کالا باغ ڈیم بنناہے،وثوق سے کہہ رہاہوں،چیف جسٹس

سپریم کورٹ میں کالا باغ ڈیم سے متعلق کیس کی سماعت چیف جسٹس میاں ثاقب نثار زیرصدارت تین رکنی بینچ نے کی۔
سماعت کے آغاز پر سابق چیئرمین واپڈا شمس الملک عدالت کے سامنے روبرو پیش ہوئے انہوں نے عدالت کو بتایا کہ دنیا میں 46 ہزار ڈیم تعمیر ہو چکے ہیں، چین میں 22 ہزار ڈیم بنائے گئے ہیں، چین ایک ڈیم سے 30 ہزار میگاواٹ بجلی پیدا کرتا ہے، بھارت 4500 ڈیم تعمیر کر چکا ہے۔ کالاباغ ڈیم کی تعمیر نہ ہونے سے سالانہ 196 ارب روپے کا نقصان ہو رہا ہے۔
جس پر چیف جسٹس ثاقب نثار نے کہا کہ پاکستان کی پانی کے بغیر بقا ممکن نہیں، اگر پاکستان ڈیم نہیں بنائے گا تو پانچ سال بعد پانی کی صورتحال کیا ہوگی، کوئٹہ میں زیر زمین پانی کی سطح خطر ناک حد تک گر چکی ہے، ڈیمز بننے سے چاروں صوبوں کو فائدہ ہوگا، پاکستان کی بقا کے لیے پانی اشد ضروری ہے۔
ہمیں ماہرین اور لوگوں کو اکٹھا کرنا پڑےگا، یہ ڈیم ہرصورت بنناہے، نہیں علم یہ ڈیم میری زندگی میں بنتا ہے یا نہیں، ڈیم کی تعمیر میں سب سے پہلے حصہ عدالت عظمیٰ ڈالے گی، قوم کو بچالیں یااپنے مفاد کو بچالیں، بات کالا باغ ڈیم کی نہیں بات پاکستان ڈیم کی ہے، چاروں بھائیوں کو ڈیمزکی تعمیر کے لیے قربانی دینا ہوگی، کالا باغ ڈیم نہ بنا تو کے پی کے کی بیشتر زمین کو پانی نہیں مل سکے گا، ہمیں ہنگامی اور جنگی بنیادوں پر کام کرنا ہوگا۔
دس سال سیاسی حکومتیں رہی ہیں،ڈیم کی تعمیر کے حوالے سے کچھ نہیں ہوا، سیاسی حکومتوں نے دس سال میں ڈیمز کی تعمیر کے لیے کیا کیا؟، ڈیم تو ہر حال میں بننا ہے، یہ بتائیں ڈیمز کن جگوں پر بنیں گے، جب تک مسئلے کا حل نہیں نکلتا میں نے جانے نہیں دینا، مجھے بندے بتائیں، ماہرین کے نام بتائیں، میں نے سب کو بلا کر اندر سے کنڈی لگا دینا ہے، ایک کمیٹی یا ٹیم تشکیل دینا پڑے گی، ڈیمز کے مسئلے پر عدالت عظمیٰ اپنی ٹیم تشکیل دے گی، ڈیموں کی تعمیر انا کی نذر ہوگئی۔

پنھنجي راءِ لکو