پی ٹی آئی کےاسدقیصر اسپیکر قومی اسمبلی منتخب

قومی اسمبلی کے اجلاس کی صدارت ایاز صادق نے کی، اجلاس کے آغاز میں 5 رکن پارلیمنٹ نے حلف لیا جو کسی وجہ سے 13 اگست کو حلف نہیں اٹھا پائے تھے۔
جس کے بعد اسپیکر کے انتخاب کے لیے پولنگ کا عمل شروع ہوا۔ اسپیکر قومی اسمبلی کے لیے پاکستان تحریک انصاف کی جانب سے اسد قیصر امیدوار جبکہ اپوزیشن کی جانب سے پاکستان پیپلز پارٹی کےخورشیدشاہ امیدوار تھے، مجموعی طور پر 330 ووٹ کاسٹ کئے گئے جن میں اسد قیصر نے 176 اور خورشید شاہ نے 146 ووٹ حاصل کیے۔
حتمی نتائج کے اعلان کے بعد اسپیکر ایاز صادق نے پی ٹی آئی کے اسد قیصر سے حلف لیا۔
تقریب حلف کے برداری کے دوران مسلم لیگ ن کے ارکان نے شدید احتجاج اور شورشرابی کیا،ووٹ کوعزت دو،جعلی مینڈیٹ نامنظور،نامنظورکےنعرے لگائے۔ ن لیگی رہنماؤں نے نواز شریف کےپوسٹرز اٹھاکر ڈائس کے سامنے احتجاج کیا۔
اسپیکر کا انتخاب خفیہ رائے شماری کے ذریعےکیا گیا، اس کے لیے دو پولنگ بوتھ بنائے گئے، ووٹ کاسٹ کرنے کے لیے اراکین کو حروف تہجی کے مطابق باری باری ان کے نام سے بلایا گیا۔
اس دوران کسی بھی رکن کوموبائل سےبیلٹ پیپرکی تصویربنانےکی اجازت نہیں تھی۔ہرووٹرکوبیلٹ پیپرسیکریٹری اسمبلی کی طرف سےجاری کیا گیا تھا، امیدوار نےاپنے2،2پولنگ ایجنٹوں کےنام اسپیکردیے۔
ووٹنگ کے بعد امیدواروں اورپولنگ ایجنٹس کی موجودگی میں ووٹوں کی گنتی ہوئی۔ جس کے بعد اسپیکر قومی اسمبلی نے سب کےسامنےنتیجے کااعلان کیا اور کامیاب امید وار سے حلف لیا۔

پنھنجي راءِ لکو