اعوذ             باالله من             الشيطن             الرجيم                بسم الله             الرحمن             الرحيم                الحمد لله              رب             العالمين .             الرحمن             الرحيم . ملك             يوم الدين .             اياك نعبد و             اياك             نستعين .             اهدناالصراط             المستقيم .             صراط الذين             انعمت             عليهم '             غيرالمغضوب             عليهم             ولاالضالين

WWW.URDUPOWER.COM-POWER OF THE TRUTH..E-mail:JAWWAB@GMAIL.COM     Tel:1-514-970-3200 / 0333-832-3200       Fax:1-240-736-4309

                    

 
 
 
 
 
 
 
 
 
 
 

Telephone:-03222777698

Email:-azamazimazam@gmail.com
 

کالم نگار کے مرکزی صفحہ پر جانے کے لیے کلک کریں

 

تاریخ اشاعت:۔2010-07-18

امریکا بھارت کا اصل دشمن ہے بھارتی سمجھیں
 
کالم۔۔۔۔۔۔۔ ۔۔۔۔ محمداعظم عظیم اعظم
 
امریکا بھارت کا دوست بن کراِسے جنگ میں دھکیل دے گا
کیا واقعی بھارت صبر سے کام نہیں لے گا..؟
بھارت اپنے دوست اور دشمن میں تمیز کرنا سیکھے


