الیکشن کا دن – تحریر:عابد چوہدری

رات کو شدید گرمی تھی اور لوڈشیڈنگ کی وجہ سے نیند نہیں آ رہی تھی پورا جسم پسینے سے شرابور تھا غصے میں آ کر نواذ اور ذرداری کو بمع اہل و عیال دھیمی آواذ میں خوب گالیاں دی۔
صبح اٹھا آنکھیں سرخ تھی رات کو نیند نہ آنے کی وجہ سے سر بھی درد کر رہا تھا سوچا نہا کر فریش ہو جاؤں واش روم گیا تو پانی بوند بوند آ رہا تھا باہر نکل کر منہ ھاتھ ہی گیلے کیے۔
کھانا کھانے کے لیے کچن میں گیا تو کھانا ٹھنڈا تھا کھانا گرم کرنے کے لیے چولہا آن کیا تو گیس نہیں تھی خیر ٹھنڈا کھانا ہی کھا لیا۔
گھر والوں کو کہا کہ کپڑے استری کر دیں ووٹ ڈالنے جانا ہے کپڑے استری کرنے لگے تو کم وولٹیج ہونے کی وجہ سے استری ہیٹ نہیں پکڑ رہی تھی سو وہی پرانے کپڑے پہن کر ووٹ ڈالنے کے لیے نکلنے لگا تو پیچے سے گھر والوں کی آواذ آئی’ ٰٰٰٰ پتر مہر شیر پر ہی لگاناٰٰٰٰٰ”
پولنگ سٹیشن گیا وہاں پر برادری والے اور دوسرے لوگ کھڑے تھے سب نے خوشامند بھرے لہجے میں شیر پر مہر لگانے کو کہا
خیر اندر گیا شیر پر مہر لگائی اور پولنگ سٹیشن کے باہر بیٹھے لوگوں کے ساتھ بیٹھ گیا۔
نتائج کا علان ہوا شیر جیت گیا خوب نعرے باذی کی بھنگڑے ڈالے
اور گھر واپس آ گیا۔
گھر آ کر آرام کی غرض سے لیٹنے لگا پنکھا آن کیا تو لائٹ نہیں تھی سو پھر سے حکمرانوں کو برا بھلا کہا اور سو گیا۔
منجانب : آپ کی راے کامنتظر عابد چوھدری جہلم

پنھنجي راءِ لکو