روس کا برطانیہ کے 23 سفارت کاروں کو ملک بدر کرنے کا اعلان

روسی وزارت خارجہ نے ماسکو میں برطانوی سفیر کو دفتر خارجہ طلب کر کے برطانیہ کی جانب سے روس پر لگائے گئے الزامات کے خلاف احتجاج کیا۔ بعدازاں روسی وزارت خارجہ نے تئیس برطانوی سفارتکاروں کو ملک بدر کرنے اور ماسکو میں برٹش کونسل بند کرنے کا اعلان کردیا۔
دونوں ممالک کی جانب سے سفارتی تعلقات ختم کرنے کے یہ اقدامات برطانوی شہر سالسبری میں سابق روسی جاسوس سرگئی اسکریپال پر زہریلے کمیکل کے ذرئعے ہونے والے حملے کے بعد اٹھائے گئے ہیں۔
وزارت خارجہ کا کہنا ہے کہ برطانوی قونصلیٹ اور برطانیہ کی عالمی تنظیم برائے ثقافتی تعلقات کی تمام سرگرمیوں پر پابندی لگادی گئی ہے اور سینیٹ پیٹرزبرگ میں موجود برطانوی قونصلیٹ کو دوبارہ کھولنے کا کوئی منصوبہ نہیں ہے۔
روسی وزارت خارجہ نے خبردار کیا ہے کہ اگر برطانیہ کی حکومت کی جانب سے روس کے خلاف مزید کوئی اقدام کیا گیا تو روسی حکومت اس کے جواب میں مزید اقدام کرے گی۔
سفارت کاروں کی ملک بدری کا اعلان کرنے سے پہلے روس میں تعینات برطانوی سفارت کار کو بات چیت کے لیے وزارت خارجہ کے دفتر طلب کیا گیا تھا جہاں انہیں روس کی جانب سے برطانوی حکومت کے خلاف کی گئی جوابی کارروائی کا بتایا گیا۔
دفتر خارجہ سے واپسی پر برطانوی سفیر بریسٹو نے کہا کہ یہ تنازعات برطانیہ میں دو لوگوں پر کیمیائی ہتھیار کے ذرئعے قانلانہ حملے کی وضاحت نہ دینے کا نتیجہ ہے، اور عالمی کیمیکل ہتھیاروں کے ایکٹ کے خلاف ہے۔

پنھنجي راءِ لکو