اعوذ             باالله من             الشيطن             الرجيم                بسم الله             الرحمن             الرحيم                الحمد لله              رب             العالمين .             الرحمن             الرحيم . ملك             يوم الدين .             اياك نعبد و             اياك             نستعين .             اهدناالصراط             المستقيم .             صراط الذين             انعمت             عليهم '             غيرالمغضوب             عليهم             ولاالضالين

WWW.URDUPOWER.COM-POWER OF THE TRUTH..E-mail:JAWWAB@GMAIL.COM     Tel:1-514-970-3200 / 0333-832-3200       Fax:1-240-736-4309

                    

 
 
 
 
 
 
 
 
 
 
 

Telephone:-03222777698

Email:-azamazimazam@gmail.com
 

کالم نگار کے مرکزی صفحہ پر جانے کے لیے کلک کریں

 

تاریخ اشاعت:۔2010-07-24

مائیک مولن کا پاکستان کے لئے عندیہ ! یا امریکی منصوبہ بندی.......؟
 
کالم۔۔۔۔۔۔۔ ۔۔۔۔ محمداعظم عظیم اعظم
 
امریکاپاک بھارت جنگ کا بڑاخواہاں ہے کیوں....؟؟؟ کیالشکرطیبہ اور طالبان پاک بھارت جنگ کراسکتے ہیں......؟؟؟؟
محمداعظم عظیم اعظمazamazimazam@gmail.com
یہ حقیقت ہے کہ امریکا لاکھ کہئے کہ اِسے جنوبی ایشیا میں پاک بھارت مفادات عزیز ہیں تو میں اِس امریکی جھوٹ پر قطعاََ یقین نہیں کروں گا کیونکہ ہمارے معاشرے میں یہ کہاجاتاہے کہ اگر بُرے ارادے سے سچ بولاجائے تو وہ ہرقسم کے جھوٹ پر سبقت لے جاتاہے اور اِس طرح امریکی فوج کے سربراہ مائیک مولن کے اِس سچ پر مبنی بیان کے بعد تو کوئی چارہ ہی نہیں رہ جاتاکہ پاک بھارت کے حکمران ، سیاستدان اور عوام امریکی عیاری اور مکاری کو اَب نہ سمجھ سکیں کیونکہ امریکی فوج کے سربراہ ایڈمرل مائیک مولن نے دہلی آتے ہوئے صحافیوں سے گفتگوکے دوران کہا ہے کہ دہشت گرد وں نے دو ایٹمی ممالک کو آمنے سامنے لاکھڑاکیا ہے اور اِس کے ساتھ ہی اُنہوں نے اِس بات کابھی خدشہ ظاہر کیاہے کہ دہشت گرد عناصرممبئی طرز کے دوبارہ حملے کرسکتے ہیںجس سے پاک بھارت دونوں ایٹمی ممالک کے درمیان جنگ چھڑ سکتی ہے جبکہ مائیک مولن کی اِسی بات کی تائید کرتے ہوئے افغانستان اور پاکستان کے لئے امریکا کے خصوصی نمائندے رچرڈہالبروک نے کہاکہ لشکرطیبہ بھی طالبان اور القاعدہ جتنی ہی خطرناک ہے اُنہوں نے پاکستان پر الزام لگاتے ہوئے کہاکہ ممبئی حملوں کے ملزمان کوکٹہرے میں لانے کے لئے پاکستان کی جانب سے کئے گئے اقدامات ناکافی ہیں ۔جبکہ پاکستان کا یہ دعوی ٰ ہے کہ اِس نے ممبئی حملوں کے ملزمان کو کٹہرے میں لانے کے لئے کوئی کسر نہیں اٹھارکھی ہے مگر اِس پر خداجانے کیوں نہیں امریکا کو یقین آتا کہ پاکستان جو کہہ رہاہے وہ حقیقت ہے ۔بہرحال !یہاں میں یہ سمجھتا ہوں کہ امریکی فوج کے چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف ایڈمرل مائیک مولن نے دہشت گردوں کی جانب سے بھارت میں ممبئی طرز کے ایک اور حملے کا جوخدشہ ظاہر کیا ہے یہ بھی اُس امریکی سازش کا دوسرا حصہ ہے جو دہشت گردوں کی آڑ میں امریکی بلیک واٹر کے کارندے 2008کی طرح پھر ممبئی طرز کا دوبارہ حملہ کرکے اِس کا الزام لشکرِ طیبہ اووطالبان پر ڈال کر پاک بھارت جنگ شروع کرادیں گے۔ کیونکہ یہ بھی حقیقت ہے کہ 2008میںممبئی میں ہونے والے حملے میں بھی یہی امریکی بلیک واٹر کے کارندے ملوث تھے جنہیں امریکا بچاکر لے گیا اور اِس کا ساراملبہ لشکرِ طیبہ اور طالبان کے کاندھوں پر ڈال گیااور اِس مرتبہ بھی امریکی ایساہی حربہ استعمال کرکے پاکستان اور بھارت کے درمیان جنگ شروع کرنے کا اپنا منصوبہ بناچکے ہیںجس کا عندیہ امریکی فوج کے سربراہ مائیک مولن اور رچرڈ ہالبروک گزشتہ دنوںپہلے ہی دے چکے ہیں۔
