حمل
کے دوران سب سے بہتر ورزش پید ل چلنا ہے آرام
اور سہولت کے ساتھ مقررہ وقت پر گھر کے صحن،
برآمدے، گیلری میں20 منٹ کی واک آسانی سے کی
جا سکتی ہے ضروری نہیں کہ یہ ورزش ایک ہی وقت
میں کی جائے اسے دو حصوں میں
بھی کیا جا سکتا ہے مثلا دس منٹ صبح اور دس
منٹ شام میں ٹہلا جا ئے ایک ہی وقت میں تھوڑے
وقفے سے بھی واک کی جا سکتی ہے ٹہلنے کے دوران
شریک حیات شامل ہو یا کوئی قریبی عزیز اور
سہلی تو دلچسپ گفتگو اور خوش دلی سے واک کا
لطف دوبالا ہو جاتا ہے ہنسی دل لگی صحت کا
سامان کرتے ہیں اس سے آکسیجن خون میں خوب جذب
ہوتی ہے ویسے بھی واک کے دوران گہرے سانس لیتے
رہنا چاہیے دوران حمل خوش مزاجی اور خوش باشی
کے ماں اور بچے دونوں پر بڑے اچھے اثرات مرتب
ہوتے ہیں واک کے علاوہ دوسری ورزشیں بھی کی جا
سکتی ہیں لیکن یہ ضروری ہے کہ حاملہ کی سکت
برداشت اور ضرورت سامنے رکھ کر یہ ورزشیں کی
جائیں ہر ورزش کا مقصد جسم کو کسی دباﺅ اور
بلا ضرورت زحمت کے بغیر متحرک رکھنا ہونا
چاہیے۔ ایسی کئی آسان ورزشیں ہیں جو بیٹھ کر
یا لیٹ کر کی جا سکتی ہیں کھڑے ہو کر کی جانے
والی ورزشیں بھی آسان ہو تی ہیں بہتر یہ ہے کہ
بیٹھ کر کی جانے والی ورزشوں سے یہ سلسلہ شروع
کیا جائے ان میں گردن اور کندھوں کی ورزشیں
شامل ہوتی ہیں جن سے حاملہ جسمانی راحت اور
توانائی حاصل کر سکتی ہے۔
گردن کی ورزش
اس کا مقصد گردن اور کندھوں کے عضلات کو حرکت
دے کر انہیں مضبوط بنانا ہوتا ہے ان سے گردن
اور کندھوں میں کھنچاﺅ اور کشیدگی بھی دور ہو
جاتی ہے دری وغیرہ پر آلتی پالتی مار کر آرام
سے بیٹھ جائیے آپ کا سر اور گردن بالکل سیدھے
رہیں۔
کندھوں کو گھمانا
یہ پیٹھ کے اوپری حصے کے لئے مفید ہوتی ہے اور
اس سے گردن کے مہروں اور گدی کو بھی فائدہ اور
آرام ملتا ہے پہلی ورزش کی طرح آلتی پالتی مار
کر بیٹھ جائیے اور سر اور گردن بالکل سیدھے
رہیں ۔
1۔کندھے سامنے لائیے۔
2۔کندھے کان کی طرف اوپر اٹھائیے۔
3۔کندھے پیچھے کی طرح اس طرح جھکائیے کہ آپ کا
سینہ ابھر جائے۔
4۔کندھوں کی پہلی پورزیشن پر لے آئیں۔ یہ ورزش
پہلی ترتیب کے مطابق ذرا تیزی سے دو مرتبہ
کریں اور پھر ترتیب بدل دیں یعنی آخری ورزش
پہلے اور پہلی آخر میں کیجیئے یہ عمل بھی پانچ
مرتبہ کریں۔