اعوذ             باالله من             الشيطن             الرجيم                بسم الله             الرحمن             الرحيم                الحمد لله              رب             العالمين .             الرحمن             الرحيم . ملك             يوم الدين .             اياك نعبد و             اياك             نستعين .             اهدناالصراط             المستقيم .             صراط الذين             انعمت             عليهم '             غيرالمغضوب             عليهم             ولاالضالين

WWW.URDUPOWER.COM-POWER OF THE TRUTH..E-mail:JAWWAB@GMAIL.COM     Tel:1-514-970-3200 / 0333-832-3200       Fax:1-240-736-4309

                    

 
 
 
 
 
 
 
 
 
 
 

Telephone:-03222777698

Email:-azamazimazam@gmail.com
 

کالم نگار کے مرکزی صفحہ پر جانے کے لیے کلک کریں

 

تاریخ اشاعت:۔2010-09-27


ہائے! مظلوم ڈاکٹر عافیہ صدیقی ، 86سال کی سزااور مظاہرے
 
کالم۔۔۔۔۔۔۔ ۔۔۔۔ محمداعظم عظیم اعظم
.....!
امریکیوں ڈاکٹر عافیہ صدیقی امریکی عورت اور ہالی ووڈ کی فلمی ہیروئن نہیں.... ایک مشرقی خاتون ہے وہ کوئی جرم نہیںکرسکتی
رحمن ملک کی عافیہ رہائی کے لئے معذرت
ڈاکٹرعافیہ صدیقی کی رہائی سے متعلق میڈیا سے گفتگوکرتے ہوئے وزیر داخلہ مسٹر رحمن ملک نے گول مول بات کرتے ہوئے کہاہے کہ ڈاکٹر عافیہ کا مس ¿لہ سابقہ دورِحکومت کا تھا مگر پھر بھی ہماری حکومت نے اِن کی رہائی کے لئے بھر پور کوششیں کیں(یہاں ایک میں ہی کیا بلکہ سارا پاکستان یہ اچھی طرح سے سمجھتاہے کہ مسٹر رحمن ملک اگر کوششیں کیں ہوتی تو جناب عافیہ کو امریکا سزانہیں دیتا وہ تو آپ نے اور آپ کی حکومت نے کیں ہی نہیں .....ََ؟؟؟اور اِس پر یہ دعوے کرنا کہ ہم نے بہت کوششیں کیں ہیں مضحکہ خیز ہے ) اوراِن کا یہ بھی کہناتھا کہ ہماری اِس ہی جمہوری حکومت نے عافیہ کی رہائی کے لئے وکلاکو 20لاکھ فیس بھی اداکی اور اِس موقع پر اُنہوں نے ایک لمحہ ضیائع کئے بغیر یہ بھی کہہ ڈالاکہ ہم یہ بات اچھی طرح جانتے ہوئے کہ ہم کسی ملک کی عدالتی فیصلوں میں مداخلت نہیں کرسکتے مگر پھر بھی ہم نے اپنی بہت کوشش کی کہ ڈاکٹر عافیہ صدیقی کی رہائی عمل میں آسکے.....؟؟؟ اور اِن تمام باتوں کے باوجود مسٹر رحمن ملک کا یہ کہنا بھی انتہائی معنی خیز رہاکہ اُنہوں نے واضح اور دوٹوک الفاظ میں الزام لگاتے ہوئے کہاہے کہ جولوگ عافیہ کی سزاکے خلاف آج ملک بھر میں مظاہرے کررہے ہیں دراصل یہی لوگ عافیہ کو بھجوانے کے بھی ذمہ دار ہیں۔مگرایک سوال یہاں یہ پیداہوتاہے کہ مظاہرہ کرنے والے لوگ ایسا کیوں کریں گے .....ََ؟؟؟جیساملک جی اِن پر کھلم کھلا الزام لگارہے ہیں۔
