اعوذ             باالله من             الشيطن             الرجيم                بسم الله             الرحمن             الرحيم                الحمد لله              رب             العالمين .             الرحمن             الرحيم . ملك             يوم الدين .             اياك نعبد و             اياك             نستعين .             اهدناالصراط             المستقيم .             صراط الذين             انعمت             عليهم '             غيرالمغضوب             عليهم             ولاالضالين

WWW.URDUPOWER.COM-POWER OF THE TRUTH..E-mail:JAWWAB@GMAIL.COM     Tel:1-514-970-3200 / 0333-832-3200       Fax:1-240-736-4309

                    

 
 
 
 
 
 
 
 
 
 
 

Telephone:- 

Email:-raufamir.kotaddu@gmail.com
 

کالم نگار کے مرکزی صفحہ پر جانے کے لیے کلک کریں  

تاریخ اشاعت:۔21-10-2010

 نو سنچریوں کے باوجود کلین بولڈ

کالم     ۔۔۔     روف عامر پپا بریار

امریکہ کی افغانستان پر مسلط کردہ خونخوار جنگ نے نو سنچریاں مکمل کرلی ہیں تاہم امریکی باولرز طالبان کو اوٹ کرنے میں ناکام رہے یوں فائنل فتح کا خواب9 سنچریوں کے باوجود پورا نہ ہوسکا قرائن سے صاف نظر اتا ہے کہ امریکہ اور اتحادیوں کی ٹیم مکمل کلین بولڈ ہو نے جارہی ہے۔ اس پیشین گوئی کی صداقت امریکن نائب صدر جو بائیڈن کے بیان سے الم نشرح ہوتی ہے جو دورہ کابل کے بعد میڈیا میں شائع ہوا۔جوبائیڈن نے تلخ امیز لہجے میں کہا کہ ہم پچھلے9 سالوں سے طالبان کے خلاف برسرپیکار ہیں مگر امریکہ طویل عرصہ افغانستان میں نہیں رہ سکتا۔ افغان نیشنل ارمی خود جنگی محاز سنبھال کر ملک کا دفاع کرے گی اسی لئے وہ سیکیورٹی کے لئے اپنے اپکو زہنی طور پر تیار کرلیں۔ افغان جنگ امریکہ کو معاشی دفاعی اور سماجی دیوالیہ پن تاج پہنا چکی ہے۔ نو سالوں میں ناٹو کے لئے جون2009 انتہائی مہنگا ترین ثابت ہوا۔ جون 2010کا مہینہ اتحادیوں کے لئے دوبارہ قاتل ترین بن گیا۔ فرنچ خبر رساں سروس کے مطابق جون میں ناٹو کے221 فوجی ہلاک ہوئے۔ برطرف کئے جانیوالے سابق امریکن چیف اف ارمی سٹاف میک کرسٹل نے اعتراف کیا تھا کہ امریکی فورسز افغانستان کی دلدل میں بری طرح پھنس چکی ہیں۔ میک کرسٹل کے اس بیان سے ایک دن قبل ہلمند میں خودکش حملہ ہوا جس نے37 فوجیوں کو نگل لیا۔ہلاک شدگان میں امریکہ کے16 اور ناٹو کے17 فوجیوں سمیت37 اتحادی شامل ہیں۔ افغان صوبے سنگین اور ارذگان میں بالترتیب5 برٹش اور17 افغان فوجی موت کی وادیوں میں لحد نشین ہوئے۔ اس واقعے سے تین روز قبل طالبان نے امریکی جہاز کو شوٹ کردیا ۔ جہاز کا23 رکنی عملہ جل کر راکھ بن گیا۔ راکھ کے ڈھیر میں8 امریکی اور7 اسٹریلوی فوجی شامل تھے۔ امریکہ نے بگرام ایر بیس کو سیکنڈ پینٹاگون اور فوجی ہیڈ کواٹر بنا رکھا ہے۔بگرام ایربیس پر سیکیورٹی کے ایسے سخت ترین انتظامات کئے گئے ہیں کہ نہ تو پرندہ پر مار سکتا ہے اور نہ ہی چیونٹی رینگ سکتی ہے۔25 رکنی جنگجووں کا دستہ جدید ترین سیکیورٹی انتظامات کو مات دیکر ہیڈکوارٹر پر یلغار کردی۔جنگجووں نے اتحادی افواج کی یونیفارمز زیب تن کررکھی تھی اسی وجہ سے ناٹو کے جوان ہڑبوئنگ میں دشمن کو پہچان نہ سکے۔ گورے فوجیوں نے ایک موقع پر دشمن کو گھیر لیا مگر جنگجووں نے مخالفین پر23 ہینڈ گرنیڈ برسا دئیے اور پھر بھگدڑ کا فائدہ اٹھا کر فرار ہوگئے۔ بگرام ایربیس پر کئی جہازوں کو اگ لگ گئی۔تیل کا زخیرہ بھڑک اٹھا اور شعلے25 کلومیٹر تک دیکھے گئے۔ افغان صوبے نورستان پر دو صد طالبان کا لشکر اچانک وارد ہوا اور وہاں قابض ناٹو انتظامیہ کے چکھے چھڑا کر خود صوبے پر چھا گیا۔