بھارت میں 2 بھائیوں نے واٹس ایپ پراپنی بیگمات کو طلاق دیدی

حیدرآباد دکن(آن لائن نیوز اردو پاور) دو مسلمان بھارتی خواتین نے اپنے شوہروں کی جانب سے واٹس ایپ پر ’’طلاق طلاق طلاق‘‘ کا پیغام وصول ہونے کے بعد عدالت میں مقدمہ دائر کردیا۔
حیدرآباد دکن کی رہائشی 2 بہنوں کی شادی وہیں کے 2 بھائیوں سے ہوئی تھی جنہیں کچھ عرصے بعد امریکا میں ملازمت مل گئی اور انہوں نے امریکا جانے کے بعد اپنی بیویوں کو واٹس ایپ پر ’’طلاق طلاق طلاق‘‘ کا پیغام لکھ کر بھیج دیا۔
ایک خاتون جس کے 2 بچے ہیں، اسے اپنے شوہر کی جانب سے واٹس ایپ پر 3 طلاقوں کا پیغام حال ہی میں موصول ہوا ہے جب کہ اس کی بہن کو اس کے شوہر نے واٹس ایپ میسج کے ذریعے طلاق کا پیغام 6 مہینے پہلے بھیج دیا تھا جب وہ ماں بننے والی تھی۔
یہ پیغام موصول ہونے کے بعد ان دونوں بہنوں کو ان کے سسرال والوں نے گھر سے نکال دیا اور اب وہ اپنے بچوں سمیت اپنے والدین کے پاس مقیم ہیں۔ حیدرآباد دکن کی عدالت میں اپنے شوہروں کے خلاف مقدمہ دائر کرتے ہوئے دونوں بہنوں کا مؤقف ہے کہ اگر مذہب ان کے شوہروں کو ایک نشست میں تین طلاقوں کی اجازت دیتا ہے تو کیا اپنے بچوں کی پرورش اور نان نفقہ کی ذمہ داری ان کے شوہروں پر عائد نہیں ہوتی؟

بھارتی سپریم کورٹ پہلے ہی ایک نشست میں 3 طلاقوں کو غیرقانونی قرار دے چکی ہے جس کے خلاف آل انڈیا مسلم پرسنل لاء بورڈ نے شدید احتجاج کرتے ہوئے اسے مسلمانوں کے مذہب اور عقیدے میں مداخلت قرار دیا ہے۔

پنھنجي راءِ لکو