اَب مسٹررحمن ملک کی اِس معذرت اور اِن کی جانب سے مظاہرین پر لگائے گئے اِس الزام کا جواب کون دے گا کہ رحمن ملک کی معذرت کیا قوم کو قابلِ قبول ہے یا قوم اَب بھی حکومت سے پرزور مطالبہ کرتی ہے کہ حکومت عافیہ کی رہائی کے لئے کچھ کرے....؟؟؟اورکیا آج ڈاکٹر عافیہ صدیقی کی سزاکے خلاف مظاہرہ کرنے والے رحمن ملک کے الزام کا جواب دے پائیں گے .....؟؟؟کہ عافیہ کو اِنہوں نے نہیں بلکہ اُنہوں نے بھجوایاتھا........
ِبہرکیف !بہن ڈاکٹرعافیہ صدیقی تو ایک مسلمان بہادر خاتون پہلے ہی کیا کم تھی جو تونے اپنے سزاکے فیصلے کے بعد جس بہادری کا مظاہرہ کیاہے اِس سے تو نے مسلمانوں کے سر اور فخر سے بلندکردیئے ہیں اور بہن تو نے یہ بھی ثابت کردیا ہے کہ ایک مسلمان ہر حال میں اپنے رب کا شکراداکرتاہے اور بہن تو نے اپنی سزاکے بعد امت مسلمہ کومخاطب کرتے ہوئے جو تاریخ کے سنہرے الفاظ یوں اداکئے ہیں” سب اللہ کی طرف سے ہے ،میرے نام پر خون کی ہولی نہ کھیلی جائے ،(مگر بہن تیرے ساتھ امریکیوں نے جو یہ ظلم کیا ہے تیرے ناکردہ گناہ کی تجھے جو86سال سزادے ڈالی ہے اِس کا ازالہ پھر کیسے ہوگا....؟؟؟) اوربہن تو نے صاف اور واضح طور پر یہ بھی کہاہے کہ تو امریکا اور اسرائیل کے خلاف نہیں،(توپھر اِن ظالموں نے تجھے یہ سزاکیوں دی ہے...؟؟؟)اور تو نے یہ بھی کہاہے تجھے خواب میں نبی پاکﷺ کی زیات ہوئی ہے“(اور بہن اِس پر ہم سب الحمد للہ کہتے ہیں) اور بہن عافیہ تو یہ یقین کر کہ تیرے یہ الفاظ رہتی دنیاتک امرہوگئے ہیں اور بہن ہماری اپنے اللہ سے تیرے لئے یہ ایک ہی دعاہے کہ اللہ تجھے ثابت قدمی اور استقامت عطافرمائے کہ تو جب تک اِن امریکی درندوں کی قید میں رہے اللہ کی خاص مدد تیرے لئے نازل ہوتی رہے۔(آمین)
مگرہائے! مظلوم بہن ڈاکٹر عافیہ صدیقی ہم تجھ سے شرمندہ ہیں کیونکہ بہن ہم تجھ کو اِن ظالموں سے نہیں بچاسکے ہیں جن (امریکا)کے ہم ٹکڑوں پر پل رہے ہیں بہن معاف کرنا تتجھ کو اِن درندوں کی عدالت سے 86سال کی سزاکے بعد ہم سب خود اپنے آپ سے یہ سوال کررہے ہیں کہ ہم اور ہمارے حکمران مصالحتوں کے شکار ہوکر(میں تو یہ کہوں گاکہ) اتنے بغیرت کیوں ہوگئے ہیں کہ بہن ہم نے تیراسودااِن درندوں کے ہاتھوں صرف چند ڈالروں کے عوض کرڈالاہے کہ جو نہ صرف تیرے بلکہ ہم تو یہ بھی بھول چکے ہیں کہ یہ ہمارے بھی اتنے ہی دشمن ہیں جتنے یہ تیرے بن چکے ہیں کیونکہ ہم سب کا صرف یہ قصور ہے کہ ہم مسلمان اور اسلام کے ماننے والے ہیں اور یہ ظالم جنہوں نے تجھے آج سزادی ہے یہ مسلمان اور اسلام دونوںہی کے دشمن ہیں بہن عافیہ صدیقی ہمت نہ ہارنایہ ٹھیک ہے کہ کل تو اکیلی تھی.....