اعوذ             باالله من             الشيطن             الرجيم                بسم الله             الرحمن             الرحيم                الحمد لله              رب             العالمين .             الرحمن             الرحيم . ملك             يوم الدين .             اياك نعبد و             اياك             نستعين .             اهدناالصراط             المستقيم .             صراط الذين             انعمت             عليهم '             غيرالمغضوب             عليهم             ولاالضالين

WWW.URDUPOWER.COM-POWER OF THE TRUTH..E-mail:JAWWAB@GMAIL.COM     Tel:1-514-970-3200 / 0333-832-3200       Fax:1-240-736-4309

                    

 
 
 
 
 
 
 
 
 
 

Telephone:- 

Email:-zamshamalik@gmail.com

کالم نگارذوالفقارعلی ملک کے مرکزی صفحہ پر جانے کے لیے کلک کریں

تاریخ اشاعت:۔10-07-2011

بے ضمیر امتی
کالم۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ذوالفقارعلی ملک
وہ اس کی عزت لوٹنا چاہتے تھے جس پر جھگڑا شروع ہوا اور پھر بات ہاتھا پائی تک جا پہنچی خاتون کے ساتھ موجود دونوں مرد پولیس اہلکاروں سے لڑ پڑے تھے جبکہ ایک پولیس اہلکار نے بڑی سرعت کے ساتھ خاتون پر دست درازی کرتے ہوئے اس کی شلوار کا ناڑہ کھینچ لیا تھا خاتون اس کھلے ناڑے کے ساتھ اپنی عزت بچانے کے لئے بھاگ کھڑی ہوئی تھی اور وہ سب بڑی مشکل سے بھاگ کر قریب موجود محلے میں داخل ہوئے ان میں سے ایک تاجک تھا جسے فارسی آتی تھی اس نے فارسی میں وہاں موجود لوگوں کو اپنی کتھا سنائی کہ کیسے قانون کے محافظوں نے پہلے ان کی جیبوں پر ڈاکہ ڈالا جب وہ خالی ہوگئیں تو اب ان کے ساتھ موجود خواتین کی عزتوں کو خراب کرنا چاہ رہے تھے بے بس لوگ جو خود تو ان کے لئے کچھ نہیں کرسکتے تھے انہوں نے کہا کہ اس سے پہلے کہ وہ پولیس اہلکار یہاں پہنچ جائیں اور ہم تم لوگوں کو بچا نہ سکیں تم لوگ قریب موجو د ایف سی اہلکاروں تک پہنچ جاﺅ وہ یقیناً تمھاری حفاظت کریں گے وہ ان پولیس والوں سے قدرے بہتر ہیں اور چونکہ وہ بھی مسئلہ فورس ہے اس لئے وہ تمھاری حفاظت کرسکتے ہیں ڈوبتے کو تنکے کا سہارا ہوتا ہے وہ سب ایف سی کی چوکی کی طرف روانہ ہوگئے پولیس اہلکار جو ان کی تاک میں تھے ان لوگوں کو ایف سی کی چوکی کی طرف بڑھتے دیکھ کر چونک گئے ‘ہمارا بھانڈا نہ پھوٹ جائے یہ خیال آتے ہی انھوں نے ایف سی کے اہلکاروں کو بتایا کہ یہ لوگ خودکش حملہ آور ہیں انھوں نے جسموں کے ساتھ خودکش جیکٹس باندھ رکھی ہیں اور ہاتھوں میں دستی بم ہیں اور وہ لوگ آتے ہیں پوری چوکی تباہ کردیں گے تم لوگ چوکی خالی کردو اور پوزیشنیں سنبھال لو‘ایف سی والے یہ سنتے ہی ایکشن میں آگئے اور چوکی خالی کرکے پوزیشنیں سنبھال لیں اور پھر جیسے ہی وہ لوگ پاس آئے تاک تاک کر گولیاں ماری گئیں وہ لوگ سمجھ چکے تھے کہ انھیں ایف سی والے خودکش حملہ آور سمجھ رہے ہیں وہ خواتین جو اونچی آواز میں کلمہ اور آیات کا ورد کررہی تھیں نے اپنے جسموں سے قمیضیں ہٹا کر دکھائیں کہ ہم خودکش حملہ آور نہیں نہتے ہیں لیکن ایف سی والوں کی آنکھوں پر بھی پٹی بند چکی تھی وہ گولیاں کھا کر نیچے کر کر تڑپ رہے تھے کہ رعونت سے بھرے پولیس اہلکاروں کی گاڑی ان کے قریب پہنچی اور کچھ فٹ کے فاصلے سے ان پر کئی راﺅنڈز فائر کردیئے گئے ان نہتے مسلمانوں نے قرآن کی تلاوت کرتے غمزدہ انداز میں آسمانوں کی طرف دیکھا یقینا ان کی نظروں اپنی آخری آس لئے پروردگار کی طرف اٹھی ہوں گی کہ یہ کیسی دنیا ہے یہ کیسے لوگ ہیں جو کلمہ تو پڑھتے ہیں لیکن پیروکار رحمان کے نہیں شیطان کے ہیں کیسے لبادے میں لپٹے ہیں یہ داستان مجھے جمال ترکئی نے سنائی جس نے سانحہ خروٹ آباد کی ویڈیو بنائی تھی اور وہاں موجود اہلکاروں نے اسے بھی تشدد کا نشانہ بنایا اس کا کیمرہ توڑ دیا اور پاﺅں میں گولی ماری لیکن مجھے یقین ہے کہ وہ کام جمال ترکئی وہاں خود نہیں کرنے گیا تھا اللہ تعالی نے ان ظالموں کے ظلم کو آشکار کرنا تھا اہلیان پاکستان پر کہ دیکھ تماری اس سرزمین پر کیسا ظلم ہو رہا ہے اور اب اگر میرا عذاب تم پر آتا ہے تو کیا اس کیلئے تم حق بجانب نہیں ہو افسوس اتنے خوفناک مناظر دیکھنے کے باوجود ہمارے لوگوں کے ضمیر نہیں کانپے ان کا احساس مردہ ہوچکا ہے جب اس واقعے پر ٹریونل قائم کیا گیا تو اس کو گمراہ کرنے کی ہر ممکن کوشش کی گئی لیکن اس کے باوجود ٹریبونل نے واقعے کی حقیقی تصویر کے مطابق رپورٹ لکھی ہونا تو یہ چاہیئے تھا کہ ٹریبونل کی رپورٹ کے اوپر ایکشن لیا جاتا متعلقہ اہلکاروں کے خلاف کارروائی ہوتی لیکن یہ پاکستان ہے ظالموں کا پاکستان یہ مظلوموں کا نہیں ہے اسی لئے تحقیقاتی رپورٹ پر بھی ایک کمیٹی بنادی گئی ہے جو ظلم میں شریک اہلکاروں کو سز ا سے بچانے کے پینترے استعمال کرے گی ۔شاباش اے قوم پاکستان سوتی رہو اور تمھاری دھرتی پر ایسے ظالم چلتے پھرتے رہیں گے کیونکہ یہ ہم بے ضمیر لوگوں کا ملک ہے ۔کلمہ نبی ﷺکا جو پڑھتے ہیں اور ہیں مکمل مطلبی بے ضمیر امتی۔
 
 
 

Email to:-

 
 
 
 
 
 

© Copyright 2009-20010 www.urdupower.com All Rights Reserved

Copyright © 2010 urdupower.o.com, All rights reserved