اعوذ             باالله من             الشيطن             الرجيم                بسم الله             الرحمن             الرحيم                الحمد لله              رب             العالمين .             الرحمن             الرحيم . ملك             يوم الدين .             اياك نعبد و             اياك             نستعين .             اهدناالصراط             المستقيم .             صراط الذين             انعمت             عليهم '             غيرالمغضوب             عليهم             ولاالضالين

WWW.URDUPOWER.COM-POWER OF THE TRUTH..E-mail:JAWWAB@GMAIL.COM     Tel:1-514-970-3200 / 0333-832-3200       Fax:1-240-736-4309

                    

 
 
Email:-ceditor@inbox.com

Telephone:-1-514-970-3200

 

 

 
 
 
 
 
 
 
 

<<<سابقہ مضامین<<<

تاریخ اشاعت:۔03-09-2010

اعتکافؑ

اللہ تعالیٰ نے حضور اکرمؐ کے طفیل امت مسلمہ کو جن خاص نعمتوں سے نواز ہے ان میں سے ایک رمضان المبارک ہے۔ یہ سارا مہینہ ہی بہت برکتوں اور فضیلتوں کا مہینہ ہے، مگر اسکے آخری عشرہ میں اللہ تعالیٰ کی رحمتوں اور برکتوں کا نزول عروج پر ہوتا ہے۔ جناب رسول پاکؐ اس ماہ کے آخری عشرہ میں اعتکاف فرماتے۔
اللہ تعالیٰ کا خاص کرم اور عنایت ہے کہ آجکل بہت لوگ اعتکاف بیٹھتے ہیں اور ان میں نوجوانوں کی تعداد خاصی ہوتی ہے۔ اعتکاف کی طرف جحان بڑھ جانا اس بات کا ثبوت ہے کہ اسلام کے نئے دور کا آغاز ہو چکا ہے۔ اعتکاف میں مسجد اور رمضان المبارک کے آخری عشرہ دونوں کی برکات شامل ہوتی ہیں اس لئے تھوڑی عبادت سے زیادہ نتیجہ برآمد ہوتا ہے۔ اعتکاف کے دوران قرآن پاک کی تلاوت کرے۔ اللہ تعالیٰ کی تسبیح و تمہیدکرے۔ ذکر اذکار کرے۔ درود شریف پڑھے۔ نوافل ادا کرے۔ اللہ کی طرف متوجہ ہوکر خاموش بیٹھے آخری چیز جسے مراقبہ کہتے ہیں۔ حصول درجات کیلئے اکسیر ہے۔
سورۃ السباء میں فرمایا۔ ان سے کہیں! میں تمہیں صرف ایک ہی بات کی نصیحت کرتا ہوں۔ تم اللہ تعالیٰ کیلئے دو ‘دو یا اکیلے اٹھ کھڑے ہو۔ پھر (غور و) فکر کرو (آیہ 46)
سورۃ آل عمران میں عقل مندوں کی یہ پہچان بیان فرمائی کہ وہ ذکر و فکر کرتے ہیں۔ (آیہ 191)۔ اعتکاف میں نہانے کی کوئی ممانعت نہیں۔ نہ قرآن پاک میں نہ کسی حدیث شریف میں اعتکاف میں نہانا ممنوع قرار دیا ہے۔ اسلام کو جو نہایت آسان ہے اور فطرت کے عین مطابق ہے، خواہ مخواہ مشکل بنایا جارہا ہے۔ بدن کی صفائی کے بغیر عبادت میں لطف نہیں آسکتا‘ غسل سے انسان تازہ دم ہوجاتا ہے۔ جس چیز سے روکنا چاہئے، وہ لغو گفتگو ہے۔جو معتکفین اپنے اعتکاف کا پورا فائدہ اٹھانا چاہتے ہیں، وہ فضول باتوں سے بچیں۔ اعتکاف کے دوران گپ شپ لگانا خود کو اعتکاف کے ثمرات سے محروم کرنا ہے۔ اعتکاف کے دوران بیمار کی عیادت کے سلسلہ میں دو مختلف روایات ہیں۔ دونوں سیدہ عائشہؓ سے مروی ہیں۔ ایک میں بیان کیا گیا ہے کہ حضور اکرمؐ مریض کی عیادت کو تشریف لے جاتے، مگر اسکے پاس زیادہ دیر نہ ٹھہرتے۔
دوسری میں سنت یہ بیان کی گئی ہے کہ مریض کی عیادت نہ کی جائے۔ دونوں کو اکٹھا پڑھنے سے یہ نتیجہ اخذ ہوتا ہے کہ زیادہ بیمار کی مختصر عیادت کیلئے جایا جاسکتا ہے ہر معمولی مریض کی عبادت کیلئے جانے کی اجازت نہیں اور اگر عیادت کیلئے جایا جاسکتا ہے تو قریبی عزیز کے جنازے اور آخری دیدار کیلئے بھی جاسکتا ہے۔

 

 
 
 
 
 
 
 
 
 
 
 
 
 
 
 
 
 
 
 
 
 
 

E-mail: Jawwab@gmail.com

Advertise

Privacy Policy

Guest book

Contact us Feedback Disclaimer Terms of Usage Our Team