چین میں سوشل میڈیا ’لائکس اور کلک کرنے والے‘ ہزاروں فونز کا انکشاف

بیجنگ(آن لائن نیوزاردو پاور) چین کی ایک فیکٹری میں ایک دو نہیں بلکہ ہزاروں کے قریب ایسے مخصوص فونز کا انکشاف ہوا ہے جو سوشل میڈیا پر اندھا دھند لائکس اور کلک کرکے بعض ایپس، ویب سائٹس اور پوسٹس کو مشہور کرنے کا کام کررہے ہیں۔
ایک ویڈیو کلپ میں ایک کارخانے کا منظر دکھایا گیا ہے جہاں ایسے ہزاروں فون دیکھے جاسکتے ہیں جو اس مقصد کے لیے استعمال کیے جارہے ہیں۔ انکشاف ہوا ہے کہ اسی عمارت کے دوسرے کمروں میں ایسے مزید ہزاروں فون موجود ہیں جن سے لائکس اور کلک کا کام لیا جارہا ہے۔

اس فوٹیج میں لگ بھگ 10 ہزار فونز دیکھے جاسکتے ہیں جو آپس میں باہم منسلک ہیں اور سب پر سوشل میڈیا ویب سائٹس کھلی ہوئی ہیں جبکہ انہیں کچھ آپریٹر کنٹرول کررہے ہیں۔ انہیں نئی اصطلاح میں ’کلِک فارم‘ بھی کہا جاتا ہے جہاں لائکس اور کلک کی بڑی تعداد انجام دی جاتی ہے۔
اس فوٹیج میں کئی کارکنوں کو دیکھا جاسکتا ہے جو اپنے کمپیوٹروں پر مصروف ہیں۔ ماہرین کے مطابق چین اور روس میں کمپیوٹروں کے ذریعے سوشل میڈیا اور دیگر پلیٹ فارمز پر کلک اور لائکس کی بمباری کے نظام بنائے ہیں تاہم بعض خبروں کے مطابق بھارت میں بھی ایسی کمپنیاں کھل گئی ہیں جو معاوضہ لے کر کلک اور لائکس میں اضافہ کررہی ہیں۔
کمپنیاں لائکس کے بدلے رقم وصول کرتی ہیں اور اب سے دس سال قبل اسپیم میل کا بزنس بھی اسی طرح پھلا پھولا تھا جس میں اسپیمر حضرات آپ کی کمپنی کا پیغام لاکھوں کروڑوں ای میل ایڈریس پر بھیجا کرتی تھیں اور اس کے بدلے وہ کمپنیوں سے رقم حاصل کیا کرتی تھیں۔
اب سوشل میڈیا کی آمد سے یہ کاروبار کلکس اور لائکس کی جانب مڑ گیا ہے جہاں مختلف کمپنیاں بے تحاشا دولت کما رہی ہیں جبکہ ان کی آمدنی کا سب سے بڑا ذریعہ فیس بُک سے ملنے والی رقم ہے جو وہ کسی پیج کے لائکس بڑھانے کےلیے متعلقہ افراد اور اداروں سے وصول کرتی ہے اور اسی میں سے کچھ حصہ ان کمپنیوں کو ادا کرتی ہے۔

پنھنجي راءِ لکو