اعوذ             باالله من             الشيطن             الرجيم                بسم الله             الرحمن             الرحيم                الحمد لله              رب             العالمين .             الرحمن             الرحيم . ملك             يوم الدين .             اياك نعبد و             اياك             نستعين .             اهدناالصراط             المستقيم .             صراط الذين             انعمت             عليهم '             غيرالمغضوب             عليهم             ولاالضالين

WWW.URDUPOWER.COM-POWER OF THE TRUTH..E-mail:JAWWAB@GMAIL.COM     Tel:1-514-970-3200 / 0333-832-3200       Fax:1-240-736-4309

                    

 
 
 
 
 
 
 
 
 
 
 

Telephone:-03222777698

Email:-azamazimazam@gmail.com
 

کالم نگار کے مرکزی صفحہ پر جانے کے لیے کلک کریں

 

تاریخ اشاعت:۔2010-07-26

پاک چین جوہری تعاون ..... اورامریکا کا غلط مفروضہ...؟
 
کالم۔۔۔۔۔۔۔ ۔۔۔۔ محمداعظم عظیم اعظم
 
پاکستان اور چین کے جوہری معاہدے سے امریکا خوفزدہ کیوں....؟؟؟

میںاپنے اصل موضوع پر جانے سے قبل اپنے آج کے کالم کی ابتداءایک ایسی خبرسے کرناچاہوں گا جس سے میرے قارئین کی حیرانگی اور پریشانی میں جہاں اضافہ ہوگا تو وہیں وہ یہ بھی سوچنے اور سمجھنے پر بھی مجبور ہوجائیں گے کہ امریکا جو پاکستان کا بڑاخیر خواہ بنا پھرتا ہے دراصل اِس کا اصل رخ یہ نہیں ہے جو ہمیں آج نظر آرہاہے بلکہ یہ ہمارا وہ بڑادشمن ہے جو دوست بن کر ہمیں ڈسا جارہاہے یا اُس چوہے کے مانند ہے جو کاٹتابھی ہے اور زخم پر پھونک بھی مارتاجاتاہے تاکہ شکار کو احساس نہ ہو کہ وہ اِس کے ساتھ کیا کررہاہے......؟ اور جب وقت ہاتھ سے نکل جاتاہے یہ اُس چوہے کی طرح کاٹ کاٹ کر جسم کا اچھا خاصہ حصہ اپنے اِس طرح کاٹنے سے چھلنی کرچکاہوتاہے تو پھر شکارکو احساس ہوتاہے کہ چوہے نے اپنے مکروفریب اور دھوکے سے اِس کا ستیاناس کردیاہے یکدم ایسے ہی امریکا بھی آج ہمارے ساتھ کررہاہے۔
اِس کی ایک مثال تو یہ ہے کہ جب سے پاکستان اور چین کے درمیان جوہری معاہد ہ عمل میں آیاتب سے ہی اِس( امریکا)کی نیندیں حرام ہوگئی ہیںگویاکہ جیسے اِس کے مخملی بستروں پرآج کانٹے اُگ آئے ہوں یعنی یہ کہ تب ہی سے یہ کم بخت امریکابس اِس ہی سازش اور جستجو میں لگا ہواہے کہ کسی بھی طرح سے پاک چین جوہری معاہدہ ختم ہوجائے جس کے لئے یہ پاکستان پردباو ¿ ڈال کر تو کبھی امدادوں کی مد میں کثیر ڈالروں کی لالچ دے کر مختلف حربے تو استعمال کرہی رہا ہے تو وہیں چین سے بھی دوستی بڑھاکراور اِس پراپنا اور اپنے حواریوں کا دباو ¿ ڈال کر اسے پاکستان سے ایٹمی معاہدے کو روکوانا چاہتاہے جب کہ ستم