اعوذ             باالله من             الشيطن             الرجيم                بسم الله             الرحمن             الرحيم                الحمد لله              رب             العالمين .             الرحمن             الرحيم . ملك             يوم الدين .             اياك نعبد و             اياك             نستعين .             اهدناالصراط             المستقيم .             صراط الذين             انعمت             عليهم '             غيرالمغضوب             عليهم             ولاالضالين

WWW.URDUPOWER.COM-POWER OF THE TRUTH..E-mail:JAWWAB@GMAIL.COM     Tel:1-514-970-3200 / 0333-832-3200       Fax:1-240-736-4309

                    

 
 
 
 
 
 
 
 
 
 
 

Telephone:-  03336923115

Email:-qasima23@yahoo.com
 

کالم نگار کے مرکزی صفحہ پر جانے کے لیے کلک کریں

 

تاریخ اشاعت:۔14-10-2010

کالا باغ ڈیم یہ مجرمانہ غفلت کب تک

کالم ۔۔۔------------ قاسم علی

حال ہی میں پاکستان کے ایک موقر اخبار کی طرف سے کالا باغ ڈیم پر ریفرنڈ م کا اہتمام کیا گیاجس کے نتائج کے مطابق۹۹ %عوام نے اس ڈیم کے حق میں فیصلہ کر دیا ۔کالا باغ ڈیم بیشک وطن عزیز کی سلامتی کیلئے زندگی اور موت کی حیثیت رکھنے والا وہ منصوبہ ہے جسے چند مفاد پرست اور ملک دشمن وام کے مکردہ عزائم نے مسلسل سرد خاکے کی نظر کر رکھا ہے ۔حالانکہ تمام ملکی و غیر ملکی ماہرین اس بات پر متفق ہیں کہ کالا با غ ڈیم پاکستان کیلئے انتہائی نا گزیر ہے اور اسکی تعمیر میں کالا باغ ڈیم پیدا کرنے والے پاکستان کی ترق اور اس کی خوشحالی کے مخالف ہیں اس سلسلے میں سابقہ چئر مین واپڈ انجنیئرشمس الملک کا یہ بیان ہے کہ جس میں انہوں نےیہ کہہ دیا تھا کہ کالا باغ ڈیم کے مخالف ملک دشمن ہیں ؛اور ان کے اس بیان کی صداقت اس وقت دنیا پر پوری طرح عیاں ہو گئی جب پہلے تو بھارت نے پاکستانی دریاﺅ ں کا پانی چوری کیا ان پر ڈیم بنائے تاکہ پاکستان کو صحرا میں تبدیل کر دیا جائے اس کے بعد پاکستان بھر میں ہونے والی طویل ترین لوڈ شیڈنگ نے ایک بار پھر کالا باغ ڈیم کی ےاد تازہ کی کہ اگر ڈیم آ ج ہوتا تو نہ صرف ہم خود بجلی میں خود کفیل ہوتے بلکہ دوسروں کو بھی ایکسپورٹ کر رہے ہوتے اور کثیر زرمبادلہ کما رہے ہوتے لیکن جب بھی اس عظیم پروجیکٹ پر بات آگے بڑھنے لگی ہمیشہ ایک طبقے نے جو بظاہر تو پاکستانی ہے لیکن اپنا دل و دماغ اور ملکی مفاد ملک دشمنوں کے ہا تھو ں فروخت کر چکاہے اس میں رکاوٹ ڈالی اور حال ہی میں آنیوالے ملکی تاریخ کے بد ترین سیلاب نے جہاں پورے ملک کو شدید متاثرکیا وہیں ان مزموم عناصر کو بھی دنیا کے سامنے ننگا کر دیا کہ سیلاب سے سب سے زیادہ وہی علاقے متاثر ہوئے جن کے بارے میں اے ۔این ۔پی وغیرہ اب تک کرتی رہی تھیں کہ کالا باغ ڈیم بنا دیا گیا تویہ علاقے ڈوب جائینگے اور اب جب کہ وزیر اعظم گیلانی اور گو ونر سلمان سمیت ایک بڑا طبقہ کالا باغ ڈیم کی اہمیت کو تسلیم کر ہا ہے۔
۱: کالا باغ ڈیم کی موجودگی میں اتنا نقصان نہ ہوتا اور اکثر ماہرین تو اس بات پر بھی متفق ہیں کہ اس سیلابی پانی جس سے۳ کروڑ لوگ متاثر ہوئے اور ۵۴ ارب ڈالرکا نقصان ہوا اگر یہ عظیم ڈیم ہوتا تو اسی پانی ۶۱ ہزار میگا واٹ بجلی پیدا کی جا سکتی تھی ۔وزیراعلیٰ خیبر پی کے کا یہ مضحکہ خیز بیان سامنے آیاہے کہ اگر کالا باغ ڈیم ہوتا تو نقصان دس گنا زیادہ ہوتا ۔بہرحال مختصر یہ کہ کا لا باغ ڈیم کی اہمیت کو دیکھا جائے تو یہ منصوبہ ہرگز متناز ع نہیںہے بلکہ بعض متنازع لوگوں نے اس کے متنازع ہونے کا پرو پیگنڈا کر کے اس کی تعمیر میں رکاوٹ ڈال رکھی ہے ورنہ اس کی ابتدائی فزیبلٹی ریپورٹ کی تیاری پر قوم کے ۵۸ ارب روپے خرچ بھی ہی چکے ہیں یہاں یہ امر بھی قا بل زکر کہ آ ج سے دس برس پہلے اس ڈیم کی تعمیر کا تخمینہ دو سو پچاس ارب روپے لگا یا گیا تھا اور اس وقت اسے تعمیر کر لیا جاتا تو اب تکیہ ڈیم اپنے اخراجات بھی پورے کر چکا ہوتا اور نہ ھی عوام کہ اٹھارہ ،اٹھارہ گھنٹے کی طویل لوڈ شیڈنگ کا عذاب بھگتنا پڑتا اور نہ ہمیں بار بار آئی ا یم ا یف کی قدم بوسی کرنا پڑتی جو قرض کی ہر قسط جاری کرنے سے پہلے بجلی اور پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کا حکم صادر کرتی ہے جس سے مینگائی ،غربت اور بے روزگاری خطرناک حد تک اضافہ ہو جاتا ہے اوریہ بات ہمارے لیئے انتہائی شرم انگیز ہے کہ گزشتہ ۳ سالوں میں تقریبا آٹھ ہزار افراد نے غربت اور برے حالات سے تنگ آکر خود کشی کی ہے۔
بات خاصی دور نکل گئی میں عرض کر رہا تھا کہ جس منصوبے پر آج سے دس برس قبل صرف دو سو پچاس ارب لاگت آنا تھی آج وہی منصوبہ ۶ سو ارب رو&