ہیوسٹن، ٹیکساس: امریکی خلائی تحقیقی ادارے ’’ناسا‘‘ نے سینکڑوں کی تعداد میں جدید ترین سافٹ ویئر مفت ڈاؤن لوڈ کے لیے آن لائن جاری کردیئے۔ ان سافٹ ویئر کی ڈاؤن لوڈنگ پر نہ تو کوئی رائلٹی طلب کی جارہی ہے وڌيڪ پڙھو
ھن زمري ۾ 196 خبرون مليون آھن
ٹوکیو(آن لائن نیوز اردو پاور) جاپان میں ہوکائیڈو یونیورسٹی کے سائنسدانوں نے ہائیڈروجیل پر مشتمل ایک ایسا ہلکا پھلکا کپڑا تیار کیا ہے جو نہ صرف بے حد لچک دار ہے بلکہ فولاد سے 5 گنا زیادہ مضبوط بھی ہے۔ وڌيڪ پڙھو
بارسلونا(آن لائن نیوز اردو پاور) نوکیا نے 17 سال بعد ایک مرتبہ پھر چند تبدیلیوں کے ساتھ مقبول زمانہ موبائل فون 3310 کا نیا ورژن متعارف کرا دیا۔ بارسلونا میں جاری موبائل ورلڈ کانگریس ٹیکنیکل شو کے دوران مشہور زمانہ وڌيڪ پڙھو
ٹوکیو(آن لائن نیوز اردو پاور) سونی کارپوریشن نے دنیا کی سب سے تیز رفتار ایس ڈی میموری پیش کردی ہے جس سے 300 میگا بائٹس فی سیکنڈ کی زبردست رفتار پر ڈیٹا پڑھا جاسکتا ہے جب کہ اس پر ڈیٹا وڌيڪ پڙھو
یوٹاہ(آن لائن نیوز اردو پاور) کینیڈا کے ماہرین نے سمندری گھونگھے کے زہر میں ایک ایسا مادّہ دریافت کیا ہے جو نہ صرف درد ختم کرتا ہے بلکہ اس کا اثر لمبے عرصے تک برقرار بھی رہتا ہے۔ یہ مادہ وڌيڪ پڙھو
نئی دہلی(آن لائن نیوز اردو پاور) بھارتی سائنسدانوں نے جنوبی بھارت میں مغربی گھاٹ کے علاقے سے مینڈکوں کی 7 نئی اقسام دریافت کی ہیں جن میں سے 4 اتنی چھوٹی ہیں کہ ایک روپے کے سکّے پر بھی آسانی وڌيڪ پڙھو
کولوراڈو(آن لائن نیوز اردو پاور) امریکی ماہرین نے ایک ایسا اچھوتا پلاسٹک تیار کیا ہے جو اپنے سے چھونے والی کسی بھی چیز کا درجہ حرارت اطراف کے مقابلے میں 10 ڈگری سینٹی گریڈ کم کرسکتا ہے۔ ریسرچ جرنل ’’سائنس‘‘ وڌيڪ پڙھو
ویلنگٹن(آن لائن نیوز اردو پاور) نیوزی لینڈ کے ماہرینِ ارضیات نے مطالبہ کیا ہے کہ سمندر کے نیچے واقع زمین کے ایک وسیع ٹکڑے کو آٹھویں براعظم یعنی ’’زی لینڈیا‘‘ کی حیثیت سے تسلیم کیا جائے۔ یہ مطالبہ انہوں نے وڌيڪ پڙھو
سلیکان ویلی(آن لائن نیوز اردو پاور) مشہور سوشل میڈیا ویب سائٹ فیس بک کے بانی مارک زکربرگ نے کہا ہے کہ ان کا ادارہ مصنوعی ذہانت کے ذریعے دہشت گردی اور شدت پسندانہ رجحانات رکھنے والے افراد کی نشاندہی میں وڌيڪ پڙھو
ہیمبرگ(آن لائن نیوز اردو پاور) ایک وسیع تحقیق سے معلوم ہوا ہے کہ گزشتہ 50 برس میں پوری دنیا کے سمندروں میں آکسیجن کی مقدار کم ہوئی ہے لیکن بظاہر یہ امر ذیادہ تشویشناک نہیں۔ جرمنی میں واقع سمندروں پر وڌيڪ پڙھو