موسم کی تبدیلی کے ساتھ ساتھ پاکستان کی سےاست میں بھی کافی ہلچل
دیکھنے میں آرہی ہے پہلے تو ہمیں تبدیلی کا نام سن سن کر چڑ سی ہونے لگ
جاتی تھی کہ ےہ صرف باتیں ہی ہیں کچھ بھی نہیں ہوگاویسے سائیں گیلانی
صاحب نے کہا تھا کہ چاروں بڑے 2013ءتک محفوظ ہیں تو ہم نے سائیں جی کی
بات پراسی وقت ےقین کر لیا تھا کہ کوئی بھی تبدیلی نہیں ہوگی ۔
مولانا فضل الرحمان صاحب نے جب حکومت سے علیحدگی کا اعلان کیا تو ہم
سمجھے کہ مولانا صاحب مذاق کر رہے ہیں کیونکہ مولانا جی ایسے مذاق کرتے
رہتے ہیں اور اپنے ہونے کا ےقین دلاتے رہتے ہیں لیکن جب مولانا صاحب
اپنے موقف پر ڈٹے رہے تو نہ مانتے ہوئے بھی ےہ ماننا پڑا کہ جے۔ےو۔آئی
(ف) واقعی حکومت کو داغ مفارقت دے گئی ہے تو پھر ےہ قےاس آرائیاں بھی
ہونے لگیں کہ اب بلوچستان میں تبدیلی کی ہوا چلے گی اور پیپلز پارٹی کو
بلوچستان کی حکومت سے ہاتھ دھونا پڑیں گے لیکن سائیں گیلانی کی بات سچ
ثابت ہوئی کہ کوئی تبدیلی نہیں ہورہی اور واقعی کچھ نہیں ہوا۔
متحدہ کے حکومت سے الگ ہونے کے فیصلے سے حکومت اکثریت کھو بیٹھی وفاقی
حکومت کو ےقین نہیں آرہا کہ متحدہ بھی ہمیں تنہا چھوڑ جائے گی اب
تبدیلی کے آثار واضح ہونے لگے ایسا لگتا ہے کچھ ہونے والا ہے لیکن
سائیں جی نے کہ دےا کہ نواز شریف جمہوریت کو پٹڑی سے نیچے نہیں اترنے
دیں گے اس وقت عجیب صورتحال بن چکی ہے ایوان کے اندر اور باہر تبدیلی
کے بارے چہ میگوئیاں ہونے لگ گئی ہیں پتا نہیں واقعی کوئی تبدیلی آرہی
ہے ےا کوئی تبدیل ہو رہا ہے ےہ تو آنے والے وقت میں پتا چل جائے گالیکن
اس وقت حکومت گرانے ےا تبدیل کرنے کے مختلف طریقے ہیں ایک تو ےہ کہ
وزیراعظم خود کسی بہانے سے اسمبلی کو تحلیل کر کے دوبارہ انتخابات کا
اعلان کروائیں ےا پھر اپوزیشن جماعتیں وزیراعظم کے خلاف تحریک عدم
اعتماد پیش کریں اور جس کی نمائندگی زےادہ ہو وہ دیگر جماعتوں سے اتحاد
کرکے حکومت بنالے۔
اس وقت چند سوالات ذہن میں آتے ہیں کہ کیا اپوزیشن جماعتیں آپس میں
ایکا کر لیں گی ؟کیا مسلم لیگ (ن)اور مسلم لیگ (ق) میں اتحاد ہوجائے
گا؟کیا مسلم لیگ (ن) اور متحدہ قومی موومنٹ اتنی گرماگرمی کے بعد
اقتدار کے لئے ایک ہوجائیں گی؟سےاسی منظر نامہ تبدیل ہونے والا ہے
سےاسی ملاقاتوں کا سلسلہ جاری ہے جے۔ےو۔آئی (ف) نے مسلم لیگ (ق) کے
رہنماﺅں سے ملاقات کی ہیں اس ملاقات میں جے۔ےو۔آئی اور مسلم لیگ (ق) نے
حقیقی اپوزیشن کا کردار ادا کرنے کاتہےہ کےا ہے اور جے ےو آئی (ف) کا
وزیراعظم کے مستعفی ہونے کا مطالبہ شدت اختےار کرتا جا رہا ہے سائیں
گیلانی جی بھی اپنی ڈوبتی ناﺅ کو بچانے کے لئے میدان میں آ گئے ہیںمسلم
لیگ (ن) اورق لیگ کے قائدین سے رابطوں اور ملاقاتوں کا سلسلہ جاری ہے
اگر حالات کو سامنے رکھا جائے تو ایسے لگ رہا ہے کہ تبدیلی آنے والی ہے
لیکن ہمیں سائیں گیلانی کی باتوں پر ےقین ہے کہ کوئی تبدیلی نہیں آئے
گی۔
فرض کریں اگر تبدیلی آ بھی جاتی ہے تو اس تبدیلی سے پاکستان کی غریب
عوام کیا ریلیف ملے گا؟کیاعوام کے مسائل حل ہوجائیں گے؟کیا ہر کسی کو
روٹی ،کپڑا اور مکان ملنے کا وعدہ سچ ثابت ہو جائے گا؟کیا فوری انصاف
عوام کی دہلیز پر ملے گا؟کیا طبقاتی تفریق مٹ جائے گی ؟کیا غربت کا
خاتمہ ہوجائے گا؟کےا پاکستان کی عوام کا مقدر بھی تبدیل ہو جائے گا؟کیا
اس تبدیلی سے عوام کی حالت بھی تبدیل ہوگی ےا وہ جوں کی توں رہے گی۔ اس
تبدیلی صرف چہرے تبدیل ہوں گے اور کچھ بھی نہیں ہوگا ،ہر کوئی اقتدار
میں آنے کے لئے اپنی باری کا انتظار کر رہا ہے پتا نہیں اب اس تبدیلی
کے بعد اقتدار میں آنے کی باری کس کی ہو گی؟؟؟؟
|