بھارت میں ممبئی طرز کے آئندہ دہشت گردوں کے حملوں کے حوالے سے امریکی وزیر دفاع رابرٹ گیٹس کایہ خطاب جو اُنہوں نے ہندوستان کے شہر نئی دہلی میں ایک پریس کانفرنس کے دوران کیا کہ ”پاکستان سے پھر ممبئی طرز کا حملہ ہواتو بھارت صبر نہیں کرسکے گا“ میرے خیال سے یہاںاِن کے اِس اشتعال انگیز خطاب اوربیان کو کیاجنوبی ایشیامیںآئندہ اِسی بہانے ہونے والی پاک بھارت کسی جنگ کے لئے خطرے کی گھنٹی ضرورقرار دیاجاسکتا ہے؟
جس میں اُنہوں نے محض مفروضوں کی بنیاد پر یہ تک کہہ دیاہے کہ” القاعدہ پاکستان اور بھارت کے درمیان جنگ چھیڑنے کی کوشش کرسکتی ہے“ اور اِس موقع پر رابرٹ نے یہ بھی کہاکہ ”بھارت کوممبئی طرز کے حملے جیسے واقعات کا ابھی مزیدسامنا ہے۔“
اِس صورت ِ حال میں یہاں یہ سمجھتا ہوں کہ گیٹس نے جس جنگ کا تذکرہ کیا ہے وہ ایک ایسی جنگ ہوگی جس میں امریکا بھارت کو اِس جنگ کا ایندھن بناکر پیش کرنے کا اپناپہلے ہی سے منصوبہ بناچکا ہے اور اِس جنگ کی صورت میں بھارت کے ڈوری ابتدا سے لے کر اِس جنگ کے اختتام تک امریکا کے ہی ہاتھ میں ہوگی اور امریکا جس طرح سے چاہے گاوہ اپنے مقاصد کے لئے بھارت کو پاکستان سے جنگ کرنے کے لئے اکساتا رہے گااور یوںجنگ چھڑ جانے کی صور ت میں امریکا اپنے مقاصد کے حصول کے لئے بھارت کے آخری فوجی کے آخری خون کے قطرے تک بھارتی فوج کو اِس جنگ میں جھونکتارہے گا۔اور بھارت کے ہاتھ کچھ نہیں آئے گا۔
کیوں کہ امریکا یہ بات اچھی طرح سے جان اور سمجھ چکا ہے کہ اِس خطے میں پاکستا ن کی ایٹمی صلاحیتیں بھارت کے مقابلے میں کئی گنا زیادہ طاقتور اور مستحکم ہیں اور اگر بھارت نے کسی بھی بہانے پاکستان سے جنگ کی تو یقیناشکست بھارت کا مقدر بنے گی اور بھارت کا وجود بھی دنیاکے نقشے سے مٹ جائے گا۔
جو پاکستان سے امریکا کے روابط بڑھانے اور پاک امریکا تعلقات برقرار رکھنے میں سب سے بڑ ی رکاوٹ اور امریکا کے لئے حلق کا ایک ایسا کانٹا بن چکا ہے کہ جو نہ اَب نگلنے میں ہے اور نہ اُگلنے ہی میں آرہاہے اوریوں اَب امریکا کو بھارت سے اپنی جان چھوڑانی مشکل ہوگئی ہے ۔
اوراَب اِس صورتِ حال میں امریکا کو یہ ایک ہی راہ سوجھائی دے رہی ہے کہ بھارت کو کسی بھی بہانے پاکستان جیسے ایک پاور فل ایٹمی ملک سے بھڑادیاجائے اور اِسے اپنے راستے سے ہٹاکروہ تمام مقاصد حاصل کرلئے جائیں جس کی وجہ سے اِسے اَب تک وہ مقاصد حاصل نہیں ہوسکے ہیں اور اَب اِن مقاصد کے حصول کے خاطر امریکا نے خود پاک بھارت جنگ کی اپنی ایک ایسی منصوبہ بند ترتیب دے رکھی ہے کہ جس میں سارا نقصان بھارت ہی کا ہوگا۔
اگرچہ امریکی وزیردفاع رابرٹ گیٹس کے اِس بیان کے بعد جنوبی ایشیا کی سازگار ہوتی امن کی فضا یکدم سے مکدر ہوگئی ہے اوراِس خطے میں بسنے والا ہر فرد یہ سوچنے لگاہے کہ آخر امریکی وزیر دفاع نے اپناایک ایسا غیبی بیان کیاسوچ کر اور کیوں دیا ہے ؟ کہ جس میں یہ بات واضح نہیں ہوپارہی ہے کہ اُن کا یہ بیان بھارت حق میںہے ؟ یا بھارت کی کدورت میں کہ وہ بھارت کو اُکساکرکیا کرناچاہتاہے ؟اور اِس کے ساتھ ہی یہ بات بھی کسی کے سمجھ میں نہیں آرہی ہے کہ امریکی وزیر دفاع نے اپنا یہ بیان بھارت کے ساتھ دوستی کا حق اداکرتے ہوئے دیا ہے ؟یا امریکاکا یہ بیان بھارت کو اگلے حملوں کے بعد کسی نئی مصیبت سے دوچار کرکے اِس کا پاکستان کے ہاتھوںستیاناس کرنے کی کوئی نئی سازش کا حصہ ہے ۔
بہرحال یہ کچھ بھی ہے اِس کے ثمرات آئندہ چندہ دنوں میں خود بخود سامنے آجائیں گے کہ امریکا نے بھارت کے ساتھ اپنی پکی دوستی کا حق نبھایاہے یا واقعی اِس کے پیچھے کوئی امریکی سازش کافرماہے۔
بہرکیف !میں اپنے آج کے کالم کا اختتام حضرت شیخ سعدیؓ کے اِس قول پر کروں گا کہ ”وہ دشمن جو بظاہردوست ہواِس کے دانتوں کا زخم بہت گہرا ہوتاہے“ اوراَب یہ بات بھارتی حکمرانوں کو سمجھنی چاہئے کہ وہ اِس سے کیامطلب اخذکرتے ہیں اور اپنے اصل دشمن امریکا کے رویوں کو کہاں تک جانچنے اور پرکھنے کی کوشش کرتے ہیں کہ امریکا جو بظاہرآج اِن کا دوست نظر آرہا ہے وہی دراصل اِن کا اصل دشمن ہے۔
جو اِس خبر کے بعد جس کے مطابق نئی دہلی میںبھارت کی اعلیٰ ٰقیادت سے ملاقات کے موقع پر ایک پریس کانفرنس میں امریکی وزیر دفاع رابرٹ گیٹس نے بھارت کا مخلص دوست ظاہر کرتے ہوئے اِسے ایک ایسی مصیبت سے دوچار ہونے کا ڈھکے چھپے انداز سے یہ اشارہ بھی دے دیاہے کہ پاکستان کی سرزمین سے ممبئی حملوں کی طرز پر ایک اور حملہ ہونے کی صورت میں ہندوستان کی قوت برداشت ختم ہوسکتی ہے اوراِن کااِس موقع پر یہ بھی کہناتھا کہ دہشت گرد پورے خطے کو غیر مستحکم کرناچاہتے ہیں اور اَب بھارت ممبئی طرز کے اگلے حملوں کے بعد صبر سے ہرگز کام نہیں لے گا۔ میرے نزدیک یہ واضح ہے کہ امریکا نے بھارت کو یہ کہہ دیاہے کہ اَب اگر ممبئی طرز کا بھارت میں دہشت گردوں کی جانب سے کوئی حملہ ہوایاکوئی ایسی ہی گھناونی کارروائی ہوئی تو بھارت پاکستان سے جنگ کرے۔
اور اِس کے ساتھ ہی میرا یہ بھی خیال ہے کہ گیٹس کے اِس بیان کے بعد اَب یہ بات بھی کسی سے ڈھکی چھپی نہیں رہی کہ امریکیوں نے بھارت کے ہاتھوں جنوبی ایشیا کو ایک ایٹمی جنگ کا محاذ بنانے اور اِسے آگ و خونی کی وادی بنانے کی بھی اچھی طرح سے ٹھان رکھی ہے جس کے لئے امریکی خود ہی بھارت میں ایک بار پھر اپنے ایجنٹوں اوربھارت ہی سے زرخرید دہشت گردوں کے ہاتھوں ممبئی طرز کا ایک اور حملے کا ڈرامہ رچاکر اِس کا ساراکاسارا ملبہ پاکستان کے سرپر گراکر بھارت کو پاکستان سے جنگ پر اکسائیں گے اوراِس طرح بھارت امریکیوں کے اُکسائے جانے اوراِن کی پست پناہی کے عوض پاکستان جیسے ایٹمی ملک سے جنگ کرکے اپنے ہی لئے مشکلات اور پریشانیاںپیداکرلے گا اور یوںجنگ میں پاکستان کے ہاتھوں شکست کے بعد بھارت کا شیرازہ خود بخود بکھر جائے گا اور بھارت دنیاکے نقشے سے مٹ جانے کے بعد پاک امریکا تعلقات کی راہ سے بھی خود بخود ہٹ جائے گا۔
آخری میں بھارتی حکومت اوربھارتی عوام سے یہ ضرور کہنا چاہوں گا کہ وہ امریکیوں کی اِس سازش کو بھی اچھی طرح سے سمجھیں کہ امریکاکس طرح سے بھارت کو پاکستان کے ہاتھوں جنگ میں جھونک کربھارت کے لئے مشکلات اور پریشانیاں پیداکرناچاہ رہاہے کہ بھارت اپنی ہی الجھنوں کا ہمیشہ شکار رہے اور وہ پاک امریکا تعلقات کی راہ میں حائل نہ ہو
 
 

Email to:-

 
 
 
 
 
 

© Copyright 2009-20010 www.urdupower.com All Rights Reserved

Copyright © 2010 urdupower.o.com, All rights reserved