اعوذ             باالله من             الشيطن             الرجيم                بسم الله             الرحمن             الرحيم                الحمد لله              رب             العالمين .             الرحمن             الرحيم . ملك             يوم الدين .             اياك نعبد و             اياك             نستعين .             اهدناالصراط             المستقيم .             صراط الذين             انعمت             عليهم '             غيرالمغضوب             عليهم             ولاالضالين

WWW.URDUPOWER.COM-POWER OF THE TRUTH..E-mail:JAWWAB@GMAIL.COM     Tel:1-514-250-3200 / 0333-585-2143       Fax:1-240-736-4309

                    

 
 

Email:-rawalakotjk@gmail.com

Telephone:-        

 

 

 
 
 
   
 

 

 
 
 
   
 

 

 

تاریخ اشاعت28-05-2010

اللہ تعالیٰ کی فوج

 

ہر مسلمان اللہ تعالیٰ کی فوج کا سپاہی ہے۔ جناب رسول پاک ﷺ اس فوج کے کمانڈر انچیف ہیں۔ حق و انصاف قائم کرنا اور باطل اور برائی کو ملیا میٹ کرنا اس فوج کا مقصد اور نصب العین ہے۔ شیطانی قوتوں سے اس فوج کی لڑائی ہر لمحہ اور ہر مقام پر جاری ہے۔ کسی فوج کی کامیابی کیلئے پانچ باتیں ضروری ہیں
(۱) اسکے سامنے بلند نصب العین ہو (۲) اس کا مورال یا حوصلہ بلند ہو (۳) اسے اپنے کمانڈر انچیف پر پورا اعتماد ہو۔ کمانڈر انچیف کی مثال انکے اندر نیا جوش و ولولہ پیدا کرے۔ (۴) فوج کا ڈسپلن سخت ہو (۵) وہ اعلیٰ روایات کی حامل ہو۔
اللہ تعالیٰ کی اس فوج کا نصب العین بہت بلند ہے۔ حق و انصاف قائم کرنے اور طالب و برائی ختم کرنے سے بلند تر مقصد اور کوئی نہیں ہو سکتا۔ کامیابی اسکے مقدر میں لکھی جا چکی ہے، بشرطیکہ سپاہی اللہ سے وفاداری اور انکی اطاعت سے ادھر ادھر نہ ہوں، اللہ تعالیٰ ساتھ ہوں تو کوئی بڑی سے بڑی طاقت بھی مقابلہ پر نہیں ٹھہر سکتی۔ اللہ تعالیٰ کا وعدہ ہے کہ اللہ تعالیٰ کی فوج (حزب اللہ) ضرور کامیاب ہو گی۔ اللہ تعالیٰ کا یہ بھی وعدہ ہے کہ اللہ تعالیٰ کا دین سب نظام ہائے حیات پر غالب ہو کر رہے گا۔
جو چاہے اسلام قبول کر لے جو چاہے کافر رہے لیکن یہ ضرور ہے کہ اللہ تعالیٰ کا نازل کردہ نظام حق قائم ہو اور ہر نظام باطل ختم ہو اسلئے کہ باطل نظام برائی کی کھیتیاں ہیں‘ وہ برائی کو جنم دیتے اور پالتے پوستے ہیں۔ جب تک یہ نظام ختم نہ ہوں، برائی ختم نہیں ہو سکتی، حضور اکرم ؐ کا ارشاد گرامی ہے کہ میری امت پر قیامت تک کیلئے جہاد فرض کر دیا گیا ہے۔ آنجناب ؐ نے یہ بھی فرمایا کہ جو شخص جہاد میں حصہ نہیں لیتا یا جہاد میں حصہ لینے کا شوق نہیں رکھتا، وہ منافق ہے۔
ہمارے کمانڈر انچیف وہ ہیں جنہیں پرانی آسمانی کتابوں میں نبی الجہاد کہا گیا ہے۔ جنہوں نے مدینہ منورہ میں اسلامی مملکت قائم کرنے کے بعد دس برس کے قلیل عرصہ میں 27 غزواۃ میں بہ نفس نفیس حصہ لیا اور کمان فرمائی۔ 35 جنگی مہمات بھیجیں۔ دس برس میں دس لاکھ مربع میل سے زیادہ علاقہ فتح کیا ۔ کسی معرکہ میں شکست نہیں۔ کہیں پسپائی نہیں۔ کوئی کوتاہی نہیں۔ حساب کیا جائے تو اپنا نقصان ایک جان ماہانہ۔ دشمن کا ڈیڑھ صد ماہانہ ہے کہیں مثال ایسی حربی قیادت کی! سمعنا و اطعنا (سنا اور مانا) اسکا طرز عمل ہے۔ پانچ وقت کی نماز باجماعت کا ظاہر فوجی پریڈ کا سا ہے دن میں پانچ بار پریڈ، یہ بیرونی ڈسپلن پیدا کرتی ہے۔ سال میں ایک ماہ کے روزے اندرونی ڈسپلن پیدا کرتے ہیں۔ اس سے زیادہ ڈسپلن اور کس فوج میں ہو سکتا ہے۔

E-mail: Jawwab@gmail.com

Advertise

Privacy Policy

Guest book

Contact us Feedback Disclaimer Terms of Usage Our Team