کو بدنام کرنے والے مواد کے نشرہونے پر بھی مکمل پابندی ہوگی اور اِس بل کی منظوری کے ساتھ ساتھ میڈیا پر ایسے مباحث تبصروں اوربیانات بھی نشر کرنے کی سختی سے ممانعت ہوجائے گی جوعدالتی کارروائیوں پر اثر انداز ہوسکتے ہیں اور جن سے دہشت گردی کے فروغ یا دہشگردوں کی مدداور حوصلہ افزائی ہوتی ہے۔ مگراِس موقع پر میراخیال یہ ہے کہ ایک ایسے وقت پر کے جب ساری پاکستان حق و سچ سننے اور دیکھنے کی عادی ہوچکی ہے حکومت کو میڈیا پرکسی قسم کی ہلکی سی بھی پابندی نہیں لگانی چاہئے کہ جس سے ملک میں پنپنے والی اِس اپنی نوعیت کی انوکھی اور منفرد جمہوری حکومت کے جمہوری رنگ و رُوپ کو گہن لگ جائے اور اِس جمہوری حکومت کے غیر جمہوری فعلِ شنیع سے اِس کا عوام میں رہاسہا وقار بھی چکناچُور ہوکر رہ جائے اور دوسر جانب سے میڈیاپر پابندی سے متعلق کئے جانے والے اِس اعلان اور عندیے کے بعدحکومت کی جانب سے لائے جانے والے بل کی منظوری سے یہ بات بھی عیاں ہوجائے کہ موجودہ حکومت نے ملک کے سابق آمرصدر عزت مآب جنابِ پرویز مشرف کا وہ بل ختم ہوکررہ جائے جس بل میں شہنشاہِ آمریت محترم ومکرم جناب پرویز مشرف نے ملک میں میڈیا کی آزادی متعارف کرائی تھی۔تو حکمرانو! ذراسوچو کہ تمہارے اِس عمل سے میڈیا پرسنز میں تو بَھونچال آئے گاہی تو وہیں حزبِ اختلاف کی سیاسی جماعتوں سمیت مذہبی اور سماجی تنظیموں کے کارکنان کے ساتھ ساتھ ایک عام پاکستانی شہری بھی میڈیاکے نمائندوں کی جانب سے ملک کے طول و ارض میں چلائی جانے والی احتجاجی تحریکوں میں شامل ہوکر حکومت کے اِس روئے کے خلاف اپنے غم وغصے کا اظہار کرتانظرآئے گا۔اور پھر بالخصوص صدرِ مملکت آصف علی زراری آپ خود سوچیں اور خیال کریں کہ عوام کی اِس طاقت کے آگے جب آپ بے بس ہوکر خودمیڈیا پر لگائے جانے والا پابندی کا یہ بل واپس لیں گے تو کیا اِس کے بعد آپ عوام میں اپنا وہ وقار بحال کراسکیں گے جو آج ہے.....اور ہاںواہ...وہ! صدر مملکت جناب آصف علی زرداری صاحب !آپ نے گزشتہ دنوںایوانِ صدر میں وسیلہ حق پروگرام کے تحت غریب خاندانوں میں چیک تقسیم کی ایک سب سے منفرد اور ممتاز تقریب میں اپنے خطاب کے دوران کیا خُوب فرمایا ہے ....؟کہ سیاسی مخالفت کو ذاتی دشمنی میں نہ بدلاجائے (تو پھر آپ کیوں میڈیا کی سیاسی مخالفت کو اپنی ذاتی دشمنی سے تشبیہ دے کر اِس پر پابندی کا بل منظور کروارہے ہیں)اور آپ نے اپنے اِسی خطاب میں یہ بھی بڑے عجیب انداز سے فرمایاہے کہ عوام دستی کو چاہتے ہیں تو ہم کیاکرسکتے ہیں....جہاں تک میراخیال ہے کہ یہ وہی دستی ہیں ناں!جنہیں نااہل قراردے دیاگیاتھا اور جنہوںنے اپنی نااہلی کا برملا خود بھی اعتراف کیاتھا تو یہاں سوچنے کی بات تو یہ ہے کہ بھلا پھر عوام کسی ایسے شخص کو کیوں چاہیں گے...؟جو کھلم کھلااپنی نااہلی کا اپنی زبانی خود اعتراف کرتاہوں....اور پھر عوام ہرگز کسی ایسے شخص کو ملک کی باگ دوڑ نہیںسونپ سکتے جو خود نااہل ہو۔اِس کا اِنتخاب بھی آپ ہی نے کیا ہوگا...؟ورنہ یہ کہاں تھا اِس قابل ....؟بہرحال ! آپ نے اپنے اِسی خطاب میںخود ہی اِس کا بھی اعتراف کرلیاکہ اصل طاقت عوام ہیں تو پھر جنابِ صدر! اچھی طرح سے یہ بھی سوچ لیں کہ جب عوام کو کبھی ہوش آیااور عوام بھی لاٹھی گولی کی پرواہ کئے بغیر آپ کے عوام دشمن کئے گئے اَب تک کے اقدامات کے خلاف بھی سڑکوں پر نکل کھڑی ہوئی تو پھر یہ یاد رکھیں کہ آپ کو بھی عوام کی طاقت کے سامنے اپنے گھٹنے ٹیکنے ہوں گے اور اپنا سرجھکاتے ہوئے اپنے اقتدار سے ہاتھ دھوناپڑے گا۔لہذا ابھی وقت ہے کہ سنبھل جائیں اور عوام دشمن اقدامات کرنے سے اجتناب برتیں اور وعوام کے لئے وہی کریں جنہیںکرنے کا آپ اور آپ کے جماعت پاکستان پیپلز پارٹی نے الیکشن سے پہلے عوامی خدمات کے جذبے کے تحت عوامی ریلیف کے لئے وعدے کئے تھے۔اور اَب آپ کی حکومت کی جانب سے میڈیا پر پابندی کا اعلان حکومت اور عوام میں دوری کا سبب بن سکتاہے۔(ختم شد)
 

 
 

Email to:-

 
 
 
 
 
 

© Copyright 2009-20010 www.urdupower.com All Rights Reserved

Copyright © 2010 urdupower.o.com, All rights reserved