اعوذ             باالله من             الشيطن             الرجيم                بسم الله             الرحمن             الرحيم                الحمد لله              رب             العالمين .             الرحمن             الرحيم . ملك             يوم الدين .             اياك نعبد و             اياك             نستعين .             اهدناالصراط             المستقيم .             صراط الذين             انعمت             عليهم '             غيرالمغضوب             عليهم             ولاالضالين

WWW.URDUPOWER.COM-POWER OF THE TRUTH..E-mail:JAWWAB@GMAIL.COM     Tel:1-514-970-3200 / 0333-832-3200       Fax:1-240-736-4309

                    

 
 
 
 
 
 
 
 
 
 

Telephone:- 

Email:-zamshamalik@gmail.com

کالم نگارذوالفقارعلی ملک کے مرکزی صفحہ پر جانے کے لیے کلک کریں

تاریخ اشاعت:۔13-08-2011

راولپنڈی میں سرعام دعوت گناہ
کالم۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ذوالفقارعلی ملک
صحافتی ذمہ داریوں کی وجہ سے راولپنڈی سے اسلام آباد اور اسلام آباد سے راولپنڈی روزانہ میرا سفر رہتا ہے یکم رمضان سے یہ معمول ہے کہ میں راولپنڈی سے اسلام آباد افطار کے بعد اسلام آباد میں اپنے دفتر واقع بلیو ایریا جاتا ہوں میرا گزر راولپنڈی کی سب سے معروف شاہراہ ” مری روڈ “سے ہوتا ہے یہ طویل سڑک راولپنڈی میں ایک سرے سے دوسرے سرے تک چلی جاتی ہے اور راولپنڈی شہر کا ایک بڑا حصہ اس روڈ کے دائیں بائیں واقع ہے خیر بات ہورہی تھی میرے روز افطار کے بعد براستہ مری روڈ اسلام آباد جانے یکم رمضان کو جب میں مری روڈ پر واقع شمس آباد کے علاقے سے آگے بڑھا تو ایک خاتون جو کہ منہ پر نقاب ڈالے ہوئے تھیں فٹ پاتھ پر کھڑی نظر آئیں وہ بڑے عجیب انداز میں ٹیکسی والے سے اشار کنایوں میں بات میں مصروف تھیں خاتون کا اسٹائل دیکھ کر میری صحافتی رگ پھڑک اٹھی اور میں نے رفتار دھیرے کی اور اس کی حرکات وسکنات کا بغو ر جائزہ لینے لگا اور فوراً ہی جان گیا کہ یہ عورت وہاں گزرنے والوں کو دعوت گنا ہ دینے میں مصروف ہے میں اس دن آگے آفس بڑھ گیا دوسرے دن بھی وہ خاتون اسی مقام پر کھڑی تھی اور گزرنے والوں کو دعوت گنا ہ دینے میں مصروف تھی پانچ رمضان تک وہ اکیلی اس کام میں مصرف ہوتی اور میں روز گزرتے ہوئے اسے دیکھتا تھا چھٹے رمضان کو وہاں اس کے ساتھ ایک اور خاتون کا اضافہ ہوچکا تھا جبکہ اگلے دو دن بعد وہ آٹھ دس خواتین پر مشتمل ایک پورا گروپ بن چکا تھا جو کہ گزرنے والوں کو دعوت گنا ہ دینے میں مصروف تھا میں نے وہاں بالکل نوجوان لڑکے جن کی عمریں بمشکل اٹھارہ سے بائیس سال کے درمیان ہوں گی کو بھی کھڑے دیکھ جن میں طالبعلم بھی تھے یہ کام راولپنڈی شہر کی سب سے مصرف اور مرکزی شاہراہ پر ہورہا ہے اور اس سے بھی بڑی بات یہ کہ یہ کام آئی ایس آئی کے مرکزی دفتر واقع راولپنڈی سے ایک کلومیٹر سے بھی کم فاصلے پر ہورہا ہے اور تھانہ نیو ٹاﺅن راولپنڈی کی حدود میں کیا صرف میں ہی انہیں روز وہاں سے گزرتے ہوئے دیکھتا ہوں گا نہیں بالکل نہیں پولیس کی چیک پوسٹ اس مقام کے انتہائی قریب ہے کیا انتظامیہ کا کوئی شخص بھی اسے نہیں دیکھتا ہو گا یقیناً دیکھتا ہوگا تھانے