چین میں جنگل سے تنہا راستہ نکالنے والا معذورشخص

بیجنگ(آن لائن نیوزاردو پاور) چین کے 76 سالہ زینگ جائی وین مکمل طور پر سماعت سے محروم ہیں لیکن اپنے ہاتھوں اور بلند حوصلے سے تن تنہا جنگلات اور گاؤں سے مرکزی سڑک تک جانے والے راستے بنا رہے ہیں۔
سال 2012 سے زینگ جائی وین چین کے مشہور شہر چانگ قنگ کے قریب واقع فیولنگ فوریسٹ پارک میں راستہ بنانے کا سامان لے جا رہے ہیں، زینگ اپنی تمام تر پیرانہ سالی اور معذوری کے باوجود سینکڑوں میٹر طویل راستہ بنا چکے ہیں، یہ راستہ پہاڑ کے دامن سے لے کر بلندی پر موجود ایک الگ تھلگ گاؤں کو جوڑتا ہوا ایک بڑی شاہراہ تک جاتا ہے۔ اور اب وہ گاؤں کے آبی ذخیرے تک پہنچنے کے لئے ایک اور راستہ تعمیر کر رہے ہیں۔
زینگ کا تعلق بھی اسی گاؤں سے ہے اور بڑے شہر میں کاروبار کرنے کے باوجود بھی وہ اسے نہیں بھولے۔ جب انہیں معلوم ہوا کہ دیہاتی بچوں کو خطرناک ڈھلوانوں سے اسکول پہنچنا پڑتا ہے تو انہوں نے ان کے لیے راستہ بنانے کا فیصلہ کیا اور 5 سال تک اس پر محنت کرتے رہے۔ اس کے لیے وہ روزانہ ایک بس سے چونگ قنگ تک آتے اور فیولنگ فاریسٹ پارک سے گاؤں تک راستہ تعمیر کرتے۔

زینگ نے سارا خرچ اپنی جیب سے ادا کیا ہے اور اب تک سینکڑوں میٹر طویل راستہ بنا چکے ہیں جہاں سے اب بچے بہت آرام سے اسکول تک پہنچتے ہیں۔ ڈھلوان والے علاقوں پر باہمت بزرگ نے لکڑی کے تختے لگا کر اسے ہموار کیا اور نشیب کو کم کیا۔ اس کے علاوہ انہوں نے کئی مقامات پر بیٹھنے کی کرسیاں لگائی ہیں اور بارش سے بچاؤ کی جھونپڑیاں بھی تعمیر کی ہیں۔

زینگ کی بیگم وینگ لینینگ بھی دونوں آنکھوں سے نابینا ہیں لیکن اس مشن میں وہ بھی اپنے شوہر کے ساتھ ہیں اور ان کے لیے کھانا لے کر چلتی ہیں۔ زینگ اپنے کام کے دوران اہلیہ کا بہت خیال رکھتے ہیں۔ اس فلاحی کام کے دوران زینگ کو بہت مشکل پیش آئی اور ایک مرتبہ ان کے پیر پر بھاری پتھر گر گیا اور ٹانگ پر شدید فریکچر آگیا۔

پنھنجي راءِ لکو