مگر آج ساری پاکستانی قوم اور اُمتِ مسلمہ تیرے ساتھ ہے اور مجھ سمیت سب کو یہ یقین ہے کہ بہن حکمرانوں کے علاوہ اگر ہم سب نے آج اپنے اندر اتحاد ویگانگت کا بھر پور مظاہر ہ کیاتو کوئی شک نہیں کہ بہن ہم تجھے اِن ظالم امریکیوں کو تیری رہائی پر مجبورکرنے میںکامیاب ہوجائیں گے اور وہ اپنی ناک رگڑتے ہوئے اپنی بقاوسالمیت کے خاطر تجھے رہاکریں گے کیوں کہ ایساکرنے میں اُن کا ہی فائدہ ہے ورنہ تیری سزاکے خلاف ہونے والے احتجاجوں سے اُمت مسلمہ امریکیوں کا جینا دوبھرم کردے گی۔
اِس میں کوئی شک نہیں کہ قوم کی اِس معصوم بیٹی ڈاکٹر عافیہ صدیقی پر تو 30مارچ2003کو ہی قیامت ٹوٹ پڑی تھی کہ جب خبروں کے مطابق اِنہیں بچوں سمیت اپنے ہی ملک کے شہرکراچی سے اسلام آباد جاتے ہوئے اور بعض اطلاعات کے مطابق کراچی یاافغانستان سے پاکستانی اورامریکی ایجنسیز کے اہلکاروں نے گرفتار کیااور اِنہیںکئی ماہ و سال تک خفیہ تفتیش کے لئے لاپتہ رکھا یہ وہ قیامت تھی جو اپنوں کے ہی ہاتھوں اِن پر ٹوٹ پڑی تھی اورجِسے ڈاکٹر عافیہ صدیقی اکیلے ہی سہتی رہیں اور ایک ماںکے لئے اِس سے زیادہ اور کیا قیامت ہوگی....؟؟ کہ جب کسی ماں سے اِس کے بچے اِس سے بغیر کسی وجہ سے چھین لئے جائیں اوروہ اِس دوران اپنے معصوم پھول جیسے بچوں کی جدائی سے روز مرتی اور جیتی رہے.... ایسی ہی قیامت سے ڈاکٹر عافیہ صدیقی گزری ہیں اور آج تک اِن پر اپنے بچوں کی جدائی کی قیامت صبح وشام ٹوٹ رہی ہے۔بہرحال !یہاں اِس بحث اورالجھن میں پھنس نے اور اِس بات میں پڑنے کی کوئی ضرورت نہیں کہ اِن کی گمشدگی کا یہ المناک واقعہ کس حکومت میں پیش آیا....اور کیوں آیا....؟؟؟ یہ بات اَب سب پر عیاں ہوچکی ہے کہ اِن کی گمشدگی کا ذمہ دار کون تھا .....؟اور اَب اِنہیں سزاسے نہ بچانے میں کون ناکام ہوا ہے .....؟اور کیوں.....؟؟؟؟اور اِس کے ساتھ ہی ملک کے سترہ کروڑ عوام یہ سانحہ شائد کبھی بھی ناں بھولے کہ جب اِس کے ایک حکام نے اپنے دورِ حکومت میں ڈاکٹر عافیہ صدیقی کے لاپتہ ہونے کے پیش آنے والے اِس واقعہ کے بعداِنہیں ظالم امریکیوں کے ہاتھوں رہائی کے لئے ابتدامیں کچھ نہ کیا.....؟