اعوذ             باالله من             الشيطن             الرجيم                بسم الله             الرحمن             الرحيم                الحمد لله              رب             العالمين .             الرحمن             الرحيم . ملك             يوم الدين .             اياك نعبد و             اياك             نستعين .             اهدناالصراط             المستقيم .             صراط الذين             انعمت             عليهم '             غيرالمغضوب             عليهم             ولاالضالين

WWW.URDUPOWER.COM-POWER OF THE TRUTH..E-mail:JAWWAB@GMAIL.COM     Tel:1-514-970-3200 / 0333-832-3200       Fax:1-240-736-4309

                    

 
ایڈیٹر کی ڈاک
ڈاکٹرز کارنر
 
 
 
 
 
 
 
 
 
 
 

Telephone:- 1-514-970-3200

Email:-jawwab@gmail.com

 

نفلی نمازیں

نماز چاشت
نماز چاشت کے بارے میں تفصیل سے پڑھیں۔
نماز اوابین
نماز اوابین کے بارے میں تفصیل سے پڑھیں۔
تہجد
نماز تہجد کے بارے میں تفصیل سے پڑھیں۔

صلواتھ تسبیح

صلواتھ تسبیح کے بارے میں تفصیل سے پڑھیں۔

نماز اشراق

صلوتھ حاجات کے بارے میں تفصیل سے پڑھیں۔

نماز توبہ

نماز توبہ کے بارے میں تفصیل سے پڑھیں۔

نماز کسوف

نماز اشراق کے بارے میں تفصیل سے پڑھیں۔

نماز خسوف

نماز خسوف کے بارے میں تفصیل سے پڑھیں۔

صلواتھ حاجات

اگر کوئی مشکل پیش آئے کوئی بیمار ہو یا کوئی بھی جائز حاجت ہو تو چاہئے کہ نماز حاجت پڑھے، حضرت عثمان بن حنیف سے مروی ہے کہ یہ نماز حضور نے ایک نابینا صحابی کو تعلیم فرمائی تھی جب انہوں نے یہ نماز پڑھی تو پڑھتے ہی انکی بینائی آگئی۔
ترمذی۔طبرانی۔ابن ماجہ۔
حضرت علی رضی اللہ تعالی عنہ سے مروی ہے آپ فرماتے ہیں کہ میں ایک درد میں مبتلا ہوا تو حضور کی خدمت میں حاضر ہوا، آپ نے مجھے اپنی جگہ پر کھڑا کیا اور خود نماز پڑھنے لہے اور مجھ پر اپنے کپڑے کا ایک کنارہ ڈال دیا، اس کے بعد فرمایا، اے ابو طالب کے بیٹے تو نے مرض سے شفا پائی، اب تجھےکوئی خوف نہیں، میں نے جو کچھ اللہ سے مانگا اسی جیسا تمہارے لئیے بھی مانگا اور جو کچھ میں نے اللہ سے مانگا وہ اس نے مجھے دے دیا ہے، مگر بے شک مجھ سے کہہ دیا گیا ہے کہ تیرے بعد کوئی نبی نا آئے گا، حضرت علی فرماتے ہیں اس کے بعد گویا مجھے وہ مرض ہی نہیں رہا۔
طبرانی۔
حضرت انس بن مالک رضی اللہ تعالی عنہ فرماتے ہیں کہ حضور نبی کریم علیہ الصلوتھ والسلام کے صحابہ کرام میں سے ایک صہابی جن کی کنیت ابو معلو تھی اور وہ اپنے اور دوسروں کے مال کی تجارت کیا کرتے تھے، وہ حج بھی کرتے تھے اور پرہیزگار تھے، چنانچہ یہ ایک مرتبہ نکلے ان کو ایک چور ہتھیاروں سے لیس ملا اس چور نے کہا اپنا سامان یہیں ڈال دے میں تجھے قتل کرنے والا ہو، انہوں نے کہا کہ مال یہ ہے جو چاہے سو کر، اس نے کہا میں توتمہار خون ہی کروں گا، انہوں نے کہا کہ پھر تو مجھے اتنی مہلت دے کہ میں نماز پڑھ لو، چور نے کہا جتنی نماز چاہے پڑھ لے، چنانچہ انہوں نے وضو کیا پھر نماز پڑھی اور اسکے بعدیہ دعا مانگی۔
اے بہت زیادہ دوست رکھنے والے اے عرش بزرگ کے مالک، اے ہر اس چیز کو کر گزرنے والے جس کا ارادہ کرتا ہے تجھ سے میں تیری ایسی عزت کا واسطہ دے کر سوال کرتا ہو، جس کا قصد نہیں کیا جاسکتا اور تیرے ایسے ملک کا واسطہ دے کر سوال کرتا ہو، جس کا مقابلہ نہیں کیا جاسکتا اور تیرے ایسے نور کا واسطہ دے کر سوال کرتا ہو جس نے عرش کے گوشے گوشے کو بھر رکھا ہے، اس بات کا سوال کرتا ہوں اس چور کی شرارت سے تو میرے لئے کافی ہوجا، اے مدد کرنے والے، میری فریاد رسی کر۔
یہ کلمات تین مرتبہ کہے اسی اثنا میں انہوں نے دیکھا کہ ایک شہسوار اپنےہاتھ میں نیزہ لئے ہوئے ہے جس کو چور کے سر کی طرف دونوں کانوں کے درمیان مارنےکیلئے اٹھائے ہوئے ہے، چنانچہ اس نے چور کو ہ چھوٹا نیزہ مارا اور اس کو قتل کردیا، اس کے بعد وہ سوار اس تاجر کی طرف متوجہ ہو تو تاجر نے کہا تو کون ہے؟ بے شک اللہ تعالی نے تیرے ذریعئے میری امداد کی ہے۔