ظریفی کی انتہا تو یہ ہے کہ اِس نے دوسری طرف خود اسرائیل کے ساتھ جو معاہدہ کیا ہے وہ اِسے اپنا اور اسرائیل کا بنیادی حق سمجھتے ہوئے جائز قرار دے رہا ہے اور وہ خبر جس کا میں نے اُوپر ذکر کیا ہے وہ گزشتہ دِنوں امریکا اور اسرائیل کے درمیان ڈنکے کی چوٹ پرہونے والے اُس جوہری معاہدے سے متعلق ہے جس کے تحت امریکا فلسطینیوں اور رگردونواں کے مسلم ممالک اور مسلم آبادیوںسمیت خصوصی طور پرایران کی جانب سے مسلسل اسرائیل پر میزائل حملوں کی صورت میں اِسے نیست ونابود کرنے والی دھمکیوںکے بعد اسرائیل کا حوصلہ بڑھانے اور اِس کی ہمت باندھنے کے لئے اِس نے اپنے بعدمسلمانوں کے دوسرے بڑے دشمن ملک( جو اِس کا اپنا بغل بچہ بھی ہے اور جِسے دنیا )اسرائیل کے نام سے جانتی اورپہچانتی ہے اور اِس کے مکروفریب سے بھی اچھی طرح سے واقف ہے اِس سے اِس کا ایرومیزائل شیلڈ بہتر اور جدید بنانے کے لئے زبردستی خودایک ایسا معاہد ہ کیا ہے کہ جس پر اسرائیلی خود بھی حیران ہیں اور اِس موقع پر امریکی حکام نے اپنی یہ خواہش ظاہر کی ہے اگرچہ اِس معاہدے سے اِس منصوبے پر چار سال کا عرصہ لگ سکتاہے مگر ہم مطمئن ہیں کہ امریکا اسرائیل کے درمیان اِس معاہدے سے اسرائیل کا راعب اور دبدبامسلم ممالک اوربالخصوص ایران پر برقراررہے گا۔اوراُدھر ہی خبر کے مطابق اِس معاہدے سے متعلق اسرائیلی وزارتِ دفاع نے اپنا سینہ پھولا کر اور گردن تان کر کہاہے کہ اِس معاہدے کے تحت یقیناََ اسرائیلی ایرو2بیلسٹک شیلڈ کو اِس قابل بنایا جائے گا کہ وہ انتہائی بلندی یعنی اِس نئے نظام کے ذریعے بیلسٹک میزائل کو فضاہی میں نشانہ بناکر اِسے تباہ کردے گااور اِس حوالے سے اسرائیلی وزارتِ دفاع نے اِس نظام پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے کہاکہ اور اِ س طرح ہم ایران کے کسی بھی ممکنہ میزائل حملے کی صورت میں اِس کا منہ توڑ جواب دیں گے۔
مگر میرا اِس موقع پر خیال یہ ہے کہ اِس خبر کی امریکا اور اسرائیل کے نزدیک کوئی اہمیت نہ ہو مگر مجھے اتنا یقین ضرور ہے کہ پاک چین جوہری معاہدے کو دنیا کے لئے خطر ہ قرار دینے اور پاک چین معاہدے سے خوفزدہ رہنے والے امریکا کو اسرائیل کے ساتھ اِس کے میزائل شیلڈ کو بہتر بنانے والے اپنی نوعیت کے اپنے انوکھے معاہدے کوبھی دنیا کے لئے ناسور اور خطرناک ضرور قراردنیاچاہئے ..... کیونکہ جب پاک چین جوہری معاہدہ اِس کی اور اِس کے چیلوں بھارت ، اسرائیل اور افغانستان کی نظر میں خطرہ ہے توپھر امریکا اسرائیل کے ساتھ زبردستی کئے گئے اپنے اِس معاہدے کو دنیا کے لئے خطرناک قرار کیوں نہیں دے سکتا....؟اور اگر وہ ایسا نہیں کرسکتا....؟ تو پھر اِسے کوئی حق نہیں پہنچتاکہ وہ پاکستان اور چین کے درمیان ہونے والے پُرامن ایٹمی معاہدے پر اپنے طرح طرح کے منفی اور غلط مفروضے قائم کرکے دنیا کو گمراہ کرنے کی اپنی سازش کے سلسلے کو بند کرے اور اپنی زبان کو لگام دے.....تو اچھا ہے ورنہ اِس امریکی کینہ پروری اور بغض نمااِس دوستی پر پاکستانی حکمرانوں کو اپنے تحفظ سے اِسے ضرور آگاہ کردنیاچاہئے پاکستان سے جس دوستی کا دم بھر کر آج امریکا اپنے اور بھارتی مفادات کو لے کرچل رہاہے۔
