پاکستان اور ویسٹ انڈیز کے درمیان تیسرا معرکہ آج ہو گا

پورٹ آف اسپین / ٹرینیڈاڈ(آن لائن نیوز اردوپاور) پاکستان نے ٹوئنٹی20 ٹرافی پر گرفت پکی کرنے کی ٹھان لی، دوسرے میچ میں سنسنی خیز مقابلے کے بعد ویسٹ انڈیز سے فتح چھین کر پلیئرزکے حوصلے مزید جوان ہوگئے، چھوٹے ہدف کے دفاع میں خاص شہرت رکھنے والے سرفراز احمد اب ہفتے کو فیصلہ کن برتری پانے کا خواب لیے میدان میں اتریں گے۔
تفصیلات کے مطابق دوسرے میچ میں پاکستان نے 132 رنز بنائے،ہدف بڑا نہ ہونے کے باوجود بولرز اور فیلڈرز نے خوب جان لڑائی اور فتح چھین کر سیریز میں برتری 2-0کرلی،کپتان سرفراز احمد نے کم ٹوٹل کا کامیابی سے دفاع کرنے کی پہچان برقرار رکھتے ہوئے اچھے آغاز کے باوجود ویسٹ انڈین ٹیم کا اعتماد متزلزل کردیا،شاداب خان، حسن علی اور وہاب ریاض نے پلان کے مطابق بولنگ کرتے ہوئے فتح کا راستہ بنایا، میزبان ٹیم کی جانب سے ایون لیوس کے رن آؤٹ ہونے کے بعد کیڈوک والٹن اور سیموئلز نے 50 رنز کی شاندار شراکت قائم کی تو میچ پاکستان کے ہاتھ سے نکلتا نظر آرہا تھا۔
مگر شاداب خان کے کاری وار کیریبیئنز کو نڈھال کرگئے، والٹن 21، لینڈل سیمنز1اور کیرون پولارڈ 3رنز بناکر آؤٹ ہوئے تو مارلون سیموئلز کی دیوار بھی44 رنز پر گرگئی،کپتان بریتھ ویٹ 15 اور پاؤل بغیر کھاتہ کھولے میدان بدر ہوئے، آخری اوور میں میزبان ٹیم کو جیت کیلیے 14 رنز درکار تھے، حسن علی کی ابتدائی دونوں گیندوں پر سنیل نارائن نے چوکے لگائے مگر پھر بھی ویسٹ انڈیز کی کوشش129تک محدود رہی، شاداب خان نے14 رنز کے عوض 4 وکٹیں حاصل کیں اور مسلسل دوسرے مقابلے میں مین آف دی میچ قرار پائے۔میچ کے بعد گفتگو کرتے ہوئے شعیب ملک نے کہا کہ فیلڈنگ اور فٹنس میں بہتری کی وجہ سے مشکل صورتحال میں بھی ثابت قدم رہنے کا حوصلہ ملتا ہے۔
پاور پلے میں اچھی بیٹنگ نہ کرسکے، ٹوٹل توقعات کے مطابق نہیں تھا پھر بھی بولرز نے جان لڑا دی، انھوں نے کہا کہ ویسٹ انڈیز کے پاس ایک سے بڑھ کر ایک جارح مزاج بیٹسمین موجود ہے،وکٹیں تسلسل کے ساتھ حاصل نہ کر پائیں تو انھیں رنز بنانے سے نہیں روکا جاسکتا،شاداب خان نے بروقت شکار کیے، دیگر بولرز نے بھی ساتھ دیا۔حریف ٹیم کے کوچ اسٹورٹ لا نے کہا کہ جیتی بازی ہاتھ سے نکل گئی، شاداب خان کو وکٹوں کے تحفے پیش کیے گئے، اب ملنے والے ہر موقع سے فائدہ اٹھائے بغیر سیریز میں واپسی ممکن نہیں ہوگی۔
یاد رہے کہ سیریز کا تیسرامیچ ہفتے کو پورٹ آف سپین میں ہی کھیلا جائے گا،ڈومیسٹک کرکٹ اور پی ایس ایل میں فارم کو دیکھتے ہوئے پاکستانی اسکواڈ میں شامل کیے جانے والے کامران اکمل اور احمد شہزاد ابھی تک ناکام ہیں،محمد حفیظ کی جگہ سنبھالنے والے فخرزمان بھی ڈیبیو یادگار نہیں بنا سکے،کپتان سرفراز احمد اور عماد وسیم کا بیٹ بھی نہیں چل رہا،خطرناک کیریبیئن بیٹنگ کے 1،2 مہرے بھی چل پڑے تو گرین شرٹس کیلیے مشکلات پیدا کرسکتے ہیں،شعیب ملک اور بابر اعظم کے ساتھ دیگر کو بھی بوجھ اٹھانا ہوگا۔ سیریز میں بقا کیلیے ویسٹ انڈیز کو بھی بیٹنگ میں ثابت قدمی کی اشد ضرورت محسوس ہورہی ہے،مارلون سموئیلز کی فارم میں واپسی کپتان کارلوس بریتھ ویٹ کا حوصلہ بڑھائے گی لیکن دیگر پلیئرزکو بھی بڑی اننگز کھیلنے کیلیے ذمہ داری کا مظاہرہ کرنا ہوگا۔

پنھنجي راءِ لکو