اعوذ             باالله من             الشيطن             الرجيم                بسم الله             الرحمن             الرحيم                الحمد لله              رب             العالمين .             الرحمن             الرحيم . ملك             يوم الدين .             اياك نعبد و             اياك             نستعين .             اهدناالصراط             المستقيم .             صراط الذين             انعمت             عليهم '             غيرالمغضوب             عليهم             ولاالضالين

WWW.URDUPOWER.COM-POWER OF THE TRUTH..E-mail:JAWWAB@GMAIL.COM     Tel:1-514-970-3200 / 0333-832-3200       Fax:1-240-736-4309

                    

 
 
 
 
 
 
 
 
 
 
 
 

Telephone:- 0333-5176429

Email:-atharwani@gmail.com

کالم نگار کے مرکزی صفحہ پر جانے کے لیے کلک کریں

تاریخ اشاعت:۔16-12-2010

آزاد کشمیر میں پاکستان مسلم لیگ (ن) کا قیام

کالم ۔۔۔------------ اطہر مسعود وانی


آزاد کشمیر ان دنوں بڑی سیاسی تبدیلیوں کے عمل سے گزر رہا ہے۔مسلم کانفرنس میں شدید انتشار سے آزاد کشمیر میں پیپلز پارٹی نمایاں حیثیت اختیار کرتی جارہی تھی۔اس صورتحال کے پیش نظر آزاد کشمیر کی نظریاتی شخصیات اور کارکنوں کے مطالبے پر پاکستان مسلم لیگ (ن) کی سینٹرل ایگزیکٹیو کونسل نے قائد محمد نواز شریف کی صدارت میں ہونے والے اجلاس میں آزاد کشمیر میں مسلم لیگ(ن) قائم کرنے کی منظوری دی اور اس موقع پر اعلان کیا گیا کہ قائد مسلم لیگ اسی ماہ مظفر آباد میںپاکستان مسلم لیگ (ن) آزاد جموں و کشمیر کے عہدیداران کا اعلان کریں گے۔آزاد کشمیر میں مسلم لیگ (ن) کے قیام کے فیصلے سے آزاد کشمیر کے نظریاتی عوام اور مہاجرین جموں و کشمیر میں خوشی کی لہر دوڑ گئی اور اس اعلان پر عوام کی طرف سے نہایت جوش و جزبے کا اظہار کیا جا رہاہے۔
قائد مسلم لیگ محمد نواز شریف کے دورہ مظفر آباد کے انتظامات کے حوالے سے آزاد کشمیر کے سابق وزیر اعظم سردار سکندر حیات خان کی رہائش گاہ واقع کھنہ اسلام آباد میں ایک مشاورتی اجلاس منعقد ہوا جس میں آزاد کشمیر کے تمام اضلاع اور مہاجرین مقیم پاکستان کے حلقوں سے بڑی تعداد میں نظریاتی کارکن شریک ہوئے۔تقریبا دو ہزار افراد کے اجتماع کا یہ اجلاس مسلسل چھ گھنٹے جاری رہا ۔اجلاس سے سردار سکندر حیات خان،راجہ فاروق حیدر خان،شاہ غلام قادر،راجہ نصیر،راجہ نثار،سردار محمد نعیم،لطیف سلہریا،راجہ منصف داد،محترمہ نورین عارف،راجہ مجاہد،راجہ محمد صدیق،سید شوکت علی شاہ،طارق فاروق چودھری کے علاوہ سردار طاہر انور ایڈووکیٹ(راولاکوٹ) ملک نزیر ضیاءایڈووکیٹ(بلوچ)، میجر(ر) حفیظ،سردار ریاض روشن(پونچھ)،سردار محمد انور ایڈووکیٹ(ہجیرہ)،نزیر انقلابی (میر پور)،مسعود ممتاز راٹھور(حویلی)نوید اختر گوگا(کھڑی شریف)،ابرار منہاس(سدھنوتی)،امتیاز راٹھور،ظفر اقبال عباسی(دبئی)،کرنل لطیف (بھمبر)،راجہ ساجد (مظفر آباد) ڈاکٹر مصطفے بشیر
