ايک دن وہ تھا جب پہروں تم پاس ہمارے رہتے تھے
اور ايک يہ دن ہے جب تم نظر کرا کے جاتے ہو
ايک وہ دن تھا جب جاں ورا کے تم خاموش رہتے تھے
اور ايک يہ دن ہے جب چہرہ دکھا کر تم کتنا جتاتے ہو
ايک وہ دن تھا جب کالج ميں تم ديکھ کر ٹہر جاتے تھے
اور ايک يہ دن ہے کب سے ہيں ٹہرے تم نہيں آتے ہو
اس ايک دن اور اس دن ميں کتنا رنگ الگ سا ہے
دن تو ويسے کے ويسے ہيں پرتم بتائوں کيوں بدل گئے
کيا محبت سے اکتائے ہو يا ہم سے جي بھر گيا
اب بھي ہيں ہم ويسے ديوانے پر تم بتائو کيوں بدل گئے
ايک وہ دن تھا کہ انکھيں تمہاري خواب ہمارے رکھتيں تھيں
اور ايک يہ دن ہے کہ تم نے آنکھيں ہي کس کے نام کيں
ايک وہ دن تھا جب زلفوں کے سائے ميں صرف ہم رہا کرتے تھے
اور ايک يہ دن ہے کہ تم نے يہ عنايت عام کي
ايک وہ دن تھا کہ صرف غزلين وصل کي لکھتے تھے
اور ايک دن يہ ہے قلم پکڑتے آنسو سلام کرتے ہيں
ايک وہ دن تھا کہ ہاتھوں سے پاني ہميں پلاتي تھي
اور ايک يہ دن ہے ہميں ديکھ کر گھڑا ہي توڑ ديتے ہو
ايک وہ دن تھا کہ تم سے باتيں کرتے وقت کا پتہ نہ چلتا تھا
اور ايک يہ دن ہے سوچتے يوں بے سبسب۔۔۔۔۔۔۔کيو لکھتے ہيں
|