اور دوسرے )موجودہ کلّی جمہوری)حکمرانوںنے سب کچھ کرگزرنے کی استطاعت رکھنے کے باوجودبھی اِس سارے معاملے میں شترمرغ کی طرح ریت میں اپنامنہ چھپائے رکھا.... یہ ایک المیہ ہے جس پر قوم پہلے ہی روز سے مضطرب ہے اور اَب یہ اپنے اِن ہی حکمرانوں سے اِس کا جواب چاہتی ہے اور اِس پر بقول ڈاکٹر عافیہ صدیقی کی بہن ڈاکٹر فوزیہ صدیقی کے سابقہ حکمران نے توڈاکٹر عافیہ صدیقی کو وحشی امریکیوں کے ہاتھوں ایک بار بیچامگر موجودہ حکمرانوں اِنہیں بار بار بیچاکر جس بے حسی کا مظاہر کیا ہے اِس کی مثال دنیا میں نہیں ملتی ....اور اِس میں کوئی شک نہیں کہ آج جو حکمران ایوانوں میں بیٹھے ہیں اِنہیں اپنے عوام کی تکالیف کی فکرنہیں.... اوراگراِنہیں کوئی فکر کھائے جارہی ہے تو بس اِنہیں اپنی کرسی بچانے اور اپنی تجوریوں کے بھرنے اور قومی خزانے سے اپنی عیاشوں کے جاری سلسلوں کی ہے ....کہ اِس میں کسی قسم کا تعطل نہ آنے پائے باقی سب خیر ہے۔اوریقین جانیئے کہ حقیقت یہی ہے کہ اگر ہمارے موجودہ حکمرانوں کو اپنی کرسی اور حکومت کی فکر لاحق نہ ہوتی تو شائد یہ قوم کی معصوم اور بے گناہ بیٹی ڈاکٹر عافیہ صدیقی کی رہائی کے لئے یقیناکچھ کرتے ....؟؟؟مگر ہائے رے! افسوس کہ موجودہ حکمران امریکیوں کے ہاتھوں ڈالروں کے عوض بک چکے ہیں اور اِس وجہ سے یہ سب کچھ کرگزرنے کی طاقت رکھنے کے باوجود بھی ڈاکٹر عافیہ صدیقی کی باعزت رہائی کے لئے امریکیوں کی آنکھ میں آنکھ ڈال کر بھی بات نہ کرسکے اور یہ اپنی اِسی بے حسی کے باعث قوم کی بے گناہ اورمعصوم بیٹی ڈاکٹر عافیہ صدیقی کو اِن امریکیوں )دنیاکے درندوں )سے رہائی بھی نہ دلواسکے۔
اگرچہ ہمارے موجودہ حکمران یہ بات بھی اچھی طرح سے جانتے ہیں اور جانتے تھے کہ یہ چاہتے تو اپنے یہاں سے افغانستان میں قبضہ کرنے والی نیٹو فورسز کو دی جانے والے تیل کی سپلائی زیادہ نہیں توصرف ایک ہفتے یا ماہ کے لئے ہی بندکردیتے اور امریکیوں کے سامنے یہ مطالبہ اپنے مضبوط مو ¿قف کے ساتھ رکھتے کہ جب تک تم ڈاکٹر عافیہ صدیقی کی رہائی کوممکن نہیں بناتے ،توہم اپنے یہاں سے نیٹو افواج کے لئے تیل کی سپلائی بحال نہیں کریں گے ....اِس موقع پر میراخیال یہ ہے کہ ہمارے حکمرانوں کا امریکاکے لئے اتنا کہناہی کافی تھا کہ اِس سے ہی امریکا کی ماں مرجاتی اور وہ حکمرانِ پاکستان کے مطالبے پر قوم کی معصوم بیٹی ڈاکٹر عافیہ صدیقی کو ہنسی خوشی (رہاکردیتا)چھوڑ دیتا........!!!