کیا آپ بہت زیادہ ایس ایم ایس کرنے کے عادی ہیں؟

کیا آپ بہت زیادہ پیغامات بھیجنے کے عادی ہیں؟ اگر ہاں تو یہ عادت دماغ کے لیے تباہ کن ثابت ہوتی ہے۔

یہ دعویٰ امریکا میں ہونے والی ایک تحقیق میں سامنے آیا۔

مایو کلینک کی تحقیق کے مطابق ایس ایم ایس یا دیگر پیغامات بھیجنے کی عادت دماغی لہروں کے انداز کو بدل دیتی ہے اور ایسا ردہم تشکیل دیتی ہے جو پہلے کبھی دیکھنے میں نہیں آیا۔

تحقیق مین بتایا گیا ہے کہ ایسا چھوٹی اسکرین پر زیادہ وقت گھورنے کے نتیجے میں ہوتا ہے کیونکہ ان پر کام کے لیے زیادہ توجہ کی ضرورت ہوتی ہے ۔

اس تحقیق کے دوران محققین نے 129 مریضوں کی دماغی لہروں کا جائزہ لیا جو کسی بھی قسم کی دماغی بیماری کے شکار نہیں تھے۔

محققین نے 16 ماہ تک دماغی لہروں کا جائزہ لیا اور معلوم ہوا کہ جو لوگ فون پر بہت زیادہ پیغامات بھیجنے کے عادی تھے ان کی دماغی لہروں کا انداز بالکل مختلف تھا۔

اس تجربے کے دوران لوگوں سے تحریری پیغامات بھیجنے کے ساتھ ساتھ آڈیو فون اور انگلیاں بجانے سمیت دیگر سرگرمیوں کرنے کا کہا گیا، جن میں سے صرف پیغامات بھیجنے کی عادت دماغی ردہم میں تبدیلی کا باعث ثابت ہوئی۔

تحقیق کے مطابق اس کی ممکنہ وجہ یہ ہے کہ برقی مصنوعات کا استعمال بہت زیادہ توجہ کا طلبگار ہوتا ہے جس کے نتیجے میں دماغ کا توجہ یا جذبات والا حصہ متاثر ہوتا ہے۔

تحقیقی ٹیم کے مطابق دماغ اور ڈیوائز کا یہ تال میل کافی تبدیلیوں کا باعث بنتا ہے اور یہ ممکنہ طور پر مختلف مسائل کا باعث بھی بن سکتا ہے۔

تاہم ان کا کہنا تھا کہ اس حوالے مزید تحقیق کی ضرورت ہے۔

پنھنجي راءِ لکو