اَب آپ اِسے کو ئی بھی نام د ے کر کچھ بھی سمجھیںاور جو چاہیں کہیں مگرمیں یہ سمجھتاہوں حقیقت یہ ہے کہ 26نومبر2008کے سانحہ ممبئی کے بعدپاکستان اور بھارت کے حکمرانوں نے اپنی دانش سے کام لے کراِس خطے کو پاک بھارت ایٹمی جنگ سے بچاکر جو کارنامہ انجام دیاہے اُسے ہندوستان اور پاکستان کے عوام صدیوں یاد رکھیں گے اوراپنے اپنے حکمرانوں ،سیاستدانوںاور اہلِ دانش کے شکرگزار رہیں گے ورنہ امریکا تو یہ چاہتاتھا کہ اِس سانحہ ¿ کے بعداِس کا بھرپور فائدہ اٹھاتے ہوئے بھارتی حکمرانوں،سیاستدانوں اور عوام کو پاکستان کے خلاف بھڑکاکر جنوبی ایشیا میں دو ایٹمی طاقتوں پاکستان اور ہندوستان کے درمیان ایک ایسی ایٹمی جنگ چھیڑ دے کے یہ دونوں غریب دنیا سے تعلق رکھنے والے ایٹمی ممالک خود ہی لڑ جھگڑ کر ختم ہوجائیں اور یہ دنیا کے لئے نشانِ عبرت بن جائیں تاکہ اِس کا کام آسان ہوجائے اور یہ بڑے فخر سے اپنا سر اونچاکرکے اور سینہ پھولا کر یہ کہہ سکے کہ جب غریب کے پاس اِس کی اوقات سے زیادہ کچھ آجاتاہے یا اِسے مل جاتاہے تو وہ اِسے سنبھال نہیں پاتابلکل ایسے ہی یہ دونوں دنیا کے وہ غریب ممالک تھے جو ایک دوسرے کی ضدمیں خطے میں سبقت حاصل کرنے کے چکر میں پڑکر اور طاقت کے گھمنڈمبتلا ہوکر ایٹمی طاقت تو بن بیٹھے مگریہ آپسمیںہی میںذراذراسی بات پر لڑنے کے لئے پاگل ہوگئے تھے اور بالآخر اِس کا نتیجہ ایک دن یہ نکلا کہ ہمارے لاکھ سمجھانے کے باوجود بھی یہ دونوں ایٹمی قوت کے حامل ممالک ایک ذراسے واقع کو بھی برداشت نہ کرسکے اور آپسمیں لڑ جھگڑ کر خود ہی ختم ہوگئے ۔اوریوںاِس واقعہ کے بعد پاک بھارت جنگ کی منصوبہ کی ناکامی پر امریکا کو جو تکلیف پہنچی وہ اپنی جگہہ ایک اٹل حقیقت ہے جو امریکا کے لئے ناقابل برداشت تھی ۔اور اِس میں بھی کوئی شک نہیں کہ امریکا جواپنے مفادات کے حصول کے خاطر جنوبی ایشیا میںگھسنے اور یہاں اپنے ناپاک قدم جمانے کے لئے کبھی بھارت تو کبھی افغانستان اور پاکستان کے کاندھوں پر سوار ہوکر اپنا کھیل کا کھیل رہاہے اُسے اِس خطے کے دونوں ایٹمی ممالک پاکستان اوربھارت سمیت شورش زدہ افغانستان کے حکمرانوں کو سمجھنا چاہئے اور اِس کی سازش کا حصہ بننے سے پہلے بالخصوص دونوں ایٹمی ممالک بھارت اور پاکستان کے حکمرانوں، سیاستدانوں اور عوام کو یہ بات اچھی طرح سے سمجھ لینی چاہئے کہ امریکا جِسے صرف اپنے مفادات سے پیار ہے وہ ہمارااور تمہارا کبھی نہیں بن سکتا۔اور اِس کے ساتھ ہی ایک امریکی اخبار نیویارک ٹائمز اپنی ایک رپورٹ میں آئندہ پاک بھارت جنگ کے حوالے سے اپنی تشویش کا ظاہر کرتے ہوئے کچھ یوں لکھتاہے کہ پاکستان اور بھارت کے درمیان آئندہ جنگ پانی پر ہوگی۔اِس خبر کے بعد اگر یہ کہاجائے کہ امریکاپاک بھارت جنگ کے مختلف بہانے تلاش کرکے جنوبی ایشیا میں اِن دونوں غریب ایٹمی ممالک کے درمیان جنگ کا ایک بڑا خواہاں ہے تو کوئی غلط نہ ہوگا یہاں ضرورت اِس امر کی ہے کہ خدانخواستہ امریکی بلیک واٹر کے کارندوں کے ہاتھوں دوسرے ممبئی طرز کے حملے کی صُورت میں پاک بھارت جنگ کی اِس امریکی خواہش کو خاک میں ملانے کے لئے پاک بھارت حکمرانو، سیاستدانوں اور عوام کو پہلے کی طرح ایک بار پھر دانشمندی کا ثبوت دیناہوگا تاکہ دوسری بار بھی امریکا کو پاک بھارت جنگ نہ ہونے کی صورت میں اپنی ناکامی کا منہ دیکھناپڑے۔اور وہ اپنی چالاکی کے ہاتھوں اپنی ہزیمت پرایک بار پھر آنسوبہتانظر آئے۔
 
 

Email to:-

 
 
 
 
 
 

© Copyright 2009-20010 www.urdupower.com All Rights Reserved

Copyright © 2010 urdupower.o.com, All rights reserved