سوار نے کہا میں چوتھے آسمان کے فرشتوں میں سے ایک فرشتہ ہو جب تو نے دعا مانگی تھی تو میں آسمان کے درواے کی کھڑکھڑا ہٹ سنی، پھر تو نے دوسری مرتبہ دعا مانگی تو میں نے آسمان کے بسنے والوں میں ایک شور سنا پھر جب تو نے تیسری مرتبہ دعا مانگی تو کہا گیا کہ ایک مصیبت زدہ نے دعا مانگی ہے تو میں نے اللہ تعالی سے سوال کیا کہ مجھے اس چور کے قتل کا والی بنادے، اس کے بعد اس نے کہا بشارت حاصل کرو اور جان لو کہ جس شخص نے وضو کیا اور چار رکعت نماز پڑھی اور اسی دعا کے ساتھ دعا مانگی اس کی دعا قبول کی جائے گی، مصیبت زدہ ہو یا غیر مصیبت زدہ۔
ابن ابی الدنیا۔
حضرت حذیف سے مروی ہے کہ حضور نبی کریم کو جب کوئی مشکل کام درپیش ہوتا تو اللہ تعالی کے حضور دو رکعت یا چار رکعت پڑھتے اور دعاکرتے۔
ابودائود۔
حضور سرورکائنات کا ارشاد ہے کہ جب کسی کو اللہ تعالی سے یا کسی بندے سے کوئی حاجت ہوتو خوب اچھی طرح وضو کرے پھر دو رکعت نماز پڑھے کر اللہ تعالی کی حمد و ثنا کرے اور نبی پاک پر درود بھیجے اور یوں دعا مانگے۔
اللہ کے سوا کوئی معبود نہیں وہ بڑا ہی بردبار اور بہت ہی کرم فرمانے والا ہے، پاک و برتر ہے، اللہ عرش عظیم کا مالک، شکر و تعریف اللہ ہی کیلئے ہے جو سارے جہانوں کا پروردگار ہے، اے اللہ میں تجھ سے ان چیزوں کی بھیک مانگتا ہوں جو تیری رحمت کو واجب کرنے والی اور تیری مغفرت کو لازم کرنے والی ہیں، ہر بھلائی میں حصہ اور ہر گناہ سے سلامتی چاہتا ہو، اے اللہ تو میرا کوئی گناہ بخشے بغیر اور کوئی دکھ اور غم دور کئیے بغیر چھوڑ اور میری کوئی حاجت جو تیرے نزدیک پسندیدہ ہو پوری کئیے بغیر نہ رہنے دے، اے رحم کرنے والوں میں سب سے زیادہ رحم کرنے والئے۔
ترمذی۔اب ماجہ۔
اگر کسی کی کوئی ایسی حاجت ہو جو کسی طرح پوری نہ ہوتی ہو تو اسے چاہئیے کہ وہ عمدہ صاف ستھرے کپڑے پہن کر خوب اچھی طرح وضو کرے، پھر دو رکعت یا چار رکعت نفل نماز پڑھے، ہر رکعت میں سورہ فاتحہ کے بعد جو بھی سورتھ اچھی طرح یاد ہو وہ پڑھے اور سلام پھیرنے کے بعد نہایت توجہ یکسوئی کے ساتھ اکیس مرتبہ درود پاک پڑھے پھر یہ دعا کرے۔
ترجمہ:
اے اللہ میں تجھ سے سوال کرتا ہوں، اور توسل کرتا ہوں اور تیری طرف متوجہ ہوں تیرے نبی محمد صلی اللہ علیہ وسلم کے ذریعہ سے جو نبی رحمت ہیں، یارسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم میں حضور کے ذریعہ سے اپنے رب کی طرف اس حاجت کے بارے میں متوجہ ہوتا ہوں تاکہ میری حاجت پوری ہو، اے اللہ آپ صلی اللہ تعالی علیہ وسلم کی شفاعت میرے حق میں قبول فرما۔
انشا اللہ تعالی جو بھی حاجت ہوگی وہ جلد پوری ہوگی۔

