اعوذ             باالله من             الشيطن             الرجيم                بسم الله             الرحمن             الرحيم                الحمد لله              رب             العالمين .             الرحمن             الرحيم . ملك             يوم الدين .             اياك نعبد و             اياك             نستعين .             اهدناالصراط             المستقيم .             صراط الذين             انعمت             عليهم '             غيرالمغضوب             عليهم             ولاالضالين

WWW.URDUPOWER.COM-POWER OF THE TRUTH..E-mail:JAWWAB@GMAIL.COM     Tel:1-514-970-3200 / 0333-832-3200       Fax:1-240-736-4309

                    

 
 
 
 
 
 
 
 
 
 
 

Telephone:- +1-514-970-3200

Email:-naseer@inbox.com

کالم نگار کے مرکزی صفحہ پر جانے کے لیے کلک کریں

تاریخ اشاعت:۔24-09-2009

کیا کبھی ہمارا چاند وقت پر بھی نکلے گا یا نہیں؟
کالم۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ نصیر احمد ظفر
گذشتہ دنوں ہمارےعلماء نے اپنے دیرینہ مشغلے کے مطابق عید کی خوشیوں کو ایک مرتبہ پھر دو بالا نہیں بلکہ تہہ و بالا کر دیا۔ابھی انتیسواں روزہ چل رہا تھا کہ پشاور کی مسجد قاسم علی خان سے ایک مولوی پوپلزئی صاحب بزبان پشتو اپنا پوپلا سا منہ بنا کر اعلان جاری کر دیا کہ ہمیں نے چاند دیکھ لیاہے اس لئے اب کل روزہ نہیں ہوگا۔ محترم مولوی صاحب یہ اعلان فرما رہے تھے اس موقع پر اے این پی کے کئی وزرا ء بھی موجود تھے۔ بس یہ کہنے کی دیر تھی کہ پرویز مشرف صاحب کے منظور نظر بلکہ اب تو وزیر ریلویات نے فرما دیا ہے کہ مشرف صاحب کی باقیات نے اپنی تلوار نکالی اور یوں گویا ہوئے کہ جو آج پاکستان میں چاند نظر آ ہی نہیں سکتا اور جو کہتا ہے کہ اسے نظر آیا
وہ جھوٹ بولتا ہے۔
وہ قوم میں انتشارپھیلاتا ہے
وہ انحراف کا رویہ اختیار کرتا ہے
وہ قوم میں گمرائی پھیلاتا ہے
غرضیکہ جو منہ میں اس وقت آیا کہہ گئے۔اور یہاں تک فرما گئے کہ میں حکومت جو آجکل شرپسندوں کے خلاف کارروائی کر رہی ہے وہ ان شرپسندوں کے خلاف بھی کارروائی کرے
ادھر اسی گرما گرمی میں صوبہ سرحد میں خاص فلموں کے بےتاج بادشاہ بلور صاحب بھی میدان میں کود پڑے اور یہ بیان داغ دیا کہ جو ہمارے ساتھ عید نہیں پڑھے گا
وہ ربوہ والوں کے ساتھ ہو گا یعنی قادیانی ہوگا۔
اب تو بھئی معاملہ کافی سنجیدہ صورت اختیار کر گیا کیونکہ ربوہ والوں کے ساتھ ملنا یا ان میں سے ہونا تو بہت بڑا امتحان تھا۔ کیونکہ عید تو وزیر اعظم سے لے کر مفتی منیب الرحمن تک سب نے اگلے دن ادا کی ۔ ادھر حکومتی نمائندے کہتے رہے کہ نہیں ہم مرکزی رویت ہلال کمیٹی کے ساتھ نماز عید کریں گے اور یہ دعویٰ کر دیا کہ صوبہ سرحد میں تمام حکومتی عہدے داروں نے بھی پشاور کے اعلان کے مطابق عید نہیں کی۔ جبکہ دوسری طرف کی اصل اطلاع یہ تھی خود گورنر صاحب صوبہ سرحد نے اور ہائی کورٹ پشاور کے چیف جسٹس نے بھی وفاق کے ساتھ عید نہ کر کے اپنا اسلام بچا لیا۔
اللہ رحم کرے بلور صاحب پر مفتی صاحب کے انگیخت پر بہت بڑی بات کہہ دی اور سب کو لینے کے دینے پڑ گئے۔ بعیدنہیں کئی ایک نکاح بھی دوبارہ پڑھوا لئے کہ شک نہ رہے۔
اب معاملہ سرحد والے کہتے ہیں کہ ہم مفتی منیب الرحمان کو نہیں مانتے ۔ مفتی صاحب کہتے ہیں کہ سرحد کی مسجد قاسم علی خان پر ایکشن کیا جائے ۔ سوچنے کی بات یہ ہے کہ اگر یہ ایکشن کیانی صاحب نے حکومت کے کہنےپر کر بھی لیا تو کیا ہوگا؟
پہلے ایک ایکشن لال مسجد میں کیا گیا کئی روز تک گولہ باری ہوتی رہی اور ایسالگتا تھا کہ آرمی سے زیادہ جدید اسلحہ اندر مولویوں کے پاس ہے پھر ہم سب نے دیکھا کہ ایک مولوی برقعہ پہنے ہوئے گرفتار ہو گیا معلوم ہوا کہ بہت شرمیلے تھے اور موت سے ڈرتے تھے، شہادت کی طلب نہ تھی اس لئے برقعہ پہن لیا۔یہ ہمارے لال مسجد کے سب سے بڑے ہیرو یا ولن مولانا عبد العزیز صاحب تھے۔
اب نئی حکومت آئی ہے اس کے اپنے دہشت گرد قرار دینے کے اپنے معیار ہیں اس لئے خبر آئی کہ یہ مولوی صاحب رہا کر دئے گئے اور نہ صرف رہا کر دئے گئے اسی مسجد میں جاکر نمازیں بھی پڑھا رہے ہیں بلکہ ابکے تو عید کی نماز بھی پڑھائی۔ اس لئے کیانی صاحب خدا کے لئے حکومت کی بات مت مانئے گا۔ کیونکہ میرا نہیں خیال آپ کے پاس اتنے پیسے ہوں کہ بعد میں عدالتی کارروئیوں کے وکیل کر سکیں۔
اب معاملہ اور بھی تشویشناک صورت اختیار کر چکا ہے کیونکہ اب مولوی ورسز مولوی جمع اے این پی ہے۔
دیکھیں کیا نتیجہ نکلتا ہے۔
کیا نیا مفتی تمام صوبوں کی مرضی کے مطابق چاند چڑھایا کرے گا؟؟؟؟؟؟؟

 
 
 

Email to:-

 
 
 
 
 
 

© Copyright 2009-20010 www.urdupower.com All Rights Reserved

Copyright © 2010 urdupower.o.com, All rights reserved