انڈونیشیا میں 16 سالہ عاشق نے 71 سالہ محبوبہ سے بیاہ رچا لیا

سماٹرا(آن لائن نیوزاردو پاور) انڈونیشیا میں 16 سالہ لڑکا نہ صرف اپنے سے 4 گنا بڑی عمر کی خاتون کی محبت میں گرفتار ہوا بلکہ اس نے اپنی محبت کو سچ ثابت کرنے کے لئے 71 سالہ خاتون کو شریک حیات بھی بنا لیا۔
یہ غیر معمولی شادی حال ہی میں انڈونیشیا کے جنوبی جزیرے سماٹرا میں اس وقت انجام پائی جہاں 16 سالہ سلامت ریادی اپنی 71 سالہ محبوبہ روحیا کو دلہن بنا کر گھر لے آیا۔
شادی شدہ جوڑے کا کہنا ہے کہ دونوں ایک دوسرے سے بے انتہا محبت کرتے ہیں اور انہوں نے اپنے خاندانوں پر دباؤ ڈالا کہ شادی سے انکار کی صورت میں وہ دونوں اپنی زندگی کا خاتمہ کرلیں گے۔

یہ نہیں معلوم کہ سلامت اور روحیا میں محبت کب پروان چڑھی لیکن اتنا ضرور پتا چلا ہے کہ ان دونوں کی شادی اسی ہفتے سماٹرا کے گاؤں کرن گڑھ میں گاؤں کے سردار کے گھر انجام پائی۔ اگرچہ اس متنازع شادی کے مہمانوں کی تعداد محدود تھی لیکن خبر ملتے ہی عوام کا ہجوم امنڈ آیا اور سینکڑوں بِن بلائے مہمان بھی اس پریمی جوڑے کو دیکھنے چلے آئے۔

دولہے اور دلہن کی عمر میں 55 سال کا فرق ہے لیکن اس کے باوجود سلامت نے منت سماجت کے بعد اپنے والدین کو منا لیا اور وہ اس کی شادی میں شریک بھی ہوئے جبکہ روحیا کی اس سے قبل دو شادیاں ہو چکی تھیں اور اس کا ایک 19 سالہ بیٹا اور 75 سالہ بھائی ہے جو اس کے واحد قریبی رشتے دار ہیں اور دونوں اس شادی پر ناراض ہیں۔
سلامت نے روحیا سے شادی کی درخواست اس کے بیٹے سے کی جو پہلے تو حیران رہ گیا لیکن بعد میں اس نے سلامت کا پیغام گاؤں کے مکھیا (چوہدری) کو پہنچایا جہاں سے حیرت انگیز طور پر اسے شادی کی اجازت تو مل گئی لیکن شرط یہ رکھی گئی کہ لڑکے کے والدین بھی اس پر راضی ہوں۔

اس غیر معمولی شادی کی تصاویر اور ویڈیوز سوشل میڈیا پر تیزی سے وائرل ہو رہی ہیں اور عوام اس پر یقین نہیں کر پا رہے تاہم اب کئی حوالوں سے تصدیق ہو چکی ہے کہ یہ شادی حقیقت میں انجام پائی ہے۔ سلامت نے روحیا کو حق مہر میں 15 ڈالر یعنی پاکستانی 1500 روپے ادا کئے ہیں۔

پنھنجي راءِ لکو