طالبان نے مرضی سے ساتویں دن نورستان کا کنٹرول چھوڑ دیا۔وہ جاتے جاتے گورے سورماوں کے اسلحہ خانے کو خالی کرگئے۔ رداوی الجزیرہ اورthucen just media اور ہزاروں ویب سائیٹس کے رپورٹس کے مطابق اکتوبر2009 میں کل300 اپریشن ہوئے جن میں 6 خود کش دھماکے تھے۔مجموعی طور پر اتحادیوں کے1239 فوجی جہنم واصل جبکہ710 شدید زخمی ہوگئے۔ تباہ ہونے والے ٹینکوں اور فوجی گاڑیوں کی تعداد488 تھی۔ دوسری طرف ان معرکوں میں129 جنگجو عدم راہی بنے۔نومبر2009 میں40 اپریشن اور9 خود کش حملے ہوئے۔1042 استعماری فوجی ہلاک405 زخمی ہوئے۔406 ٹینکس فوجی گاڑیاں اور تین ہیلی کاپٹر تباہ ہوئے۔ دسمبر میں اپریشن کی تعداد599 تھے خود کش بمباری کے8 واقعات ہوئے۔اتحادیوں کی ہلاکتوں کا ہندسہ655 اور زخمیوں کا395 تھا۔ اتحادیوں کے بے پناہ مالی اور انسانی نقصانات کے مقابلے میں لحد نشین ہونے والے طالبان کی تعداد129 اور زخمیوں کی115 تھی۔ موجودہ اور گزشتہ اکتوبر میں موت کی بھینٹ چڑھنے والے عام شہریوں کی تعداد213 اور87 ہے۔ سنگین صوبے میں 312 برطانوی فوجی مارے گئے ۔ سے99 فوجی طالبان کے ہاتھوں مارے گئے۔7 اور 8 جولائی کا دن9 امریکیوں کے لئے موت کا پیغام لایا۔ ایساف کی پریس ریلیز کے مطابق5 جنوبی افغانستان اور دو دو امریکی فوجی شمالی اور مغربی افغانستان میں بے گورو نام مارے گئے۔واشنگٹن پوسٹ کے مطابق امریکہ طالبان کے دستی بموں کے توڑ کے لئے3 ارب ڈالر کی رقم خرچ کررہا ہے مگر ابھی تک کامیابی امریکی اسلحہ سازوں کو دور دور تک کامیابی کی ٹمٹماتی لو نظر نہیں اسکی۔ جون میں ایسے بموں کے300 حملے ہوئے اور اتنی ہی تعداد کو بیکار بنادیا گیا۔ موسم گرما میں بم کا استعمال اچھے نتائج دیتا ہے۔ موسم گرما افغان مزاحمت کاروں کا شکار کے لئے ائیڈیل وقت ہے۔اسی لئے اس سال جون اور جولائی میں ناٹو کو ریکارڈ سازنقصانات سے دوچار ہونا پڑا جسکا اقرار مغرب کا ہر نیوز پیپر کرتا ہے۔Mclody نامی امریکی اخبار نے لکھا ہے کہ رواں سال جون میں94 امریکی فوجی مارے گئے۔ جنگجووں کی دلیرانہ اور تیر بہدف نسخے نے وائٹ ہاوس کی چولیں ہلا کررکھ دی ہیں اور امریکن سپرپاور اور مغربی ممالک کی مشترکہ افواج ناٹو افغانستان میں زہنی طور پر شکست تسلیم کرچکی ہے۔جوبائیڈن نے کابل سے واشنگٹن واپسی کے بعد جو بیان دیا تھا وہ صد فیصد درست ہے۔ امریکہ شکست کا داغ لیکر بے نیل و مرام لوٹنے والی امریکی فوج کو برداشت نہیں کرسکتا۔اوبامہ اور اتحادی فتح کے حصول کے لئے انسانوں کو قتل کروارہے ہیں مگر سچ تو یہ ہے کہ نو سالوں میں اتحادیوں کو لاکھوں افغان مسلمانوں کو قتل کرنے کا اعزاز توحاصل ہے تاہم کابل میں دودھ و شہد کی نہریں بہادینے کے کھوکھلے وعدے کرنے والوں نے کچھ نہیں کیا۔ مغربی زرائع و ابلاغ کے اندرون خانہ معلومات کی رو سے امریکہ اور اتحادی افغانستان میں نیا فتنہ برپا کرنے کا پلان منظور کرچکے ہیں جسکے لئے1.3 ارب ڈالر کی رقم مختص کردی ہے۔ امریکی فتنہ گر اور تھنک ٹینکس حقائق سے منہ موڑ چکے ہیں۔9سالوں بعد بھی حسرت و یاس اور من انم کہ من دانم کی تصویر بنے ہوئے ہیں۔وائٹ ہاوس کی انا اور ہٹ دھرمی امریکہ کو فاتح نہیں بناسکتی۔بہتر تو یہی ہے کہ اوبامہ اور پالیسی ساز اپنے نائب صدر کے بیان پر غور کرکے جنگ بندی کا اعلان کر دیا اور افغانوں کی ازادی و حمیت کو بحال کیا جاوے ۔ تاریخ میں افغانستان شہنشاہتوں کے قبرستان کے نام سے مشہور ہے ۔ جارہیت اور بربریت کے علمبرداروں و اتحادیوں کے پاس صرف دو ہی راستے ہیں افواج کی واپسی یا افغان قبرستان۔
 

 
 

Email to:-

 
 
 
 
 
 

© Copyright 2009-20010 www.urdupower.com All Rights Reserved

Copyright © 2010 urdupower.o.com, All rights reserved