اعوذ             باالله من             الشيطن             الرجيم                بسم الله             الرحمن             الرحيم                الحمد لله              رب             العالمين .             الرحمن             الرحيم . ملك             يوم الدين .             اياك نعبد و             اياك             نستعين .             اهدناالصراط             المستقيم .             صراط الذين             انعمت             عليهم '             غيرالمغضوب             عليهم             ولاالضالين

WWW.URDUPOWER.COM-POWER OF THE TRUTH..E-mail:JAWWAB@GMAIL.COM     Tel:1-514-250-3200 / 0333-585-2143       Fax:1-240-736-4309

                    

 خواتین اردو پاور کے لیے اپنی تحریر     اس ای میل ایڈریس پر روانہ کریں

Email:-ceditor@inbox.com.......... Email:-Jawwab@gmail.com

 

پرکشش اور جواں نظر آنے کیلئے

ہونٹوں کي خوبصورتی کے لئے نسخے۔

آپ پرکیساہئیر سٹائل اچھا لگےگا؟

پرفیومز کا استعمال احتیاط کا متقاضی

 
 

فیشل اور چہرے کی خوبصورتی

میک اپ کرنے سے پہلے جلد کی صفائی ضروری ہے اور وہ صفائی آپ کو فیشل سے حاصل ہو سکتی ہے۔ فیشل کا طریقہ درست نہ ہو تو چہرہ خوبصورت ہونے کی بجائے بدصورت بھی ہوسکتا ہے۔ چہرے کےلئے فیشل ضروری ہے اس لئے کہ فیشل چہرے کی خوبصورتی اور اس کی زندگی بڑھاتا ہے بلکہ اگر چہرہ فیشل کے بغیر چالیس سال تک خوبصورت رہ سکتا ہے تو فیشل سے چہرے کی خوبصورتی مزید دس پندرہ سال تک بڑھ جائیگی اور اگر مسلسل دیکھ بھال کی جائے تو بڑھاپے تک چہرے کو خوبصورت اور جھریوں سے پاک رکھا جا سکتا ہے۔ ہم آپ کو یہ بتاتے چلیں کہ فیشل جتنا آسان سمجھا جاتا ہے اس سے کہیں زیادہ مشکل ہے کیونکہ فیشل کا تعلق عمر سے بھی ہے اور فیشل کرانے کی عمر کم از کم 30 سال ہونی چاہیے۔ پھر فیشل کیلئے چہرے کی جلد کو بھی مد نظر رکھا جاتا ہے۔ مثلاً جلد کیسی ہے؟ اس کے علاوہ یہ بھی دیکھا جاتا ہے کہ فیشل کرانے والے کے چہرے پردانے یا کیل مہاسے تو نہیں؟ یا چہرے پر بلیک ہیڈز تو نہیں؟ جلد موٹی ہے یا باریک اور یہ کہ چہرے پر جھریاں تو نہیں؟ وغیرہ وغیرہ۔ یہ سب جاننا اس لئے ضروری ہے کہ چہرے کی کیفیت کے حساب سے فیشل کیا جائے کیونکہ ہر چہرے کیلئے ایک ہی طرح کا فیشل نہیں ہوتا اور مختلف چہروں کیلئے مختلف کلینزنگ ملک، سکن ٹانک، سوتھنگ لوشن اور فیس ماسک ہوتے ہیں۔ اس کے بعد فیشل کرانے والے کاٹمپر یچر اور بلڈ پریشر چیک کیا جاتا ہے۔ اگر ٹمپریچر اور بلڈ پریشر دونوں نارمل ہوں تبھی فیشل کی شروعات کرتے ہیں ورنہ فیشل میں مساج کرنے اور سٹیم دینے سے بلڈ پریشر میں اضافہ ہو سکتا ہے۔ جو نقصان دہ ہے۔ جلد کی نوعیت اور ٹمپریچر و بلڈپریشر چیک کرنے کے بعد جب یہ اطمینان ہو جائے تو اس چہرے پر فیشل ہو سکتا ہے تو سب سے پہلے کلینزنگ ملک سے چہرے کو صاف کر لیں اور اس کے بعد چہرے کو ٹشوپیپر سے صاف کر کے اس پر سکن ٹانک لگائیں۔ پھر چہرے پر مناسب موئسچرائزر سے مساج کریں۔
بھاپ
تقریباً آدھا گھنٹہ مساج کرنے کے بعد چہرے کو ٹشو سے صاف کریں تب سٹیمر سے چہر ے کو بھاپ دیں اگر سٹیمر نہ ہوتو ایک کھلے منہ کی دیکچی میں پانی ابال لیں پھر بھاپ کے اوپر منہ رکھ کر اور ایک بڑے تولیے سے چاروں طرف سے ڈھانپ لیں تاکہ بھاپ باہر نکلنے نہ پائے۔ تقریباً دس سے پندرہ منٹ بھاپ لیں اس کے بعد تولیے سے منہ رگڑ رگڑ کر صاف کریں۔ بھاپ لینے کے فوراً بعد کھلی ہوا میں نہ جائیں۔ اس طرح فائدے کی جگہ نقصان ہو سکتا ہے۔
ماسک
