اعوذ             باالله من             الشيطن             الرجيم                بسم الله             الرحمن             الرحيم                الحمد لله              رب             العالمين .             الرحمن             الرحيم . ملك             يوم الدين .             اياك نعبد و             اياك             نستعين .             اهدناالصراط             المستقيم .             صراط الذين             انعمت             عليهم '             غيرالمغضوب             عليهم             ولاالضالين

WWW.URDUPOWER.COM-POWER OF THE TRUTH..E-mail:JAWWAB@GMAIL.COM     Tel:1-514-970-3200 / 0333-832-3200       Fax:1-240-736-4309

                    

 
 
 
 
 
 
 
 
 
 
 

Telephone:-

Email:-m.qammariqbal@yahoo.com

کالم نگارمنظور قاد ر کالرو کے مرکزی صفحہ پر جانے کے لیے کلک کریں

تاریخ اشاعت:۔2011-07-07

ڈاکٹروں کی بھول
کالم۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ منظور قاد ر کالرو

میں اور آپ اِدھر اُدھر گھومتے ہوئے عام طور پر چابیاں رومال یا عینک بھولتے ہیں۔لیکن ڈاکٹر کی بھول دیکھئی، اپریشن کے بعد عورت کے پیٹ میں تولیہ بھول گئی۔شکر ہے کہ ڈاکٹر صاحب اپنا سفید کوٹ، ٹوپی یا دستانے عورت کے پیٹ میں نہیں بھولی۔ڈاکٹر صاحب اپریشن تھیٹر کے بادشاہ تھے وہاں چاہے تو انڈے دیتے اور چاہے تو بچے دیتی۔مجھے ڈاکٹر صاحب کے لاابالی پن سے اپنا بچپن یاد آرہا ہی۔ گرمی کی چھٹیوں کے پہلے دن ہم اپنا بستہ گھر پہنچنے پر اس زور سے دور پھینکتے کہ کتابیں بستے سے نکل کر بکھر جاتیں ، بوٹوں کے تسمے ڈھیلے کرنے کے بعد پائوں سے زور سے جھٹکتے کہ وہ دور جا گرتی، شرٹ اتار کر کہیں اور پھینکتے یہ آزادی منانے کا ایک انداز ہوتا تھا۔ذمہ داریوں کی زنجیریں اُتار کر جب ہم دو ر پھینکتے تو خود کو ہلکا پھلکا محسوس کرتی۔ مجھے تو یوں لگتا ہے جیسے ڈاکٹرصاحبان کے کینچیوں، نشتروں اور تولیوں کے مریضوں کے پیٹوں میں بھولنے کے پیچھے بھی یہی نفسیات کارفرما ہی۔تفریباَ سب ڈاکٹر ہی ڈاکٹری کے پیشے میں ملک و قوم کی خدمت کے اُبلتے ہوئے جذبات کے ساتھ قدم رکھتے ہیں۔ دورانِ تعلیم ہی آدھے سے زیادہ ڈاکٹروں کے ابلتے جذبات اپنی نارمل حالت میں آ جاتے ہیں اور یہ ڈاکٹر جذبات کی دنیا کو چھوڑ کر حقیقی دنیا میں لوٹ آتے ہیں۔ جن ڈاکٹر صاحبان کے پرائیویٹ کلینک چل جائیں وہ اپریشن کے دوران پیٹ میں تولئے بھولنے کی بجائے پرانے تولئے بھی نکال دیتے ہیں لیکن جن ڈاکٹر صاحبان کو سرکاری نوکری پر ہی اکتفا کرنا پڑے وہ پیٹوں میں تولئے بھول کر ہی ریلیکس کیا کرتے ہیں۔