مگر افسوس کی بات تو یہ ہے کہ ہمارے موجودہ حکمرانوں نے تو یہ بھی کہناگوارہ نہ کیا اور الٹا ڈاکٹر عافیہ صدیقی کی رہائی سے متعلق اپنے الٹے سیدھے بیانات سے اپنے عوام کو بہلاتے اور اپنی سترہ کروڑ عوام کو بے وقوف بناتے رہے کہ ہم ڈاکٹر عافیہ صدیقی کی رہائی کے لئے یہ کررہے ہیں ....؟؟تو وہ کررہے ہیں .....؟؟؟قوم اطمینان رکھے کہ ڈاکٹر عافیہ صدیقی کی رہائی کے لئے ہم آسمان اور زمین ایک کردیں گے ....؟؟اور اِن کی رہائی تک ہم چین سے نہیں بیٹھیں گے.....؟؟مگر دنیا نے دیکھا کہ 23ستمبر 2010کو ہمارے حکمرانوں کے تمام دعوے جھوٹے ثابت ہوگئے اور بالآخرظالم امریکیوںکی ایک وحشی عدالت کے درندے جج رچرڈبرمن نے یہ کہتے ہوئے کہ ڈاکٹر عافیہ صدیقی کو افغانستان میں امریکی فوجی افسروں کو صرف قتل کی کوشش میں، میں نے پاکستانی سائنسدان ڈاکٹر عافیہ صدیقی کو یہ جانتے ہوئے کہ یہ سات مقدمات جومیری عدالت میں زیربحث رہے یہ سب جھوٹے ہیں میں نے آج اپنے فیصلے کے زریعے اِن کی زندگی اِنہیں 86سال قید کی سزاسُناکر تباہ کردی ہے اِس کے بعدخود اِس امریکی عدالت کے کمرے میں ایک خاتون نے درندے جج رچرڈبرمن کے اِس فیصلے کے خلاف جب شیم شیم کی فلک شگاف آواز بلند کی تو یہ درندہ جج آگ بگولہ ہوگیااور اِس نے اپنے فیصلے کے خلاف شیم شیم کی آوازبلندکرنے والی خاتون کووارننگ دی اور اِسے کمرے عدالت سے نکل جانے کی دھمکی دیتے ہوئے اِسے خاموش رہنے کو کہا یوں ساری دنیا نے یہ دیکھااور سنا کہ ڈاکٹر عافیہ صدیقی کی سزاکے خلاف ایک طرف مسلمانوں نے اللہ اللہ کا نعرہ بلند کیا تو دوسری جانب ایک خاتون نے بھی اپنااحتجاج ریکارڈ کرایا جس کی ابتدا کمرہ عدالت سے ہی شروع ہوئی اور پھردیکھتے ہی دیکھتے ڈاکٹر عافیہ کی سزاکے خلاف ا حتجاجوںکا ایک نیااور نہ رکنے والا یہ سلسلہ پورے پاکستان میں شروع ہوگیاہے جو اِن سطور کے رقم کرنے تک جاری ہے اور یہ خدشہ ہے کہ اگر امریکیوں نے ڈاکٹر عافیہ صدیقی کی سزاواپس نہ لی تو پاکستان سمیت ساری دنیا میں امریکی عدالت کے اِس فیصلے کے خلاف احتجاجوں کاایک پرتشددسلسلہ شروع ہوجائے گاجس سے امریکیوں کے خلاف مزید نفرتیں جنم لیں گیں۔
اور اِسی کے ساتھ ہی میں اپنے آج کے کالم کے اختتام سے قبل درندے امریکیوں سے اتنا یہ ضرور کہناچاہوں گاکہ جو پوری پاکستانی قوم اور مسلم اُمہ کی بھی آوازہے امریکیوں اتناضرور جان لو کہ ڈاکٹر عافیہ صدیقی ایک مسلمان خاتون ہے اِس کے ساتھ ساتھ یہ ایک مشرقی عورت بھی ہے ایک ایسی مشرقی عورت جو نازک اور شگفتہ ہوتی ہے اِسے نہ تو اِس کی