زندگي ہے ميري کہ ہے دشت ويراں کوئي
اک قصہ محبت ہوں نہيں جس کا عنواں کوئي
اس ڈر سے کبھي کوئي ميرے ساتھ نہ چلا
ديکھ لے نہ ساحل پہ قدموں کے نشاں کوئي
اپنے ليے ديکھي ہے کسي کي آنکھوں ميں تڑپ
شب بھر کا مکيں سہي آيا تو مہاں کوئي
وہ شخص ميري ذات ميں کچھ اس طرح تھا اترا
خوش گلو آواز ہو اور پڑھے قرآں کوئي
ہر شخص کو ميں نے ديکھا ہے محبتوں کے ديار پر
مجھ کو اجڑا ديکھ کر کيوں ہوتا ہے حيراں کوئي
گرتے ہوئے آنسوئوں نے پوچھا جب قصور اپنا
باقي رہا ہي نہيں ميرے دل ميں ارماں کوئي
خزاں کے پتوں کي طرح جڑتے ہيں خواب ميرے
عارش زندگي ہے ميرے کہ ہے امتحاں کوئي
بادل ہيں کہ خواب ہيں جو تم ديکھ رہے ہو
پاگل يہ عذاب ہيں جو تم ديکھ رہے ہو
دو آئينے سي آنکھوں ميں وہ مسکراتے چہرے
دلدل ہيں يہ سراب ہيں جو تم ديکھ رہے ہو
آنسوئوں کا موسم آيا تو دھل جائيں گئے يہ سارے
کاجل سے لکھي کتاب ہيں جو تم ديکھ رہے ہو
سچي چاہت دل ميں اور ايسي ہي اميد ہے
مخمل سے بنے خواب ہيں جو تم ديکھ رہے ہو
ہر چمکتي چيز ميري جاں سونا نہيں ہوتي
ڈل ميں جھلکتے مہتاب ہيں جو تم ديکھ رہے ہو
عارش يوں تھکے ہوئے جو کہتے ہو بہت کرليا سفر ميں
منزل کے پہلے باب ہيں جو تم ديکھ رہے ہو
|