آئی جی اسلام آباد نے پولیس افسروں کا واٹس ایپ گروپ بنا دیا

لوکیشن کیا ہے؟ سر ناکے پر ہوں، اچھا، ذرا تصویر تو بھیجو، آئی جی اسلام آباد کی نظر سے کسی افسر کا بچنا اب مشکل ہی نہیں، ناممکن ہو گیا ہے۔

وہ دور گیا جب پولیس افسر گھر بیٹھے وائرلیس پر سب اچھا کی رپورٹ دے دیتا تھا،جو کہہ دیتا ، وہ سچ مان لیاجاتا،کوئی شک گزرتا بھی، تو تصدیق کرنا کون سا آسان تھا بھلا ،مگر اب دور ہے جدید،پولیس افسروں پر نظر رکھنا بھی ہو گیا ہے آساں، آئی جی اسلام آباد نے ٹیکنالوجی کا خوب استعمال کیا ہے۔

وفاقی دارالحکومت کے سب ہی پولیس افسروں کا وٹس ایپ گروپ بنوا دیا، اس میں آئی جی اسلام آباد سے ایس ایچ او تک کے تمام افسران شامل ہیں ، گروپ کے ایڈمن افسرہیں 5ایس پیز جو اپنے سرکلز کے انچارج ہیں۔

اب لگا رہتا ہے ہر دم دھڑکا اور جواب دینا پڑتا ہے کسی بھی معاملے کا فوراً،علاقے میں کون سا جرم ہوا، ایکشن کیا لیا؟سب بتانا پڑتا ہے، موقع پر موجود ہیں تو تصویر بھیجیں ،اگر نہیں ہیں تو جلدی پہنچیں۔

آئی جی اسلام آباد طارق مسعود کے آئیڈیا نے کمال کر دکھایا ہے ، کون پولیس افسر تیز ہے اور کون سست ،واٹس ایپ پر کارکردگی کھل کے سامنے آ رہی ہے،بڑا افسر کہیں کلاس نہ لے لے، چھوٹوں کے سامنے بے عزتی نہ ہو جائے اس خوف نے اب اسلام آباد پولیس کے افسران میں بجلیاں سی بھر دی ہیں۔

ہفتوں کا فائل ورک اب گھنٹوں یا منٹوں میں ہو رہا ہے ،آئی جی کے حکم پر افسران سحر و افطار جوانوں کے ساتھ ناکوں پر کر رہے ہیں اور اس کی تصویر واٹس ایپ کرنا بھی لازم ہے۔

پنھنجي راءِ لکو