اور پھر پاک چین جوہری معاہدے سے متعلق کوئی امریکی ایسے ریمارکس مت دے جیسے ایک خبر کے مطابق گزشتہ دنوںامریکی نائب وزیرخارجہ وان ایچ وان نے ایک انٹرویو کے دوران دیئے ہیں اُس نے کہا کہ پاک چین خفیہ جوہری تعاون سے دوسروں کے لئے غلط مثال قائم ہوگی ا ِ س کینہ پروراور پاکستان سے شدید نفرت کرنے والے امریکی نائب وزیر خارجہ کا یہ کہنا ”کہ پاکستان کو دو جوہری ری ایکٹرز کی فراہمی نیو کلیئر سپلائرزگروپ کے قواعد و ضوابط کے خلاف ہے اور اِس کے ساتھ ہی اِس کا اپنا سینہ ٹھونک کر یہ بھی کہنا تھا کہ ہم آئندہ اجلاس میں پاکستان اور چین کے درمیان ہونے والے اِس معاہدے کی بھر پور مخالفت کریں گے یہاںدنیاکو اندازہ لگالیناچاہئے کہ پاک چین کھلے عام ہونے والے جوہری معاہدے کو خفیہ کہنے والے امریکی غصے اوراور برہمی کا یہ عالم ہے کہ امریکا اِس معاہدے سے اِس لئے بھی خوفزدہ ہے کہ اَب اِسے یہ یقین ہوگیا ہے کہ اِس معاہدے کے بعد خطے میں طاقت سے اپنی کی برتری برقرار رکھنے والا پاکستان جو ایٹمی ہتھیاروں کی خریداری کے حوالے سے اِ س کا ایک بڑاخریدار تھااَب اِس معاہدے کے بعد سے یہ اِس کے ہاتھ سے نکل گیاہے اور یوں اِس معاہدے کے بعد اِسے اپنے ایٹمی ہتھیار کی پاکستان میں مارکیٹ ٹھپ ہوتی ہوئی محسوس ہورہی ہے اِس وجہ سے بھی امریکا یہ نہیں چاہتا کہ پاک چین ایٹمی معاہدہ کامیاب ہو۔اِس ہی لئے تو امریکا دنیا بھر میںپاک چین جوہری معاہدے کو ایک منفی رخ میں پیش کرکے اپنی خفت مٹارہاہے اور یہ کہتاپھر رہاہے کہ پاکستان نے ایٹمی صلاحیت خفیہ نیٹ ورک کے ذریعے حاصل کی اور ساتھ ہی امریکا یہ بھی کہہ رہاہے کہ اگرچہ پاکستان نے 1998میں اپناپہلاایٹمی دھماکہ کیاتاہم پاکستان ایٹمی صلاحیت بہت پہلے ہی حاصل کرچکا تھا۔
یہاں سوال یہ پیداہوتاہے کہ پاک چین جوہری معاہدے سے آخر امریکابھارت سے کہیں زیادہ خوفزدہ کیوں ہے....؟کہیں اِس کی وجہ یہ تو نہیں کہ امریکا کے اِس حالتِ خوف کی ایک بڑی وجہ وہ بھارتی دباو ¿ بھی ہو جو بھارت خطے میں اپنی بدمعاشی اورچودھراہٹ کے ٹمٹماٹے چراغ سے پریشان ہوکراپناسارا ٹینشن امریکا پرڈال کرخود کو اِس معاملے سے بچاناچاہتاہے۔
 
 
 

Email to:-

 
 
 
 
 
 

© Copyright 2009-20010 www.urdupower.com All Rights Reserved

Copyright © 2010 urdupower.o.com, All rights reserved