چہرے کی حفاظت اور خوبصورتی کو برقرار رکھنے کیلئے کئی جتن کئے جاتے ہیں۔ خواتین اس معاملے میں بہت حساس ہوتی ہیں۔ چہرے کا معاملہ ہی کچھ ایسا ہے کہ اس کی حفاظت و صفائی ناگزیر ہے۔ اس سلسلے میں بازار میں کریمیں، لوشن اور مختلف آرائشی اشیاءدستیاب ہیں جو افزائش حسن میں معاون ثابت ہوتی ہیں۔ فیشل آج کل کی خواتین کی ضرورت بن گیا ہے۔ فیشل کا ایک اہم حصہ ماسک لگاناہے اس کا استعمال جلد کو ترو تازہ رکھتا ہے۔ چہرہ میں چمک، ملائمت اور رنگت پیدا کرنے کیلئے ہفتے پندرہ دن بعد ماسک لگانا مفید ہے۔ اردو زبان میں ہم اسے چہرے کا لیپ بھی کہہ سکتے ہیں۔ ماسک کے چند نسخے درج ذیل ہیں۔ ان نسخوں کو آزمائیں، یقینا آپ اپنے چہرے میں پہلے سے زیادہ دلکشمی محسوس کریں گے۔
پہلا طریقہ
باداموں کا سفوف ایک چھوٹا پیالہ لے کر اس میں آکسائیڈ آف ہائیڈروجن اس مقدار میں ملائیں کہ وہ محلول کی مانندگاڑھی ہو جائے۔ اسے تیار کرنے کے بعد باریک کپڑا لیں جو چہرے کے برابر ہو۔ اس میں ناک اور آنکھوں کی جگہ سوراخ کر لیں لیکن یہ سوراخ زیادہ بڑے نہیں ہونے چاہئیں۔ اس کپڑے پر محلول کو اچھی طرح پھیلا لیں اب آرام سے لیٹ کر اس کپڑے کو چہرے پر چپکا لیں۔ اپنے قریب کسی برتن میں گرم پانی کا انتظام پہلے سے کر کے رکھیں جس میں فلالین یا اسفنج کا ٹکڑا ہونا چاہیے۔ اسے پانی میں بھگو کرنچوڑ لیں اور چہرے پر رکھ لیں۔ باری باری تمام چہرے پر اس سے سینکائی کریں۔ جب ٹھنڈا ہونے لگے تو پھر اسے پانی میں ڈبو لیں۔ یہ عمل چالیس منٹ تک جاری رکھیں۔ اس کے بعد نیم گرم پانی سے لیپ اتار کر چہرہ دھو لیں۔ چہرہ تولیے سے خوب خشک کریں اور ہلکی سی کریم لگا کر اس کا مساج کر کے ٹھنڈا پانی چہرے پر ڈالیں۔ اب آئینے میں اپنی شکل دیکھیں۔آپ واضح فرق محسوس کریںگے۔
دوسرا طریقہ
خشک جلد کیلئے روغن بادام کا ماسک بہترین ہے۔ پرانے قالین کا چہرے کے برابر ایک ٹکرا لیں اور اسے ناک اور آنکھوں سے کاٹ کرسوراخ بنا لیں۔ بادام روغن گرم کریں اور اسے کپڑے پر اچھی طرح لگا کر چہرے کو پہلے ماسک کی مانند ڈھانپ لیں لیکن تیل اس قدر گرم ہو جس سے آپ کی جلد کو کوئی نقصان پہنچنے کا اندیشہ نہ ہو۔ اس ماسک کو آدھا گھنٹہ چہرے کی جلد پر پیوست رہنے دیں۔ یہ ماسک رات کو لگایاجائے تو بہتر ہے اس کو اتار کر کسی ملائم کپڑے سے تیل صاف کر لیں۔ چہرے کو صبح نیم گرم پانی سے دھو کر صابن سے صاف کریں۔
تیسرا طریقہ
اگر آپ اپنی جلد کی رنگت کو نکھارنا چاہتی ہیں تو آلو کا ماسک لگائیں۔ کچا آلو چھیل کر اسے دو حصوں میں تقسیم کر لیں اور ایک ٹکڑا لے کر اچھی طرح کچل کر پاپیس کر کپڑے پر پھیلا کر چہرے پر لگائیں۔ اسے بھی رات کو ہی استعمال کریں۔ تمام رات میں اس کا عرق جلد میں جذب ہو جائیگا۔ صبح روئی کے پھا ہے کو پانی میں ڈبو کر اس کی مدد سے چہرہ صاف کر لیں۔ اس کے بعد منہ دھولیں۔
شلجم اور گاجریں پانی میں ابال کر انہیں کچل لیجئے اور اس آمیزے کو تمام چہرے پر لگا کر آدھ گھنٹہ تک جذب ہونے دیں۔ وقت پورا ہونے پر دودھ میں بھیگی ہوئی روئی سے چہرے کو صاف کر ڈالئے۔ یہ آپ کے چہرے کو میل سے صاف کر کے رنگ کو نکھار دے گا
چوتھا طریقہ
اگر آپ کی جلد بدرنگ ہو گئی ہے تو لیموں اورزیتون کا روغن مفید ہے۔ ایک لیموں کے عرق میں زیتون کا روغن ایک چمچہ ملائیں اور چہرے کو بھاپ دے کر ایک روئی کی گدی بنا کر گرم پانی میں نچوڑ لیں اور اس لیپ کو چہرے پر لگائیں۔ چہرے اور گردن کو آہستہ آہستہ تھپکی دیں۔ تقریباً بیس منٹ تک لگا رہنے دیں اور پھر خشک روئی سے پونچھ لیں۔ اب ململ میں برف کی ڈلی رکھ کر جلد کی آہستہ آہستہ مالش کریں۔ اگر برف دستیاب نہ ہو توکوئی جلد کسنے والا لوشن استعمال کر سکتی ہیں۔
 

 

Advertise

Privacy Policy

Guest book

Contact us Feedback Disclaimer Terms of Usage Our Team