اعوذ             باالله من             الشيطن             الرجيم                بسم الله             الرحمن             الرحيم                الحمد لله              رب             العالمين .             الرحمن             الرحيم . ملك             يوم الدين .             اياك نعبد و             اياك             نستعين .             اهدناالصراط             المستقيم .             صراط الذين             انعمت             عليهم '             غيرالمغضوب             عليهم             ولاالضالين

WWW.URDUPOWER.COM-POWER OF THE TRUTH..E-mail:JAWWAB@GMAIL.COM     Tel:1-514-970-3200 / 0333-832-3200       Fax:1-240-736-4309

                    

 
 
Email:-awamkisoch@yahoo.com

Telephone:-03004060262 

 

 

 
 
 
 
 
 
 
 

<<<<-----<<<<

تاریخ اشاعت:۔17-10-2010

 جمہوری حکومت۔جمہوریت کیا ہے؟

 

کالم۔۔۔----------عبدالماجد ملک

حکومت میں تبدیلی کی خبریں گردش میں ہیںلیکن اقتدار کے ایوانوں میں بیٹھے ہوئے حکومتی نمائندے ان خبروں کی نفی کرتے ہوئے ےہ کہ رہے ہیں کہ موجودہ حکومت اپنی مدت پوری کرے گی کوئی مڈٹرم الیکشن ہوں گے نہ مارشل لاءلگے گااور ےہ تبدیلی کی خبریں صرف افواہوں کی حد تک ہیں کوئی تبدیلی نہیں آرہی اور ےہ تبدیلی کی باتیں کرنے والے جمہوریت دشمن ہیں اور ےہ جمہوریت کو نقصان پہنچانا چاہتے ہیں۔
آج صبح میں جب آفس پہنچاتو بھولا جوس والا میرا منتظر تھا آج وہ خلاف معمول پریشان اور سنجیدہ نظر آرہا تھاجب میں نے وجہ پوچھی تو کہنے لگا کہ صاحب جی !ےہ جمہوریت کسے کہتے ہیں ؟ےہ کیسی ہوتی ہے؟اس کی کتنی اقسام ہیں؟اس میں ہم عوام کو کےا فائدہ ہوتا ہے؟میں نے اسے کہا کہ ہمہ تن گوش ہو کر میری بات سنو کہ جمہوریت کسے کہتے ہیں اور اس کی تعریف کیا ہے؟
لفظ جمہوریت ےونانی زبان کے دو الفاظ

Demosاور krates

سے مل کر بنا ہے جس کے معنی لوگ اور حکومت کے ہیں انگریزی میں اسے

Democracy

کہتے ہیں آسان الفاظ میں جمہوری حکومت کو عوام کی حکومت بھی کہتے ہیں بھولے نے میری بات کاٹتے ہوئے ےہ کہا کہ پاکستان میں کیسی جمہوریت ہے کہ ہم عوام کیسے حکومت میں حصہ لے سکتے ہیںہمیں تو حکومتی نمائندوں سے بھی دور رکھا جاتا ہے اور ان سے ملنے نہیں دےا جاتا،میں نے بھولے کو سمجھاےا کہ جمہوریت کی دو اقسام ہوتی ہیں ایک بالواسطہ جمہوریت اور دوسری بلاواسطہ جمہوریت۔
بالواسطہ جمہوریت میں عوام کی اکثریت اپنے نمائندے منتخب کرکے حکومتی اختےارات کو استعمال کرتی ہے اور جدید رےاستوں میں بالواسطہ جمہوریت رائج ہے، جبکہ بلا واسطہ جمہوریت میں عوام براہ راست حکومت چلاتے ہیں لیکن وہ صرف محدود آبادی تک ہی کامےاب ہے اور پاکستان میں اول الذکر جمہوریت ہے جس میں ہم اپنے منتخب نمائندوں کو ووٹ دے کر کامےاب کرواتے ہیں تاکہ وہ ہمارے مسائل حکومتی سطح پر ڈسکس کر کے حل کریں۔
بھولا میری باتوں سے مطمئن نہیں ہوا اور کہنے لگا کہ موجودہ حکومت میں جمہوریت کی تعریف تو کچھ اور نظر آرہی ہے میں نے پوچھا وہ کیسے؟
تو بھولے نے انتہائی تلخ لہجے میںموجودہ جمہوری حکومت کی تعریف کرتے ہوئے ےہ کہا کہ جس جمہوری دورحکومت میںبم دھماکے اور دہشت گردی ہو جس جمہوری دور میں عوام کا جینا دوبھر ہوجائے،مساجد اور مکاتب تک محفوظ نہ ہوں،ٹارگٹ کلنگ معمول بن جائے،امراءمزید امیر ہوجائیں اور غریب غربت اور ظلم کی چکی میں پستا رہے،آٹے کے اور انصاف کے حصول کے لئے دربدر بھٹکنا پڑے اور پولیس کی جھڑکےاں کھانا پڑیں ،بنےادی سہولےات ارزاں ہوں،چینی ناےاب ہوجائے،گیس اور پٹرول کے بحران ہوں ،سٹریٹ کرائم زےادہ ہوں اور جس میں ہم غریب لٹ رہے ہوں
جس دور میں لٹ جائے فقیروں کی کمائی
اس عہد کے سلطاں سے کچھ بھول ہوئی ہے
میں نے بھولے کو سمجھاےا کہ لولی لنگڑی اور بدترین جمہورےت بھی آمریت سے لاکھ درجے بہتر ہے کیونکہ آمریت میں ایک فرد واحد ہی فیصلے کرتا ہے اور اس کے لامحدود اختےارات ہوتے ہیں وہ اپنی مرضی سے جیسے چاہتا ہے ویسے کرتا ہے جبکہ جمہوری حکومت میں ہمارے ہی منتخب کردہ نمائندے ہوتے ہیں اور ہمیں جواب دہ ہوتے ہیں اگر وہ ہمارے مسائل حل نہیں کریں گے توان کے مقابلے میںہم اگلی بارووٹ کے ذریعے کسی اور کو بھی منتخب کر سکتے ہیںجو ہمارے مسائل حل کیا کرے گا بھولے کو میری بات سمجھ آگئی اور اس نے سر ہلا دےا کہ جمہوریت ہی بہتر ہے۔

 

 
 
 
 
 
 
 
 
 
 
 
 

E-mail: Jawwab@gmail.com

Advertise

Privacy Policy

Guest book

Contact us Feedback Disclaimer Terms of Usage Our Team