)مظفر آباد(،راجہ یعقوب (پنجیڑی)،ذولفقار گیلانی(عباسپور)،سردار نثار خورشید(منگ)،لیاقت مغل ایڈووکیٹ(کوٹلی)ادریس چغتائی (باغ)،راجہ ممتاز(کھاوڑہ مظفر آباد)،چودھری فیاض ایڈووکیٹ(نکیال)، اکرم اعوان (مظفر آباد)،سید افسر علی شاہ(نیلم)خواجہ مصطفے(نیلم)منان گوہر،راجہ میرزمان(مظفر آباد)سردار ریاض (ہجیرہ)،سردار مشتاق نیئر(باغ)،سردار عارف ایڈووکیٹ(گوجرانوالہ)،جواد گیلانی(مظفر آباد)،مرزا ظفر ایڈووکیٹ(بھمبر)،کرنل(ر)عبدالقیوم(باغ)،سردار نسیم سرفراز،محمد امین ایڈووکیٹ(باغ)،ملک آفتاب اعوان(باغ)اورمحمد شہباز(مظفر آباد)نے خطاب کیا۔ اس مشاورتی اجلاس میں شریک افراد کو پاکستان مسلم لیگ(ن)آزاد جموں و کشمیر کے بنیادی ارکان قرار دیا گیا۔
وفاقی حکومت کی مدد سے کئی سازشوں کے بعد اب پیپلز پارٹی آزاد کشمیر میں حکومت بنانے کی کوشش میں ہے دوسری طرف آزاد کشمیر میں مسلم لیگ(ن) کے قیام کے بعد آزاد کشمیر میں مسلم کانفرنس کے قیام کا جواز ختم ہو چکا ہے۔آزاد کشمیر میں وفاقی حکومت کی آشیر باد میں پیپلز پارٹی آئندہ حکومت بنانے کا دعوی کر رہی ہے لیکن مسلم لیگ(ن) کے ہوتے ہوئے پیپلز پارٹی کا یہ خواب پورا ہونا مشکل دکھائی دیتا ہے۔مسلم کانفرنس کی قیادت تسلسل سے دعوی کرتی رہی ہے کہ آزاد کشمیر میں مسلم لیگ(ن) نہیں بنے گی کیونکہ وہ بھی اس حقیقت سے آگاہ ہیں کہ مسلم لیگ(ن) کے ہوتے ہوئے آزاد کشمیر میں مسلم کانفرنس کی کوئی ضرورت باقی نہیں رہتی ،خصوصا اس صورت کہ جب مسلم کانفرنس اپنے نظریات اور روایات سے مکمل طور پر بھٹک چکی ہے۔یہ بھی ایک کھلی حقیقت ہے کہ صرف مسلم لیگ (ن) ہی آزاد کشمیر میں پیپلز پارٹی کی منفی سیاست کا مقابلہ کر سکتی ہے۔آزاد کشمیر میں مسلم لیگ(ن) کا مستقبل روشن ہے کیونکہ ریاست کشمیر کے عوام قائد اعظم کے جانشین قائد مسلم لیگ محمد نواز شریف سے اس حوالے سے بھی گہری عقیدت رکھتے ہیںکہ انہوں نے ہی پاکستان کو ایٹمی قوت بنانے کا تاریخ ساز کارنامہ انجام دیااور ریاستی عوام کشمیری ہونے کی وجہ سے بھی قائد مسلم لیگ کو اپنے قریب محسوس کرتے ہیں۔
آئندہ چند روز میں محمد نواز شریف مظفر آباد میں ایک بڑے کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے پاکستان مسلم لیگ(ن) آزاد جموں و کشمیر کے عہدیداران کا اعلان کریں گے اور اس کے ساتھ ہی آزاد کشمیر کی متعدد اہم شخصیات کے علاوہ موجودہ حکومت کے کئی وزراءبھی مسلم لیگ (ن) میں شامل ہو جائیں۔آزاد کشمیر میں مسلم لیگ(ن) کے قیام سے یہ امید پیدا ہوئی ہے کہ زلزلے اور سیلاب سے شدید متاثرہ خطہ میں بدترین کرپشن،بد انتظامی اور اراکین اسمبلی کی طرف سے اپنے اپنے خاندانوں،قبیلوں کو نوازنے کا سلسلہ ختم ہو جائے گا اور آزاد کشمیر کے مصیبت زدہ عوام کو ترقی اور خوشحالی میسر آئے گی۔تحریک آزادی کشمیر کے حوالے سے بھی آزاد کشمیر میںمسلم لیگ (ن) کا قیام نہایت خوش آئند ہے۔آزاد کشمیر میں مسلم لیگ (ن) کے قیام سے آزاد کشمیر کی سیاست کے مفاد پرست ٹھیکیداروں ،سیاست کو مال بنانے کا ذیعہ بنانے والوں کے دھندے بھی اب ختم ہو جائیں گے۔زیادہ اہم بات یہ کہ مسلم لیگ (ن) کے قیام سے وفاقی حکومت کی طرف سے آزاد کشمیر سے متعلق اپنے فرائض کی ادائیگی سے پہلوتہی کے سلسلے کا تدارک بھی ہو گا،آزاد کشمیر کے حقوق کا تحفظ ہو گا اور آزاد کشمیر میں عوامی مفاد کو اہمیت دیتے ہوئے ایک ایسی ذمہ دار حکومت کا قیام ممکن ہو سکے گا جو متنازعہ ریاست کشمیر سے متعلق مملکت پاکستان کے مفادات ،تحریک آزادی کشمیر اور ریاستی تشخص کو یقینی بنا سکے گی۔#

 
 

Email to:-

 
 
 
 
 
 

© Copyright 2009-20010 www.urdupower.com All Rights Reserved

Copyright © 2010 urdupower.o.com, All rights reserved