پاکستان کی مدد کےبغیرخطے میں مفادات حاصل نہیں کئے جاسکتے، امریکی پروفیسر

تفصیلات کے مطابق ڈونلڈ ٹرمپ کے مسلسل نا معقول فیصلوں کے باعث امریکا میں اپنے صدر کے خلاف آوازیں اٹھنے والی آوازیں بڑھنے لگیں، پاکستان کے خلاف حالیہ اقدامات پر جارج میسن یونیورسٹی میں امیگریشن ریسرچ کے ڈائریکٹر کا کہنا ہے کہ صدرٹرمپ نے جنوبی ایشیا میں پاکستان کے ساتھ اہم پارٹنرشپ کونقصان پہنچایا۔
امریکی صدر کے لاابالی پن پر پروفیسر جیمز نے کہا صدرٹرمپ کو اپنے خیالات کا اظہارکرتے ہوئے دوسروں کی پرواہ نہیں ہوتی۔
امریکی یونی ورسٹی کے پروفیسر نے مزید کہا کہ صدرٹرمپ کا رویہ کسی طورپربھی سفارتی نہیں، سفارتی تعلقات کو ٹوئٹر پر چلانا سفارتی آداب کیخلاف ہے
پروفیسر جیمز وٹ کا کہنا تھا کہ صدر ٹرمپ کو اپنا رویہ اور زبان محتاط انداز میں استعمال کرنی چاہیے ، پاک امریکہ کشیدہ تعلقات کسی کےمفادمیں نہیں،پاکستان کی مدد کےبغیرخطے میں مفادات حاصل نہیں کئے جاسکتے۔
یاد رہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے پاکستان کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا تھا کہ امریکا نے گزشتہ15سال میں33ارب ڈالرز پاکستان کو دے کر بے وقوفی کی، پاکستان امریکہ کو ہمیشہ دھوکہ دیتا آیا ہے، پاکستان نے امداد کے بدلے امریکہ کو بے وقوف بنانے کے بجائے کچھ نہیں کیا۔

پنھنجي راءِ لکو