جدہ میں امریکی قونصل خانے پرحملہ کرنے والا پاکستانی تھا

جدہ: سعودی عرب کے شہر جدہ میں امریکی قونصل خانے پر حملہ کرنے والے خودکُش بمبار کی شناخت ہوگئی۔

سعودی وزارت داخلہ کے مطابق امریکی قونصل خانے کے قریب خود کو اڑانے والا خود کش بمبار پاکستانی تھا، جس کی شناخت عبداللہ گلزار خان کے نام سے کی گئی۔

سعودی وزارت داخلہ نے ٹوئٹر پر حملہ آور کی تصویر بھی جاری کر دی۔

news-1467696297-7397

وزارت داخلہ کے مطابق 35 سالہ عبداللہ گلزار خان 12 سال سے اپنی اہلیہ اور والدین کے ہمراہ جدہ میں مقیم تھا اور پیشے کے لحاظ سے ڈرائیور تھا۔

یاد رہے کہ گذشتہ روز (4 جولائی کو ) علی الصبح سعودی عرب کے شہر جدہ میں امریکی قونصل خانے کے قریب خودکش دھماکے کے نتیجے میں 2 سیکیورٹی اہلکار زخمی ہوگئے تھے۔

عرب میڈیا کے مطابق سیکیورٹی اہلکاروں کے روکنے پر خودکش حملہ آور نے خود کو دھماکے سے اڑایا۔

دوسری جانب امریکی اسٹیٹ ڈپارٹمنٹ کے ترجمان نے خبر رساں ادارے ایسوسی ایٹڈ پریس (اے پی) کو نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا تھا کہ امریکی حکام جدہ میں خودکش حملے کے واقعے سے آگاہ ہیں اور وہ سعودی حکام سے اس حوالے سے معلومات لے رہے ہیں۔

خیال رہے کہ 2004 میں بھی جدہ میں امریکی سفارت خانے کو حملے کا نشانہ بنایا گیا تھا جس کے نتیجے میں 9 افراد ہلاک ہوئے تھے۔

جدہ دھماکے کے علاوہ گذشتہ روز سعودی عرب کے شہر قطیف اور مدینہ منورہ میں مساجد کے قریب بھی 3 خود کش دھماکے ہوئے، جن کے نتیجے میں 4 سیکیورٹی اہلکار ہلاک ہوگئے۔

غیر ملکی خبر رساں اداروں نے عرب نیوز چینل العربیہ کے حوالے سے رپورٹ کیا کہ مدینہ منورہ میں مسجد نبوی اور جنت البقیع کے درمیان قائم سیکیورٹی ہیڈکوارٹر پر ایک خود کش بمبار نے خود کو زور دار دھماکے سے اڑا لیا۔

دھماکے کے نتیجے میں 5 افراد ہلاک ہوئے، جن میں ایک خود کش بمبار اور 4 سیکیورٹی گارڈز شامل تھے۔

دوسری جانب سعودی عرب کے شہر قطیف میں قائم ایک مسجد فراج العمران کے باہر خود کش بمبار نے خود کو زور دھماکے سے اڑایا۔

سعودی میڈیا کی رپورٹس کے مطابق پہلے خود کش دھماکے کے کچھ ہی دیر بعد متاثرہ مسجد کے قریب دوسرا خود کش دھماکا بھی ہوا۔

تاہم ان دونوں دھماکوں کے نتیجے میں کسی قسم کے جانی نقصان کی اطلاع نہیں ملی۔

پنھنجي راءِ لکو