انسانوں کی دو مخلوقیں ہیں ، ایک نوری اور دوسری ناری مخلوق۔نوری مخلوق تو اپنے پیسے کے بل بوتے پر ڈاکٹروں کی خوش اخلاقیاں خرید لیتی ہے لیکن ناری مخلوق کے پیٹ میں ڈاکٹر صاحبان اپنے تولئے اور دستانے بھولا کرتے ہیں۔ جلدی میں ڈاکٹر صاحبان کبھی شرٹ پہن کر پتلون پہننا بھی بھولے ہیں۔جلدی میں کبھی جراب کو پائوں میں ڈالنے کی بجائے گردن کے گرد بھی لپیٹ کر چل پڑے ہیں۔اگر ایسا نہیں ہے تو اِن کی بھول بھی بڑی زیرک ہے جو کچھ نہ دینے والوں کے لئے ہی۔بڑی بوڑھیاں تو محلے کے کسی شخص کا اپریشن سن کر دس پندرہ دن تک مسلے سے نہیں اٹھتیں کہ مبادا ہمار بھی کوئی اعضاء کام کرنا نہ چھوڑ جائے اور اپریشن کا سامنا نہ کرنا پڑ جائی۔ گڑ گڑا کر دعائیں مانگتی ہیں اپریشن سے بچانا اور پورے محلے میںسنسنی پھیلاتی پھرتی ہیں ، توبہ ، توبہ قیامت کی نشانیاں ہیں، یہ ہمارے محلے کا چوتھا اپریشن ہی، نہ جانے کب کس کی باری آ جائی۔ادھر ڈاکٹر صاحبان کے لئے اپریشن کرنا گویا لُڈو کھیلنا ہوتا ہے کہ اٹھتے ہوئے اگر کوئی گوٹی زمین پر گر گئی ہے تو کوئی بات نہیں ، پڑی رہی۔حقیقت تو یہ ہے کہ بڑ ے بڑے ہسپتالوں کے وارڈ سرونٹ بھی اپنے اپنے محلے کے ایم بی بی ایس ڈاکٹر ہوتے
ہیں۔ وہ چھوٹے موٹے اپریشن بھی اپنے کلینک پر ہی کر لیا کرتے ہیں۔ دراصل بڑے ڈاکٹر صاحبان اپریشن کے دوران باریکی کے کام کے بعد اختتامیہ کام ان وارڈ سرونٹ ہی کے حوالے کر دیتے ہیں جن میں چاک پیٹ کو سینا بھی عام طور پر ان کے ذمے ہوتا ہی۔غالب امکان ہے کہ ہم انہیں ڈاکٹر صاحبان کا تختہ مشق بنتے ہیں۔ چونکہ یہ وارڈ سرونٹ اُس وقت فُل ڈاکٹری موڈ میں ہوتے ہیں اس لئے موڈ ہی موڈ میں تولئے کینچیاں اور نشتر یہی نائب ڈاکٹر بھولتے ہیں۔سچی بات تو یہ ہے کہ ڈاکٹر صاحبان کے لچھن دیکھ کر جی چاہتا ہے کہ اپریشن کے دوران اپنا بندہ ساتھ کھڑا کریں تاکہ اپریشن کے آخر پراپریشن کرنے والے ڈاکٹر صاحب یا نائب ڈاکٹر صاحب کو یاد دہانی کرادے کہ بھائی صاحب اچھی طرح اپنا اپریشن کا سامان سنبھال لیں بعد میں یہ نہ کہنا اپنا مریض لے آئو ہم نے اُس کے پیٹ سے دوبارہ اپریشن کرے کے اپنی ولایتی کینچی نکالنی ہی۔ لوکل روٹس پر چلنے والی سواریاں عام طور پر ڈرائیوروں سے یہ پوچھ لیتی ہیں ، بھائی تیل پانی چیک کرلیں، راستے میں یہ نہ کہنا نیچے اُترکر دھکا لگائو
 
 

Email to:-

 
 
 
 
 
 

© Copyright 2009-20010 www.urdupower.com All Rights Reserved

Copyright © 2010 urdupower.o.com, All rights reserved