مذہبی تعلیمات اِس بات کی اجازت دیتی ہے کہ وہ اللہ کے بنائے ہوئے انسانوں پر ظلم کرے اور اِنہیں قتل کرے اور نہ ہی اِسے مشرق اور بالخصوص پاکستان کا معاشرہ ہی اِسے کوئی ایساکام کرنے کو کہتاہے جس سے اِس کی مشرقیت پر داغ آئے اور وہ ایک ظالم مشرقی عورت کے روپ میں دنیاکے سامنے نمودار ہوایسا سب کچھ امریکیوں تمہارے یہاں ہوتاہے اور تمہارے معاشرے میں عورت کا روپ ایک وحشی اور درندے جیساہے کیونکہ تم نے عورت کوایساروپ اپنانے پر مجبور کیاہے اور تمہارے معاشرے کی عورت اپنے مردوں کے شانہ بشانہ چل کروہ ہی کچھ کرنے لگی ہے جیسا تمہارے معاشرے کا مرد کرتاہے جس کی ایک مثال تمہاری کونڈالیزرائس تھی اور اَب ہنری کلنٹن ہے جس نے اپنے مردوں کے شانہ بشانہ کھڑے ہوکر وہی کچھ کرناشروع کردیاہے جیسے امریکی مردکرتے ہیں اِ ن دونوں عورتوں نے آج مسلمانوں کے لئے جن اقسام کی پریشانیاں پیداکردی ہیں اِس کا خمیازہ امریکیوں کو مدتوں بھگناہوگا اور اِس کے ساتھ ہی امریکیوں یہ بھی یاد رکھو کہ تم نے ایک مشرقی عورت اور پاکستانی سائنسدان ڈاکٹر عافیہ صدیقی جِسے محض ایک مسلمان خاتون ہونے کے جرم میں اِن پر افغانستان میں امریکی فوجی افسروں کو بھاری بھرکم بندوں سے فائرکرکے مارنے جیسے جھوٹے مقدمات بناکر جو سزادی ہے اِس سے تمہارے حقوق انسانیت کے تمام دعووں پر کلنگ کا ایک ایسا دھبہ لگ گیاہے جِسے اَب تم مٹانابھی چاہوگے تو یہ نہ مٹ سکے گا ۔اور بہن ڈاکٹر عافیہ صدیقی پر اپنے فوجی افسروں کو بندوں سے مارنے جیسے الزام لگانے اور اِن پر مقدمہ بنانے سے پہلے یہ تو سوچ لیا ہوتا کہ ڈاکٹر عافیہ صدیقی ایک مشرقی عورت ہے ایک ایسی مشرقی عورت جو اپنے گھر پرروزمرہ پکانے کے لئے ایک ،دو کلو سبزی بھی کاٹتی ہے تو اِس کی انگلیوں نزاکت کے باعث اکڑ جاتی ہیں اور بعض دفعہ تو اِن میں فریکچربھی ہوجاتاہے بھلاکوئی مشرقی عورت تمہاری ہالی ووڈ کی فلمی ہیروئن کی طرح کیسے..؟ تمہارے وحشی اور درندے فوجیوں کی بھاری بھرکم بندوق اٹھاکر تمہارے فوجی افسروں کو مارنے کے لئے اُن پر فائرکرسکتی ہے اور تمہاری کسی فلمی ہیروئن کی طرح کسی پر تشدد کرسکتی ہے جس طرح تمہارے یہاں کی عورتیں عام معاشرے اور فلموں میں کیاکرتی ہیں۔یہ کام ہمارے مسلم معاشرے کی کوئی عورت نہیں کرتی دنیامیں سوائے امریکیوں تمہاری عورتوں کے
 
 

Email to:-

 
 
 
 
 
 

© Copyright 2009-20010 www.urdupower.com All Rights Reserved

Copyright © 2010 urdupower.o.com, All rights reserved