 
فرض نمازوں کے بعد نفلی نمازروں کو پڑھنے کی بہت زیادہ فضیلت اور اجر و ثواب ہے، نوافل کے ذریعہ اللہ تعالی کی قربت حاصل ہوتی ہے، اللہ تعالی اس بندے پر اپنا خصوصی کرم و فضل نازل کرتا ہے، چنانچہ ایک حدیث پاک میں آتا ہے۔
حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ تعالی عنہ فرماتے ہیں کہ حضور نے ارشاد فرمایا کہ اللہ تعالی فرماتا ہے۔
میرا بندہ جن اعمال سے میرا قرب حاصل کرتا ہے، ان میں سب زیادہ محبوب مجھ کو وہ اعمال ہیں جن کو میں نے اس کے اوپر فرض کیا اور میرا بندہ برابر نفلوں کے ذریعہ مجھ سے قریب ہوتا رہتا ہے، یہاں تک کہ وہ میرا محبوب بن جاتا ہے، اور جب میرا محبوب بن جاتا ہے تو میں اس کا کان بن جاتا ہوں جس سے وہ سنتا ہے، اور اس کی آنکھ جس سے وہ دیکھتا اور میں اس کا ہاتھ بن جاتا ہوں جس سے وہ پکڑتا ہے اور میں اس کا پائوں بن جاتا ہوں۔
بخاری شریف
بلاشبہ مجھ سے بالشت بھر قریب ہوتا ہے میں اس سے ایک ہاتھ قریب ہوتا ہوں اور جو میری طرف ایک ہاتھ بڑھتا ہے میں اس کے طرف دو ہاتھ بڑھتا ہوں اور جو میرے پاس پیدل چل کر آتا ہے میں اس کی طرف دوڑ کر جاتا ہوں۔
مسلم شریف
حضور اکرم نے فرمایا فرض نمازوں کے ساتھ ساتھ رات اور دن کے مختلف اوقات میں نفلی نمازوں کی ادائیگی فرمائی، اکثر نفلی نمازیں تو آپ نے باقاعدہ پابندی سے پڑھی اور خصوصیت کے ساتھ نوافل کی فضیلت بیان کرتے ہوئے صحابہ کرام اور اپنے اہل بیت اطہار کو بھی نوفل اداکرنے کی ترغیب دیا کرتے تھے۔
ایک حدیث پاک میں آیا ام المومینین حضرت ام حبیبہ رضی اللہ تعالی عنہ سے مروی ہے کہ حضور نبی کریم نے ارشاد فرمایا کہ جو مسلمان اللہ تعالی کیلے ہر روز فرض نماز کے علاوہ تطوع نفل کی بارہ رکعتیں پڑھے، اللہ تعالی اس کیلئے جنت میں ایک مکان بنائے گا، چار ظہر سے پہلے اور دو ظہر کے بعد اور دو مغرب کے بعد اور دو عشا کے بعد اور دو نماز فجر سے قبل۔
مسلم۔ابودائود۔ترمذی۔نسائی۔