کے ساتھ تو یقیناً ان کا بھتہ طے ہوگا ورنہ اس طرح مرکزی شاہراہ پر یہ کام کرنا کوئی آسان کام نہیں ہے مجھے پاک فوج کا حساس ترین ادارہ آئی ایس آئی جس کا کام یقیناً یہ نہیں کہ وہ اس طرح کے چھوٹے کاموں کو دیکھے لیکن ان کے اتنے قریب ماہ رمضان کے بابرکت مہینے میں سر عام خواتین اور مردوں کا دعوت گناہ کے لئے آپس میں ریٹ طے کرنا (آپ اسے عورتوں کی لگنے والی ایک چھوٹی منڈی جہاں صرف کچھ گھنٹے یا منٹ گناہ کے ریٹ طے ہوتے ہوں کہہ سکتے ہیں )یہ بات ہمارے پروقار ادارے آئی ایس آئی کا امیج بھی خراب کررہی ہے یقیناً آئی ایس آئی ایک پاور فل ادارہ ہے وہ متعلقہ ایس ایچ او یادیگر انتظامیہ سے بھی باز پرس کرسکتا ہے چاہے اس کے دائرہ کار میں یہ نہ بھی آتا ہو تو اور یہ تو ایک عام شہری بھی کرسکتا ہے لیکن چونکہ انتظامیہ کسی عام شہری کو وقعت نہیں دے گی اس لئے اگر آئی ایس آئی کا کوئی بھی آفیسر بات کرلے تو اس سرعام کام کو روکا جاسکتا ہے جس کا ہونا رمضان المبارک کے بابرکت مہینے کے تقدس کو بھی مجروح کرنا ہے بطور ایک صحافی میں اس کو مختلف فورمز پر اٹھاﺅں گا اور اس کے خلاف بحیثیت ایک انسان اور مسلمان مجھ سے جو ہوسکا وہ میں کروں گا یہی جہاد ہے کہ غلط کام کو روکا جائے ۔
کراچی میں ہلاکتیں دن بدن بڑھتی جارہی ہیں جبکہ اس پر کسی بھی قسم کا کوئی الیکشن نہیں لیاجارہا ہے پیپلز پارٹی کے رکن قومی اسمبلی نبیل گبول جن کا تعلق لیاری سے ہے وہ بھی اپنی حکومت کو چیخ چیخ کر کہہ چکے ہیں کہ کراچی میں وہ ایسے پانچ سو گھر جانتے ہیں جہاں اسلحے کے ڈھیر لگے ہیں خدارا کارروائی کرو لیکن اس کے باوجود کہ نبیل گبول حکومت ہی کے ایم این اے ہیں حکومت ٹس سے مس نہیں ہورہی ہے اور کراچی کے عوام کو مرنے کے لئے کھلا چھو ڑ دیا ہے یہ اس لحاظ سے تاریخ پاکستان کی اب تک کی بد ترین حکومت ہونے کی ایک ایسی مثال بن جائے گی کہ جو تاریخ پر ایک سیاہ دھبہ ہوگا پیپلز پارٹی کو اب وہی لوگ ووٹ ڈالیں گے جن کے ضمیر مرچکے ہیں اور یاد رکھیئے گا ووٹ دینے والے بھی اللہ کے حضور جرم میں اتنے ہی شریک ہوں گے جتنا کہ حکومت میں موجود ظلم کرنے والے لوگ کیونکہ یہ حکم ہے کہ برائی کو ہاتھ سے روک سکتے ہو تو روکو زبان سے بر ا کہہ سکتے ہو تو کہو اور اگر زبان سے نہیں کہہ سکتے تو دل میں برا سمجھو یہ بھی ایمان کا حصہ ہے لیکن افسوس ہم لوگ اتنے ایمان سے بھی گئے معلوم نہیں کل جب اللہ کے حضور حاضری ہوگی تو اس بات کی وضاحت کیسے پیش کرسکیں گے ۔خدارا آئندہ اپنا ووٹ کم از کم ان لوگوں کو دیں جن کے شر سے دوسرے لوگوں کو نقصان پہنچنے کا احتمال نہ ہو ۔
دنیا بھر میں حتی کے ہمارے ہمسایوں ایران اور بھارت میں نئی ریلوے لائنیں بچھائی جارہی ہیں اور ریلوے کا محکمہ دن بدن ترقی کررہا ہے جبکہ یہاں تازہ ترین اطلاع کے مطابق پچاس مزید انجن بند کردیئے گئے ہیں اور وزیر ریلوے بشیر بلور کئی مرتبہ محکمہ ریلوے بند کرنے کا عندیہ دے چکے ہیں ملک انتہائی برق رفتاری کے ساتھ تنزلی کی طرف جارہا ہے اور ہم سب کسی مسیحا کے انتظار میں ہیں کیا وہ مسیحا ہم سب ہی نہیں بن سکتے ۔
 
 
 

Email to:-

 
 
 
 
 
 

© Copyright 2009-20010 www.urdupower.com All Rights Reserved

Copyright © 2010 urdupower.o.com, All rights reserved