’’روزمیری‘‘ کی خوشبو بچوں کی یادداشت کیلیے بہتر

لندن(آن لائن نیوزاردو پاور) وہ طالب علم جن کی یادداشت خراب ہے اگر وہ روزانہ تھوڑی دیر کے لیے ’’روزمیری‘‘ کہلانے والے پودے کی خوشبو سونگھ لیا کریں تو ان کی یادداشت بہتر ہوجائے گی۔
یہ اس تحقیق کا خلاصہ ہے جو نارتھمبریا یونیورسٹی، برطانیہ میں گزشتہ دنوں کی گئی ہے اور اس کے نتائج ’’برٹش سائیکولاجیکل سوسائٹی‘‘ کے سالانہ اجلاس میں پیش کیے جاچکے ہیں۔
10 سے 11 سال کے 40 بچوں پر کیے گئے اس مطالعے میں ماہرین نے دیکھا کہ جن بچوں کو روزمیری کی خوشبو والے کمروں میں 10 منٹ تک بٹھانے کے بعد ان کی یادداشت جانچی گئی تو انہوں نے بہتر کارکردگی کا مظاہرہ کیا۔ لیکن جب ان ہی بچوں کو 10 منٹ تک ایسے کمروں میں بٹھایا گیا جہاں کوئی خوشبو نہیں تھی اور پھر ان کی یادداشت کا امتحان لیا گیا تو وہ اتنی اچھی کارکردگی نہیں دکھا سکے۔

یاد رہے کہ روزمیری ایک سدا بہار پودا ہے جسے اردو میں ’’اکلیل کوہستانی‘‘ بھی کہا جاتا ہے۔ یہ قدیم زمانے سے بڑی عمر کے لوگوں میں بہتر یادداشت کا ضامن سمجھا جاتا ہے جس کا استعمال قدیم یونان تک میں اسی غرض سے کیا جاتا تھا۔

طبّی مطالعات میں بالغ افراد کی یادداشت پر روزمیری کی خوشبو کے مفید اثرات ثابت ہوچکے ہیں لیکن اب تک یہ معلوم نہیں ہوسکا تھا کہ بچوں کی یادداشت پر بھی روزمیری کے یہی فائدہ مند اثرات مرتب ہوتے ہیں یا نہیں۔ اب نارتھمبریا یونیورسٹی میں کیے گئے محدود مطالعے نے یہ بات بھی ثابت کردی ہے تاہم اس کی مزید تصدیق کے لیے زیادہ بڑی تعداد میں بچوں پر یہی مطالعہ دوہرانا ضروری ہوگا۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ روزمیری کے پودے سے اٹھنے والی مخصوص خوشبو کے علاوہ روزمیری سے حاصل کیے گئے خالص تیل کی خوشبو بھی یادداشت پر یکساں اثرات ڈالتی ہے یعنی اگر روزمیری یا اکلیل کوہستانی کا پودا دستیاب نہ ہوسکے تو اس کا تیل (عطر) بھی یادداشت کےلیے مفید ثابت ہوتا ہے۔ وہ کیا چیز ہے جس کی بناء پر روزمیری کی خوشبو ہماری یادداشت بہتر بناتی ہے؟ فی الحال اس سوال کا کوئی حتمی جواب ہمارے پاس موجود نہیں لیکن یادداشت پر روزمیری کے مفید اثرات ضرور طے شدہ حقیقت کا درجہ رکھتے ہیں۔

پنھنجي راءِ لکو