اس حدیث پاک سے معلوم ہوتا ہے کہ حضور سرکار مدینہ نے فرض نمازوں کے علاوہ جن نوافل کی پابندی فرمائی وہ ہمارے لئیے سنت مطہر ہیں اور حضور کی سنت مطہرہ پر عمل کرنا ہی دین و دنیا میں بھلائی اور بہتری کا باعث ہے، حضرت انس فرماتے ہیں کہ حضور نبی کریم نے ارشاد فرمایا۔
جس نے میری سنت سے محبت کی تو بلا شبہ اس نے مجھ سے کی وہ جنت میں میرے ساتھ رہے گا۔
مسلم شریف
حضرت عائشہ صدیقہ رضی اللہ تعالی سے مروی ہے کہ حضور نبی کریم نے فرمایا۔
فجر کی دو رکعتیں دنیا دمافیہا سے بہتر ہیں۔
ایک اور حدیث پاک میں ہے کہ عائشہ صدیقہ فرماتی ہیں کہ حضور ان کی فجر کی دو رکعت جتنی محافظت فرماتے کسی اور نفل نماز کی نہیں کرتے۔
بخاری۔مسلم۔ابودائود۔
حضرت عبداللہ بن عمر سے مروی ہے کہ جس شخص نے عرض کی کہ یا رسول اللہ کوئی ایسا عمل ارشاد فرمائیں کہ اللہ تعالی مجھے اس سے نفع دے دی۔آپ نے فرمایا فجر کی نماز میں دو رکعتوں کو لازم کرلو بڑی فضیلت ہے۔
طبرانی۔
حضرت ابو ہریرہ سے روایت ہے کہ حضور نبی کریم نے ارشاد فرمایا کہ۔
فجر کی سنتیں نہ چھوڑو اگرچہ تم پر دشمنوں کے گھرڑے آپڑیں۔
ابودائود شریف۔
حضرت عبداللہ بن سئاب سے وایت ہے کہ حضور نبی کریم سورج ڈھلنےکے بعد نماز ظہر سے پہلے چار رکعتیں پڑھتے اور فرماتے یہ ایسی ساعت ہے کہ اس میں آسمان کے دروازے کھولے جاتے ہیں لہذا میں محبوب رکھتا کہ اس میں میرا کوئی عمل صالح بلند کیا جائے۔
احمد وترمذی۔

ام المومنین حضرت ام حبیبہ سے روایت ہے کہ حضور نے فرمایا کہ جو شخص ظہر سے پہلے چار اور بعد میں چار رکعتوں پر محافظت کرے اللہ اس کو آگر پر حرام فرمادے گا۔
احمد ، ابودائود، ترمذی، نسائی، ابن ماجہ۔
حضرت ابو ایوب انصاری سے روایت ہے کہ حضور نبی کریم نے ارشاد فرمایا کہ۔
ظہر سے پہلے چار رکعتیں جن کے درمیان سلام نہ پھیرا جائے ان کیلئے آسمان کے دروازے کھول دئیے جاتے ہیں۔
ابودائود۔ابن ماجہ۔
حضرت ثوبان سے روایت ہے کہ حضور دوپہر کے بعد چار رکعت پڑھنےکو محبوب رکھتے، حضرت عائشہ صدیقہ نے عرض کیا یارسول اللہ میں دیکھتی ہوں کہ حضور اس وقت میں نماز محبوب رکھتے ہیں۔ارشاد فرمایا۔
اس وقت آسمان کے دروازے کھولے جاتے ہیں اور اللہ تعالی مخلوق کی طرف نظر رحمت کرتا ہے، اور اس پر آدم و نوح و ابراہیم و موسی و عیسی علیہم محافظت کرتے ہیں۔
براز۔
حضرت با بن عازب سے روایت ہے کہ حضور نبی کریم نے ارشاد فرمایا۔
جس نے ظہر سے پہلے چار رکعتیں پڑھیں گویا اس نے تہجد کی چار رکعتیں پڑھیں اور جس نے عشا کی نماز کے بعد چار پڑھیں تو یہ شب قدر میں چار کے مثل ہیں۔
طبرانی۔
حضرت عبداللہ عمر سے روایت ہے کہ حضور نے ارشاد فرمایا۔
اللہ تعالی اس شخص پر رحم کرے جس نے عصر سے پہلے چار رکعتیں پڑھیں۔
احمد۔ابودائود۔ترمذی۔
ام المونین حضرت ام سلمہ رضی اللہ تعالی عنہا سے روایت ہے کہ حضور نبی کریم نے فرمایا کہ۔
جو عصر سے پہلے چار رکعتیں پڑھے اللہ تعالی اس کے جسم کو آگ پر حرام فرمادے گا۔
طبرانی۔
غضرت عمر بن عاصی سے روایت ہے کہ حضور نے صحابہ کرام کے مجمع میں جس میں حضرت عم بن خطاب بھی تھے، ارشاد فرمایا۔
جو عصر سے پہلے چار رکعتیں پڑھے اسے آگ نہ چھوئے گی۔
طبرانی۔
 

Email to:-

 
 
 
 
 
 
 
 
 
 
 

© Copyright 2009-20010 www.urdupower.com All Rights Reserved