اعوذ             باالله من             الشيطن             الرجيم                بسم الله             الرحمن             الرحيم                الحمد لله              رب             العالمين .             الرحمن             الرحيم . ملك             يوم الدين .             اياك نعبد و             اياك             نستعين .             اهدناالصراط             المستقيم .             صراط الذين             انعمت             عليهم '             غيرالمغضوب             عليهم             ولاالضالين

WWW.URDUPOWER.COM-POWER OF THE TRUTH..E-mail:JAWWAB@GMAIL.COM     Tel:1-514-970-3200 / 0333-832-3200       Fax:1-240-736-4309

                    

 
 
 
 
 
 
 
 
 
 
 

Telephone:-

Email:-m.qammariqbal@yahoo.com

کالم نگارمنظور قاد ر کالرو کے مرکزی صفحہ پر جانے کے لیے کلک کریں

تاریخ اشاعت:۔2011-06-20

تیمارداریاں
کالم۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ منظور قاد ر کالرو
 
قیامت کے روز اللہ تعالٰی فرمائیں گے اے آدم کے بیٹے میں بیمار پڑا تو نے میری عیادت کی بندہ کہے گا پروردگار تُو تو ساری کائنات کا رب ہے میں تیری عیادت کیسے کرتا۔ اللہ تعالٰی فرمائیں گی۔ میرا فلاں بندہ بیمار پڑا تُو نے اس کی عیادت نہ کی اگر تو اس کی عیادت کو جاتا تو مجھ کو وہاں پاتا۔ مریض سے اُس کی طبیعت کے بارے میں پوچھنا، تسلی کی باتیں کرنا اور اُسے اُمید دلانا بے شک بڑے اجروثواب کا کام ہے لیکن مریض کے لئے وبالِ جان بن جانا کس زمرے میں شامل کیا جائی۔ بعض اوقات مریض کے سنبھالنا اتنا مسلہ نہیں ہوتا جتنا تیمارداروں کو سنبھالنا مسلہ بن جاتا ہی۔ مریض اپنی جگہ ننھا سا بچہ بنا ہوتا ہے کہ ہر کوئی میری طرف متوجہ رہے لیکن تیمار دار اپنی جگہ نازک آبگینے بنے ہوتے ہیں۔ جو ذرا ذرا سی بات پر پھوٹ رہے ہوتے ہیں۔مریض کو ڈاکٹر نے بولنے سے منع کر رکھا ہوتا ہے لیکن تیماردار یہ توقع کرتا ہے کہ مریض اُس سے سیاستِ عالم ، حالاتِ حاضرہ اور خاندانی مسائل پر نان سٹاپ بات کری۔ تیمارداروں میں بڑی ورائٹی ہوتی ہی۔ بعض تیماردار ایسے ہوتے ہیں کہ کہیں سے اُن کے ہاتھ کوئی نسخہ آیا ہوتا ہے یا انہیں کوئی دیسی ٹوٹکا یاد ہوتا ہے وہ اُسے ہر بیماری اور ہر جگہ آزما رہے ہوتے ہیں، یہ نسخہ اگر نزلہ زکام کا ہو تو اپریشن کے زخموں کے لئے بھی یہی نسخہ اپناتے ہیں اور منطق یہ پیش کرتے ہیں کہ اس دوائی سے زخموں میں ریشہ پیدا نہیں ہوگا۔ ریشہ پیدا ہونے سے ہی زخم بگڑتا ہے لہذا اگر زخم نہ بگڑے تو کسی انگریزی دوائی کی ضرورت ہی نہیں ہوتی، زخم خود بخود ٹھیک ہو جاتا ہی۔ بعض خواتین ڈاکٹروں سے بھی زیادہ خود کو سمجھدار سمجھتی ہیں ایسی خواتین سے بعید نہیں ہوتا کہ کہیں ڈاکٹروں کو دفع کرو دیسی گھی میں کنوار گندل کا تڑکا دے کر زخم پر لگائی یا زخم پر سوزش ہے گرم ریت کی ٹکور کرو۔ ڈاکٹر مریض کو نرم غذا تجویز کر رہے ہوتے ہیں لیکن تیمارداروں کا مطالبہ ہوتا ہے کہ فوراَ مریض کو حلوہ کھلایا جائی۔ منطق یہ پیش کرتے ہیں کہ انگریزی دوائیوں کی زیر صرف حلوہ ہی مار سکتا ہی۔ بعض تیمارداروں کی بیماریاں ہسپتال کی سہولیات دیکھ کر جاگ اٹھی ہیں اور اُن کا مطالبہ ہوتا ہے کہ جس ڈاکٹر کو تم نے اپنا مریض چیک کروایا ہے اُسی کو مجھے بھی چیک کرائو۔مریض کا اگر ہرنیاں کا اپریشن ہو اہو تو تیماردار کا مطالبہ ہوتا ہے کہ میرے کہ میرے گوڈوں کے درد کو بھی اسی ڈاکٹر سے چیک کروایا جائے جس ڈاکٹر کو مریض چیک کروایا گیا ہی۔مریض کا اگر ہرنیاں کا اپریشن ہوا ہے تو تیماردار کا مطالبہ ہوتا ہے کہ میرے گوڈوں کے درد کو بھی اسی ڈاکٹر کو دکھایا جائے کیونکہ وہ بڑا سیانا ہی۔بعض تیما ر دار مریض کا دل لگانے کے لئے اپنے ساتھ اپنے چھوٹے بچے بھی لے آتے ہیں اور پھر تیماردار کا مطالبہ ہوتا ہے کہ مریض اپنے اپریشن کے ٹانکوں کے درد کو بھول کر بچوں سے لاڈیاں کری۔مریض کو اُس وقت ہلکی سی کھانسی سے بھی پیٹ میں گھونسے پڑ رہے ہوتے ہیں۔ تیمارداری کے دوران تیمارداروں کی بھوک ڈبل ہو جاتی ہی۔ ہسپتالوں میں داخل مریضوں کے تیماردار کھانا نہ ملنے کے خوف سے کھانا کھاتے چلے جاتے ہیں۔ آتے ہی اپنی طبعیت کے مطابق غذا کا مطالبہ کرنے لگتے ہیں۔ میں آلو نہیں کھاتا مجھے ڈاکٹروں نے منع کیا ہوا ہی۔ میرے لئے چھوٹا گوشت پکا لو۔ بڑا گوشت حکیموں نے مجھے منع کر رکھا ہی۔ مریض کو ڈاکٹر چھوٹا گوشت کھلانے کا کہہ جاتے ہیں لیکن مالی کمزوری کی وجہ سے اہلِ خاندان پہلو تہی کر رہے ہوتے ہیں لیکن برادری میں ناک کٹ جانے کے خو ف سے تیماردار کو چھوٹا گوشت ہر صورت دینا پڑتا ہی۔تیمار دار اپنے گھر سے بہتر سہولیات دیکھ کر جذبہ تیمارداری سے اس قدر مغلوب ہو جاتا ہے کہ بیمار کے تندرست ہونے تک قیام کا مطالبہ کر لیتا ہی۔ تیمار دار جذبہ تیمارداری سے اس قدر لبالب بھرے ہوئے ہوتے ہیں کہ کسی رکاوٹ کو آڑے نہیں آنے دیتی۔ اگر ہسپتال والے کہیں کہ ڈاکٹر صاحب رائونڈ پر ہیں ذرا ٹھہر جائیں تو یہ کہتے ہیں ہم بھی رائونڈ پر ہیں۔ ڈاکٹر صاحب ذرا ٹھہر جائیںْ۔ہم نے مریض کے بارے میں اصل بات ڈاکٹر کو بتا نا ہی۔ مریض بے چارہ گونگا ہے کچھ بتا ہی نہیں سکتا۔ جذبہ تیمارداری کے سرد پڑنے کے خو ف سے یہ کس انتظار کے متحمل نہیں ہو سکتی۔ ڈاکٹروں نے بھی اس مسلے کا حل نکال لیا ہی۔ ڈاکٹر جب کسی مریض کے گرد تیمارداروں کا زیادہ جھرمٹ دیکھتے ہیں تو کہہ دیتے ہیں مریض کو تین چار بوتلیں خون کی اشد ضرورت ہی۔ اور جو بچ رہتے ہیں وہ بیمار شیمار ہوتے ہیں یا ان میں پہلے ہی خون کی کمی ہوتی ہے اور وہ بھی موقع پا کر رفو چکر ہو جاتے ہیں
 
 

Email to:-

 
 
 
 
 
 

© Copyright 2009-20010 www.urdupower.com All Rights Reserved

Copyright © 2010 urdupower.o.com, All rights reserved